گولڈن ویک میں شرکت
نعمت اللہ جان
چند دنوں پہلے ہمارے شہر کے ایک نجی ادارے میں گولڈن ویک کی مناسبت سے ایک دلچسپ پروگرام منعقد ہوا تھا جس میں ناچیز کو بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔دراصل گولڈن ایک سال میں ایک خاص ہفتہ ہوتا ہے۔ جس میں بچوں کو ایک ہفتے کے لئے پڑھائی سے دور رکھ کر غیر نصابی سرگرمیوں میں مشغول کیا جاتا ہے تاکہ بچوں میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی ان کے کارکردگی بہتر ہو۔دعوت نامہ ملتے ہی دوسرے دن میں بھی گولڈن ویک کے افتتاحی دن کی تقریب میں شرکت کرنے سکول گیا ، سکول کے اندر داخل ہوتے ہی نظروں نے بڑا دلکش منظردیکھا سکول میں کی گئی زیبائش قابل تعریف تھی۔ پورا سکول پاکستانی جھنڈوں سے بھرا پڑا تھا اور ساتھ ساتھ خوبصورت اور رنگ برنگی مصنوعی پھولوں سے سجا ہوا اسٹیج کا فی دلکش نظر آرہا تھا۔اسٹیج کے کچھ فاصلے پر سکول کے صحن کے بالکل درمیان میں کا فی خوبصورتی سے کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ سب بچے بہت خوش تھے۔ کیوں خوش نہ ہو مسلسل دس مہینے تھ پڑھائی سے تھک جانے والے بچوں کے لئے گولڈن ویک کسی بڑے تہوارسے کم نہیں تھا۔
تقریب کے آغاز کیلئے مہمان خاص نے سرخ رنگ کی پٹی کاٹی۔ جیسے ہی پٹی کٹنے والی تھی اس کے ساتھ ہی میوزک پر ملی نغمہ شروع ہوئی اور بچوں نے خوب تالیوں سے اپنے مہمان خاص اور دیگر مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ تقریب میں بچوں کے والدین،سماجی رہنماﺅں اور سیاسی کارکنوں کی ایک بڑی تعدا د نے شرکت کی۔ ادارے کی اس ولولہ انگیز تقریب نے جہاں سارے مہمانوں کو ہشاش بشاش کیا وہاں اپنے ا±ن مخالفین کو ایک پیغام بھی دیا جو کہتے تھے کہ نجی ادارے طبقاتی نظام تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں۔مگر اس تقریب میں ان کے اپنے بچے بھی اسٹیج پر خوب پرفارمنس دے رہے تھے۔جو ان اداروں کے کارکردگی پر ا±نگلی ا±ٹھاتے ، ادارے کا نظم وضبط دیکھ کر الزامات لگانے والے زیادہ نہیں کچھ تو پچھتائے ہوں گے جو ہر بچے کی بہترین کارکردگی پر داد دینے بغیر نہ رہ سکے۔اب سوال یہ ا±ٹھتا ہے کہ اگر نجی اداروں کے یہ مخالفین جن کے اپنے بچے ان اداروں میں زیر تعلیم ہے۔ تو پھر ان نجی اداروں سے اتنی ناراضگی کیوں؟ اور اگر مخالیفن پھر بھی کہتے ہیں یہ ادارے طبقاتی نظام تعلیم کو فروغ دے رہے ہے تو کیا پھر ا±ن کے بچے طقیاتی نظام تعلیم کا حصہ نہیں؟ٍ
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).