فحاشی کے الزام میں گرفتار ساتھیوں کو چھڑانے کے لئے خواجہ سراؤں کا درخشاں تھانہ کراچی پر حملہ


کراچی میں ساتھیوں کی گرفتاری پر خواجہ سراؤں نے درخشاں تھانے پر حملہ کردیا، پولیس نے 21 خواجہ سراؤں کو گرفتار کر لیا۔ ڈیفنس، بدر کمرشل میں درخشاں پولیس نے شہریوں کی شکایت پر خواجہ سراؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 13 کو گرفتار کرکے تھانہ منتقل کیا تھا۔

گرفتارخواجہ سراؤں کے ساتھیوں نے گرفتاری کے خلاف درخشاں تھانے میں احتجاج کیا اور تھانے میں توڑ پھوڑ کی۔ خواجہ سراؤں نے تھانے کی کھڑکیوں،دروازوں کو توڑ دیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔  پولیس نے درخشاں پولیس اسٹیشن میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 8 خواجہ سراؤں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

شہری قیصر مسعود ملک نے 2 روز قبل مقدمہ درج کرایا تھا کہ خواجہ سرا بدر کمرشل پر فحاشی پھیلا رہے ہیں اور جب انہیں منع کیا گیا تو انہوں نے ڈنڈوں اور اسلحہ سے ان پر حملہ کرنے اور جان سے مارنے کی کوشش بھی کی۔ اس پر درخشاں پولیس نے خواجہ سراؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 21 خواجہ سراؤں کو گرفتار کرلیا۔

درخشاں پولیس نے منشیات فروشی اور فحاشی کے الزام میں 21 خواجہ سراؤں کو گرفتار کیا ہے۔ ایس ڈی پی او درخشاں ڈی ایس پی زاہد حسین کا کہنا تھا کہ گرفتار خواجہ سرا آئس سمیت دیگر تمام اقسام کی منشیات فروخت کرتے ہیں۔

گرفتار ملزمان کے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں جس میں آوارہ گردی، علاقے میں فحاشی پھیلانا ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور اہلکاروں سے دست درازی کے دفعات شامل کی گئی ہیں۔

انسپکٹر شاہ جہاں لاشاری کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا بدر کمرشل پر ٹولیوں کی صورت میں کھڑے ہو کر نہ صرف منشیات فروخت کرتے ہیں بلکہ نازیبا حرکات بھی کرتے ہیں۔

گرفتاری کے بعد خواجہ سراؤں نے تھانے میں ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ شروع کر دیا۔ ملزمان نے سب سے پہلے تھانے میں رکھا واٹر کولر اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا بعدازاں کرسیاں اٹھا کر دروازے اور کھڑکیوں پر لگے شیشے توڑنا شروع کر دیے جبکہ اہلکاروں سے ہاتھا پائی کی اور ان سے اسلحہ اور ڈنڈے چھیننے کی بھی کوشش کی۔

ملزمان نے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر کا قیمتی موبائل فون بھی چھین کر زمین پر پٹخ کر توڑ دیا۔ ایس ایچ او درخشاں اضافی پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور خواجہ سراؤں کو قابو کر کے لاک اپ میں بند کر دیا۔

علاقے کی خاتون سماجی ورکر فرح ملک کا کہنا تھا کہ بدر کمرشل پر 50 سے زائد گھر ایسے ہیں جہاں 250 کے قریب خواجہ سرا رہائش پذیر ہیں جو نہ صرف فحاشی کا کاروبار کرتے ہیں بلکہ علاقے میں آئس سمیت ہر قسم کی منشیات فروخت کرتے ہیں، وہ گزشتہ 10 ماہ سے مسلسل پولیس کو شکایت کر رہی ہیں تاہم پولیس ان کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیتی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران سے شکایت کرنے پر اب کارروائی کی گئی تاہم وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ ان خواجہ سراؤں کی سرپرستی ایک غیر ملکی خاتون کرتی ہے جسے متعدد بار بدر کمرشل پر خواجہ سراؤں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، خواجہ سراؤں کے گھناؤنے کاروبار کے باعث رات کے وقت علاقے میں نکلنا مشکل ہوگیا ہے جبکہ ان کی سرعام بکنگ کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

کراچی میں خواجہ سراؤں کی تھانوں میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ معمول بنتی جارہی ہے۔ اس سے قبل پیرآباد اور کلفٹن تھانہ میں بھی خواجہ سرا ہنگامہ آرائی کر چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).