مہنگائی  کی شکایت کرنے پر وزیراعظم نے رکن قومی اسمبلی نور عالم کو ڈانٹ دیا


وزیر اعظم عمران خان نے حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم کو مہنگائی کا ذکر کرنے پر ڈانٹ دیا۔

تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں مہنگائی کا ذکر کرنے پر اپنی ہی پارٹی کے رکن نور عالم کو ڈانٹ پلا دی۔

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے ہی وفاقی وزراء کے خلاف پھٹ پڑے، پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر اجلاس میں بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر نے کہا کہ وزراء ہمیں ملاقات کے لیے وقت نہیں دیتے، جائز کام کے لیے بھی وزراء کی منتیں کرتے ہیں لیکن پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر جذباتی ہو کر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو وزیراعظم نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ جن وزراء کی کارکردگی ٹھیک نہیں، انہیں تبدیل کر رہا ہوں۔ اس دوران وزیراعظم نے وزراء کو اراکین کے شکوے دور کرنے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران پشاور سے ہی رکن قومی اسمبلی نورعالم خان کی اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کا تذکرہ بھی ہوا۔

عمران خان نے نور عالم کی تنقید پر کہا کہ گزشتہ ادوار میں جب لوٹ مار ہو رہی تھی، نورعالم اس وقت کیوں نہیں بولے؟ نورعالم تمہیں ابھی یاد آیا ہے مہنگائی ہو رہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نور عالم سمیت سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ مہنگائی کی وجہ کیا ہے، گزشتہ دور کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ اور مہنگائی بڑھی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ارکان کے تحفظات سننے کے لیے خود ملاقاتیں کروں گا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نور عالم خان این اے 27 پشاور ون سے رکن قومی اسمبلی ہیں، انہوں نے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تنقید کی تھی، حکومتی رکن کی تنقید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔

تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ وزیر خزانہ ایوان میں مہنگائی بڑھنے کی وجہ بتانے کیوں نہیں آتے، گیس اور بجلی کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ اگر غریب کے لیے آواز اٹھانے پر کوئی ہمیں خاموش کرانے کی کوشش کرے گا تو اس کے لیے میں اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).