تصویر کا دوسرا رخ


سوچ رہا تھا یواین میں عمران خان کی تقریر کے حوالے سے کچھ لکھوں۔ لیکن اس وقت لوگ بہت جذبات میں تھے ہر طرف سے واہ واہ بہت خواب اور ماشاءاللہ کی صدائیں بلند کررہے تھے۔ اس وقت اگر کچھ لکھتا تو جذباتی قوم نے اور زیادہ جذباتی ہونا تھا۔ کیوں کہ ان کے مطابق ہر وہ شخص غدار اور ایجنٹ ہوتا ہے جن کے رائے ان سے مختلف ہو۔

موسمیاتی تبدیلی کے علاوہ وزیراعظم نے منی لانڈرنگ، مسئلہ کشمیر، آر ایس آریس اور اسلاموفو بیا پر گفتگوکی۔ ان موضوعات پر عمران خان نے جو دلائل دے وہ اپنی جگہ لیکن آپ ایک بار تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھیں۔

منی لانڈرنگ کے حوالے سے بات کرتے انہوں کہا کہ غریب ملکوں سے ان کے حکمران طبقہ پیسہ چور کر امیر ملکوں میں منتقل کر رہا ہے۔ جس کی وجہ غریب ملکوں میں غربت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن عمران خان کی اپنی حکومتی پالیسی سرمایہ داروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دینا اور ان کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اور اس کمی کو پورا کرنے کیلے سارا بوجھ ملک کے غریب عوام پر ڈالا ہوا ہے۔ جو کہ پہلے ہی سرمایہ دارانہ نظام کے ناکام پالیسیوں کی وجہ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے امیر طبقے کی دولت میں بے پناہ اضافہ اور عام عوام کو زندہ رہنا بھی مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ جس کی اثرات حالیہ مہنگائی میں اضافہ اور تعلیمی اداروں میں طلبہ و طلبات کیلے سکالرشپس کا خاتمہ اور بڑھتی ہوئی فیسوں کی صورت میں نظر آرہے ہیں۔

جہاں تک مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوے انہوں نے بھارتی مظالم کا ذکر کیا اس بات میں کو شک نہیں کشمیری کئی سالوں سے بھارتی ظلم و جبر کا نشانہ بنتے آرہے ہیں۔ لیکن کشمیر کی جس خصوصی حیثیت کا وزیراعظم نے حوالہ دیا اسی قانون کو گگلت بلتستان میں  ریاست پاکستان نے بھی ماضی میں ختم کر دیا ہے۔ جو گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کے نام سے نافذ تھا۔

اسلاموفوبیا پر بات کرتے ہو عمران خان نے ایک طرف دہشتگری سے مسلمانوں کی لاتعلقی کا اظہار کیا۔ دوسری طرف اسی تقرر میں ہی اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ القاعدہ اور طالبان کو پاکستانی فوج نے ٹریننگ دی تھی۔ ایک طرف آپ خود دہشت گردی سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں۔ دوسری طرف دہشت گرد تنظیموں کو پاکستانی فوج کی طرف سے ٹرینگ دینے کا اعتراف بھی کر رہے ہیں۔ جب ایک ملک جو دنیا میں خود کو اسلام قلعہ مانتے ہیں۔ اور ہر مسئلہ کو اسلام کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ اور اس ملک کا وزیراعظم اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ القاعدہ اور طالبان کو ہماری فوج نے ٹریننگ دی تھی۔ تو باقی دنیا اس بات کا کیا مطلب لیں گے؟

آر ایس ایس اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر بھی وزیراعظم نے دلائل کے ساتھ گفتگو کی۔ لیکن آپ دنیا سے اس بات کو کس طرح چھپائیں گے۔ کہ اسامہ دن لادن کہا سے ملا تھا۔ جس فورم پر آپ آر ایس ایس کی دہشت گردوں کو بے نقاب کر رہے تھے اسی یو این کے جاری کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل حافظ سعد ہمارے ملک میں موجود ہے۔ جہاں تک اقلیتوں کے حقوق کی بات ہے۔ آپ گھوٹکی میں مندر پر ہونے والے حملے کو کس طرح چھپائیں گے؟

کس طرح آپ دنیا کو بتائیں گے کہ کوٹ رہادا کشن کے مسیحی جوڑے کو شدید پسندوں نے اینٹوں کی بھٹی میں نہیں پھینکے بلکہ یہ لوگ خود آگ کی بھٹی میں کودے تھے۔ آئے روز اخباروں کی زنت بنے والی ان ہندو، سکھ اور مسیحی لڑکیوں کے جبری مذہب تبدیل کرنے کے بعد شادی کے کہانیوں کو آپ دنیا کے سامنے کس طرح پیش کریں گے؟ اگر کوئی آپ سے پوچھے سانحہ ساہیوال کے مظلوموں کو انصاف ملا ہے۔ تو کیا جواب دیں گے؟ آپ کیا جواب دیں اگر پوچھے نقیب اللہ مسعود کا قاتل کہاں ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).