پاک فضائیہ کے شاہین


پاک فضائیہ دنیا کی چند بہترین فضائیہ میں سے ایک ہے فضائیہ وہ واحد ادارہ ہے جس کو زمانہ امن میں بھی انتہائی چوکس و تیار رہنا پڑتا ہے۔ پاک فضائیہ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہے 6 ستمبر 1965 کو بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی پاکستانی مسلح افواج اپنے سے 4 گنا بڑے دشمن سے برسرپیکار تھیں عددی برتری جدید اسلحہ اور طاقت کے نشے میں مست بھارتی حکمران خوش فہمی میں مبتلا تھے ۔ پاکستان کی تینوں مسلح افواج آرمی، نیوی اور فضائیہ نے دشمن کو دندان شکن جواب دے کر بھارتیوں کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا تھا۔

اپنی شکست کا اعتراف خود ہندوستانی سابق ائیر مارشل بھارت کمار نے اپنی کتاب ( دی ڈیولزآف دی ہیمالین ایگل دی فرسٹ انڈو پاک وار ) میں کیا ہے بھارت کمار اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ پاکستانی فضائیہ نے جنگ کے فقط ابتدائی دو دنوں میں ہی بھارت کے 35 جنگی طیارے تباہ کردیے تھے۔ 1965 کی جنگ میں پاکستانی شاہینوں نے دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیے تھے اُس جنگ میں پاکستانی پائیلٹوں نے وہ کارنامے سرانجام دیے جن کو دشمن بھی اپنی شکست و ناکامی تسلیم کرتا ہے وطن عزیز کی جانب بڑھتی ہوئی ہندوستانی فوج کی پیش قدمی روکنے میں بھی پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بڑا اہم کردار ادا کیا۔

پاک فضائیہ کے پائیلٹ ایم ایم عالم اپنے جہاز ایف 86 سیبر سے سرگودھا ائیربیس کی نگرانی کے مشن پر محورِ پرواز تھے جب اُنہوں نے دشمن کے 6 ہنٹر طیارے اپنی جانب بڑھتے دیکھے ایم ایم عالم نے کمال مہارت دلیری و بہادری کی تاریخ رقم کرتے ہوئے دشمن کے پانچ جنگی طیارے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں تباہ کر دیے یہ ایسا ورلڈ ریکارڈ ہے جو آج تک کسی بھی جنگی پائیلٹ نے قائم نہیں کیا۔ سلام ہے اُن عظیم شہیدوں و غازیوں پر کہ جہنیوں نے دھرتی ماں کی جانب بڑھتے دشمنوں کو نیست ونابوت کردیا 1965 کی جنگ کے اختتام پر پاکستان کو 19 طیاروں کا نقصان برداشت کرنا پڑا دوسری جانب انڈیا کے 104 جنگی جہاز پاک فضائیہ نے تباہ کیے 1971 کی جنگ میں بھی پاک فضائیہ نے بے شمار کارنامے سرانجام دیے اور دشمن کے مزموم عزائم کو خاک میں ملا دیا تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ہندوستان نے پاکستان میں فضائی مداخلت یاجارحیت کرنے کی کوشش کی ہے اُس کو اینٹ کا جواب ہمیشہ پتھر سے ہی دیا گیا ہے۔

انڈیا میں فی الوقت انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت قائم ہے یہ ہی محرکات و اسباب ہیں کہ جنوبی ایشیاء کا امن و سلامتی داؤ پر لگا دکھائی دیتا ہے ۔ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمان قوم پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کرفیو لگے 80 سے زائد دن بیت چکے ہیں تلخ حقیقت یہ ہے کہ عالمی برادری اپنے کاروباری فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ انتہا پسند سوچ و پالیسیوں کے ہی اثرات ہیں کہ آج انڈیا میں 16 سے زائد بڑی علیحدگی کی تحریکیں مختلف ریاستوں میں چل رہی ہیں ہندوستان میں کوئی بھی دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوتا ہے تو اُس کا الزام بغیر کسی تحقیقات کے فقط چند گھنٹوں میں ہی دانستہ پاکستان پرعائد کردیا جاتا ہے۔

سوال یہ ہے کیا ظلم اورامن ایک ساتھ چل سکتے ہیں جب آپ کسی مظلوم پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیں گے تو اُس کا جوابی اقدام بھی بڑا خوفناک ہی آئے گا۔ چند ماہ قبل مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ کے مقام پر بھارتی فوج کے ایک قافلے پر خودکش حملہ ہوا جس کے باعث متعدد بھارتی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے انڈیا نے اُس ہی دن بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو قصور وار ٹھہرایا اور جنگ وجدل کا ماحول بنا دیا سرحدوں پر کشیدگی نقطہ عروج تک پہنچ گئی جوکہ تاحال جاری ہے بھارت آزاد کشمیر کی آبادی پرآئے دن گولہ باری وفائرنگ کرتا ہے جواب میں پاک آرمی دشمن کی فوجی چوکیوں و بنکروں کو نشانہ بنارہی ہے۔

گزشتہ دنوں بھارتی حکمران نریندرمودی پر جنگ کا بھوت اس قدر سوار تھا کہ اُس نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا حکم اپنی فضائیہ کو دیا۔ اُن دنوں حالات کچھ یوں تھے کہ بھارت اگر 40 طیارے پاکستانی سرحدوں کے قریب اُڑتا تھا تو جواب میں پاکستان بھی 40 طیارے فضاء میں بلند کردیتا تھا اُن ہی دنوں 2 بھارتی میراج 2000 طیارے پاکستان میں داخل ہوئے اُن دونوں طیاروں کو گرانے جب پاک فضائیہ کے شاہین اُن کے تعاقب میں گئے تو وہ دونوں جہاز جلدی میں بالاکوٹ کے جنگلات پر اپنے بم گرا کر اپنے طیاروں کا وزن کم کرکے فقط ایک منٹ کے وقت میں ہی واپس بھارت بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔

اگلے دن بھارت نے آسمان سر پر اُٹھالیا کہ بھارت نے بالاکوٹ میں سرجیکل اسٹرائیک کی ہیں بالا کوٹ واقعہ کے اگلے دن پاک فضائیہ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے دوجنگی جہاز مگ 21 اور ایس یو 30 جوکہ ڈبل ایجن روسی ساختہ طیارہ تھا تباہ کردیئے۔ سکواڈن لیڈر حسن صدیقی نے مگ 21 طیارہ تباہ کیا جس میں موجود ونگ کمانڈر ابھینندن آزاد کشمیر کے علاقے سے گرفتار ہوا دوسرا طیارہ ایس یو 30 ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے تباہ کیا جس کا ملبہ مقبوضہ کشمیر میں گرا اس دوران حواس باختہ گھبرائی ہوئی بھارتی آرمی نے اپنا ہی ہیلی کاپڑ پاکستانی سمجھ کرمارگرایا جس کے باعث ملکی و عالمی سطح پر بھارتی حکام کو شدید ندامت و ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان پر میلی آنکھ رکھنے والوں یاد رکھنا ہم آپ کی آنکھیں ہی نکال کر رکھ دیں گئے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور قوم کی دعاؤں سے پاک فضائیہ آج پہلے سے بھی زیادہ مضبوط اور دشمن کے لیے قہر و تباہی ثابت ہوئی ہے۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں کی صفوں میں آج بھی ایم ایم عالم، سرفراز رفیقی، امتیاز احمد بھٹی اور سیسل چودھری جیسے شیر دل ہوا باز مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).