میشا شفیع اور علی ظفر کیس: خاتون گلوکارہ کے منیجر کی گواہی سے اہم شواہد سامنے آ گئے


گلوکار علی ظفر کے خلاف ہتک عزت کیس میں بطور گواہ پیش ہونے والے گلوکارہ میشا شفیع کے منیجر نے مقامی عدالت کو بتایا کہ میوزک جیمنگ سیشن کے دوران وہ کمرے میں موجود تھے، اس دوران انہوں نے ہراسانی کا کوئی واقعہ نہیں دیکھا۔

سیشن کورٹ میں بیان قلم بند کراتے ہوئے میشا شفیع کے مینجر سید فرحان علی نے نے کہا کہ میں نے میشا شفیع اور علی ظفر پر نظریں مرکوز نہیں کر رکھی تھیں۔ جیمنگ سیشن کے بعد میں کمرے سے باہر جا چکا تھا، اس دوران کمرے میں کچھ ہوا یا نہیں اس سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا۔ گواہ نے عدالت کو بتایا کہ میوزیکل سیشن کے دوران یہ ممکن ہی نہیں کہ کسی پر نظر رکھی جا سکے۔

سیشن کے بعد میشا شفیع نے مجھے بتایا کہ وہ علی ظفر سے نفرت کرتی ہیں اور وہ ان کے ساتھ کام کرنا پسند نہیں کرتیں۔ گواہ کے بیان کے مطابق نجی میوزیکل شو کے دوسرے سیشن میں میشا شفیع نے علی ظفر کی جگہ عاطف اسلم کو متبادل لانے کا کہا۔ اسی رات پہلی بار میشا نے مجھے علی ظفر کی طرف سے جنسی ہراسانی کے متعلق بتایا۔ سید فرحان علی نے عدالت کو بتایا کہ میشا نے اس کے بعد علی ظفر کے ساتھ کسی بھی پروگرام کی بکنگ بند کرنے کا کہا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).