سیاسی معاملات کا حل عدالتوں کا کام نہیں ہے: فواد چوہدری


وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدلیہ نیشنل سیکیورٹی کے معاملات دیکھے گی تو سسٹم کا بیلنس خراب ہوگا۔ آرمی چیف کے معاملے کا اثر پوری فوج پر پڑ رہا ہے۔ اس معاملے پر اپوزیشن میں بھی اتفاق پایا جاتا ہے۔ سیاسی معاملات کا حل عدالتوں کا کام نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اعلی عدلیہ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے نوٹیفیکیشن کو معطل کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کے معاملے کا اثر پوری فوج پر پڑ رہا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع پر سیاسی اتفاق رائے موجود ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ عدلیہ نیشنل سیکیورٹی کے معاملات دیکھے گی تو سسٹم کا بیلنس خراب ہوگا۔

اگر عدلیہ نیشنل سیکورٹی کو دیکھے گی تو یہ ایک بہت بڑی شفٹ ہوگی۔ فواد چوہدری کہتے ہیں کہ آرٹیکل 243 میں واضح ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار اور ان کی صوابدید ہے۔

امریکا اور روس میں بھی نیشنل سیکیورٹی سے متعلق فیصلے ایگزیکٹو کرتی ہے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے فیصلہ کیا جس کی بعد میں کابینہ نے توثیق کی۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔ فواد چوہدری مزید کہتے ہیں کہ سیاسی معاملات کا حل عدالتوں کا کام نہیں ہے۔ اپوزیشن میں بھی اس معاملے پر دو رائے نہیں ہے۔ جنرل باجوہ کی توسیع پر سیاسی اتفاق رائے موجود ہے۔ سابق آرمی چیف کیانی کی مدت ملازمت میں بھی توسیع اسی قانون کے تحت ہوئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).