میرا سوتیلا باپ مجھے چار سال تک جنسی ہراسانی کا نشانہ بناتا رہا: پاکستانی اداکارہ فریال محمود کا انکشاف


پاکستان کی نامور اداکارہ فریال محمود نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اپنے کیریئر میں اس مقام تک پہنچنے میں شوبز انڈسٹری اور ذاتی زندگی میں بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا بچپن بالکل اچھا نہیں گزرا۔ وہ اپنی فیملی سے ہمیشہ دور رہیں۔ فریال محمود کا کہنا تھا کہ ‘مجھے ہمیشہ ایسا محسوس ہوا ہے کہ میری والدہ کے انتخاب مجھے ہمیشہ مشکل میں ڈالتے ہیں۔ میرے دوسرے سوتیلے والد بھی ان کا ایک غلط انتخاب تھے۔ والدہ کی غیر موجودگی میں 8 سے 11 سال کی عمر تک انہوں نے مجھے گھر میں ہراساں کیا۔ میں یہ بات کسی کو نہیں بتا سکتی تھی۔ نہ تو والدہ کو اور نہ ہی بھائیوں کو’۔

ثمینہ پیرزادہ کے شو روائنڈ ود ثمینہ میں دیے گئے ایک انٹرویو میں فریال محمود نے بتایا کہ وہ نامور گلوکارہ روحانی بانو کی بیٹی ہیں جو کراچی سٹیج کی معروف گلوکارہ تھیں۔ وہ 80 اور ابتدائی 90ء کے دور میں کافی مقبول رہیں۔ وہ معروف اداکارہ روحی بانو کی کزن بھی تھیں۔ فریال محمود کا کہنا تھا کہ ‘میرے دو چھوٹے بھائی اور تین سوتیلی بہنیں ہیں۔ میرے والد نے دوسری شادی کی تھی۔ میں واحد ذریعہ ہوں جو اپنی پوری فیملی کو جوڑتا ہے۔ میرے والدین ایک دوسرے سے زیادہ بات نہیں کرتے۔ میرے بھائی والد سے بات نہیں کرتے۔ میرے بھائیوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کی بہنیں ہیں اور میری بہنوں کو بھی یہ معلوم نہیں کہ ان کے کوئی بھائی بھی ہیں’۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں سات سال کی تھی کہ میرے والدین میں علیحدگی ہو گئی۔ ہم امریکا منتقل ہو گئے تھے۔ میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتی تھی۔ میری والدہ نے طلاق کے بعد دو مرتبہ شادی کی۔ میرے دوسرے سوتیلے والد مجھے بالکل پسند نہیں تھے۔ اور میری والدہ کے تیسرے شوہر بھی مجھے بہت زیادہ پسند نہیں آئے۔ میں نے 16 سال کی عمر میں اپنی والدہ کا گھر چھوڑ دیا تھا۔ میں ایک ماہ اکیلے رہی۔ لیکن جب میرے پاس کھانے کو کچھ نہیں بچا تو میں نے اپنے والد کو فون کیا اور کہا کہ اگر انہوں نے میری مدد نہیں کی تو میں اس حال میں مر جاؤں گی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے آپ کو سنڈریلا بلاتی تھی۔ میری زندگی واقعی سنڈریلا جیسی ہو گئی تھی۔ وہ بہت مشکل وقت تھا۔ میں اپنی سوتیلی بہنوں کا خیال رکھتی تھی۔ میری سوتیلی والدہ اور والد کے درمیان ہر روز جھگڑا ہوتا۔ والد چاہتے تھے کہ میں بس اس گھر سے چلی جاؤں تو وہ میری شادی کرنے کے خواہشمند تھے لیکن میرا وزن بہت زیادہ تھا تو وہ کہتے تھے کہ مجھے دبلا ہونا چاہیے۔ میری دوست کہتی ہیں کہ بچپن کتنا اچھا تھا۔ واپس آجائے۔ تب میں سوچتی ہوں۔ نہیں کبھی واپس نہ آئے۔ میرا بچپن بالکل اچھا نہیں تھا۔

فریال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پہلی بار میں نے اپنی سوتیلی والدہ کی وجہ سے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ ان کے اور میرے والد کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور اس پر انہوں نے مجھے آ کر کہا تھا کہ جب سے تم میرے گھر آئی ہو، میرا گھر برباد ہوچکا ہے۔ میں اپنی زندگی سے بالکل خوش نہیں تھی۔ جس کے بعد میں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).