خدمت خلق میرے نظر میں


خدمت خلق معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے کوشش کرنے کا نام ہے اور خدمت خلق کا اصول یہ ہے کہ #فرسٹ۔ اجتماعی۔ مفاد۔ اور۔ سیکنڈری۔ ذاتی۔ مفاد : اور یہی مفاد کی سیکوینس کو آگے پیچھے کرنے سے خدمت خلق کا نام تبدیل ہو تا ہے پھیر نام مفاد پرستی بن جاتی ہے۔ اور ناکامی کا عنصر یہی سے شروع ہوتی ہے۔

خدمت خلق کی بنیاد رکھنے میں کوشش کرنی چاہیے سماجی تبدیلیوں کی، ترقی کی، ہم آہنگی کی۔ اور عطائے اختیار کو فروغ دینے میں معاونت کی۔

اور خدمت خلق کرنے والے افراد چننے کی تراکیب کے لئے مسلسل کوشش کرنے ہمیشہ مگن رہنے کے سوچنے اور عمل کرنے کا نام ہے خدمت خلق۔

خدمت خلق صرف کسی کو کھانا کھلانا صرف روڈ بنا گلی بنانے کا نام نہیں بلکہ بنیادی سماجی رویوں کو بدلنا ہر وہ طریقہ بدلنا ہے جو ہمارے ترقی کے خلاف مزاحمت کا باعث بنتا ہوں۔

لیکن یہ کام کسی آزاد اور تعلیم یافتہ معاشرے بہت سہل اور آسانی سے ممکن ہے یعنی کہ اپ اپنا منشور بناتے ہیں اور بتاتے ہیں تو لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ موصوف اور مقرر، محرر کا مقصد اور غائیت کیا ہے۔ لیکن یہ کام کسی پسماندہ اور عشروں پر محیط کسی محکوم اور غلامانہ سوچ اور نظام میں زندگی بسر کئیے ہوئے لوگوں تک پہنچانے کے لئے دل گردے کو بہت زیادہ بڑا رکھنا پڑھتا ہے ہر گھر ہر در و دل دماغ کو سو بار کھٹکھٹانا پڑتا ہے قدم قدم پر مخالفت مزاحمت اور تکلیفیں سہنی پڑتی ہے۔

اور تاریخ سے واقف لوگ گواہ ہیں کہ اکثر تبدیلیوں کے بنیاد ہمیشہ کالج یونیورسٹیز کے ہونہار اور قابل سٹوڈنٹس اساتذہ اور غمخوار اور ظلم و زیادتی کی شکار ہستیوں نے رکھیں ہیں۔

ہم گزشتہ عشروں میں ہمارے یعنی خاص کر قبائلی بچوں بوڑھوں ہر عمر جنس کے افراد نے جو جو تکلیفیں ہزیمتیں مصیبتیں در بدر کی ٹھوکریں اغوا دھمکیاں اورموت اور خون کے ننگے ناچ کو دیکھا اس میں بہت بڑا عمل۔ دخل ہمارے سماجی نظام کا بھی ہے جو ہم پر مسلط کیا گیا تھا۔ اب سیکھنے اور سکھانے کا اور آئندہ ایسا نہ آنے کے بارے میں سوچنے کا اور اس پر عمل کرنے کا وقت ہے۔

وہ نظام جو زہر پر شھد کا غلاف چڑھا کر ہم کو عشروں تک کھلایا گیا اور ہم مرتے گئیے سڑتے گئے۔ موت صرف بدن کی موت کا نام نہیں معاشرتی اور اجتماعی ذمہ داریوں سے غفلت بھی موت ہے۔ بے بسی بھی موت جہالت بھی موت ہے۔ علم و ہنر سے دوری بھی موت ہے۔

تکلیفوں سے سبق اور نتیجہ اخذ نہ کرنا سب بڑا اور ذلیل موت ہے۔ تو مل کر آج سے گھر گھر آگاہی مہم شروع کریں اور پاکستان میں ایک موثر اواز بن کر ابھریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).