فخرالدین جی ابرہیم انتقال کر گئے


معروف قانون دان  فخر الدین جی ابراہیم آج کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کی نمازجنازہ آج شام سات بجے نورباغ میوہ شاہ قبرستان کراچی میں اداکی جائے گی۔

فخر الدین جی ابراہیم جو عام طور پر فخرو بھائی کے نام سے جانے جاتے تھے۔ وہ 12  فروری 1928ء کو برطانوی ہندوستان کے شہر گجرات میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک لوئر مڈل کلاس فیملی سے ہے۔1952  میں انگلینڈ سے قانون پڑھ کر کراچی پاکستان آئے تو روزگار کی تلاش میں نکلے۔ ان دنوں زیڈ اے سلہری صاحب سینٹرل جیل کراچی میں نظر بند تھے۔ جرم ان کا یہ تھا کہ اس زمانے کے اخبار The Evening Time میں ایک کارٹون چھپا تھا جس میں دکھایا گیا تھا کہ مشرقی پاکستان آگ میں جل رہا ہے۔ اس کارٹون کی اشاعت پر حکومت وقت نے سلہری صاحب کو قید کیا ہوا تھا، سلہری صاحب فخرو بھائی کے بڑے مہربان تھے، انگلینڈ میں بھی وہ ان کا خیال رکھا کرتے تھے لہٰذا فخرو بھائی ان سے ملنے جیل جایا کرتے تھے۔

انہی دنوں ان کو مشہور سیاسی اور پرجوش نوجوان حسن ناصر کے مقدمے کی وکالت کا موقع ملا۔ جو جیل میں اپنے بعض ساتھیوں کے ساتھ قید تھے اور اپنے موقف پر ڈٹے رہنے اور معافی نہ مانگنے کی ضد کی وجہ سے قید تھے ۔

فخر الدین جج ابراہیم سپریم کورٹ کے جج کے علاوہ، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، گورنر سندھ، اٹارنی جنرل اور وفاقی وزیر قانون کے عہدوں پر بھی فائز رہ چکے تھے۔ گورنر، اٹارنی جنرل اور وزیر قانون کے عہدوں سے انھوں نے حکومت سے اختلافات کے بعد استعفا دے دیا تھا۔

1981ء میں سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج رہے ۔ جنرل ضیاالحق نے 1981ء میں ججوں کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے کا حکم دیا۔ فخروبھائی نے انکار کر دیا اور یوں ’’نوکری‘‘ سے فارغ ہو گئے۔ انتہائی ایماندار، سیدھے اور کھرے انسان تھے۔

14 جولائی 2012ء کو الیکشن کمیشن پاکستان کے سربراہ مقرر ہوئے۔ پاکستان کے عام انتخابات 2013ء انھیں کی سربراہی میں ہوئے۔ ضعف العمری کے باعث منتظمی میں ناکام نظر آئے۔ تحریک انصاف اور دوسری جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کی شکایت کی۔ پھر پاکستان کے صدارتی انتخابات 2013ء تنازع کا شکار ہوئے اور پیپلز پارٹی نے سخت تنقید کی اور پورے انتخابی عملے سے استعفی دینے کا مطالبہ کر ڈالا۔ دل برداشتہ ہو کر فخرو بھائی نے صدارتی انتخابات کے فوری بعد 31 جولائی 2013ء کو استعفی دے دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments