آنکھیں نیچی


مسجدکا منبر ہو یا تبلیغی اجتماع، مردوں کا غول منہ کھولے، دھیان لگا ئے مولانا صاحب کی بات سنتاہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں ہجوم کو باور کرایا جا تا ہے کہ مرد افضل ہے۔ ، عورت کو اپنی عصمت کی حفاظت کے لیے خود کو چار دیواری میں قید رکھنا چا ہیے، مرد اس کی عصمت کا نگہبان ہے، عورت اس کی ملکیت ہے وہ اسے جیسے چاہے استعمال کر سکتا ہے، وہ مرد کے برابر نہیں چل سکتی، مرد سے پہلے کھانا نہیں کھا سکتی، مرد سے پوچھے بغیر کہیں آ جا نہیں سکتی۔

عورت کو صرف شوہر کے لیے سجنے کا حکم ہے، اگر اس نے ان تمام باتوں پر عمل نہیں کیا تو اسے گناہ ملے گا۔ وہ جہنم میں جا ئے گی۔ مردوں کے اس ریوڑ کو ان کی مردانگی کو ایک عضو کے طاقتور کرنے، مباشرت کے شرعی اصول سکھانے اور انہیں حوروں کے جسمانی خدو خال بتا کر ان کے بھڑکتے جذبات کا الزام عورت کے کم لباس پر ڈال کر جماعت کھڑی کر دی جاتی ہے۔

قرآن کی حفاظت کا ذمہ اللہ نے لیا ہے اس پر کامل یقین کرنے والا، قرآن پڑھنے والی بچی کی تذلیل در تذلیل کرنے کے بعد اسے ملیا میٹ کر دیتا ہے لیکن کہیں سے بلاسفیمی کی آواز نہیں اٹھتی، قرآن پڑھنے کے لیے آئے ہوئے بچوں اور بچیوں کے ساتھ آئے روز، زیادتی اور قتل کے واقعات پر کسی مذہب کے ٹھیکے دار کو توہینِ مذہب کا خیال آنا تو در کنار، سب اپنے دینی بھا ئی کی جاں بخشی پر کمر کس لیتے ہیں اور تو اور اسے اس قبیح فعل سے آزاد کرنے کو اپنے اپنے بلوں سے سارے ملّا بھی نکل کھڑے ہوتے ہیں۔

مومن مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں یہ ہی ان کے لیے پاکیزہ ترین طریقہ ہے، اور وہ جو کارروائیاں کرتے ہیں اللہ ان سے پوری طرح واقف ہے۔

ایک یہ ہی نہیں بہت سی آیات ہیں جن میں مرد کو اخلاقیات کی ہدایات دی گئی ہیں، اس نے قرآن کریم کی واضح ہدایت ”غور و فکر“ کو نظر انداز کر دیا اسے کبھی معلوم بھی نہ ہو سکا کہ کہ قرآن میں لکھا کیا ہے۔ کیوں کہ اس نے اسے اپنی زبان میں سمجھا ہی نہیں اس نے اس کی چند آیات یامکمل قرآن کو ثواب کی غرض سے حفظ کیا اور ثواب کو جو کچھ سمجھا اسے خود کی ملکیت سمجھ کر گناہ کے سارے بار عورت کے دامن میں ڈال کردیے۔

کل ہی مسجد کے لاوڈسپیکر سے آواز آرہی تھی کہ قیامت نزدیک ہے عورت آزاد ہورہی ہے۔ جلد ہی عورتیں تم پر حکمرانی کریں گی۔ اور یہ آثارِ قیا مت ہے۔

ڈرو اس وقت سے جب وقت عورت کے حق میں پلٹے اور وہ قرآن کی ڈھیروں آیات کو تمہاری طرف پلٹا دے۔

اورتم اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے مطابق اپنی آنکھیں نیچی کرنے کے پابند ہو جا ؤ، وہ وقت آیا تب بچیاں، کمزور، بیمار، مردہ عورتیں اورکمزور بچے تمہاری ہوس اور ظلم کا شکار ہوں گے نہ ہی تم عورت کی آزادی سلب کر سکو گے۔ شیطان تمہاری آنکھ اور ٹانگوں کے بیچ کنڈلی مارے بیٹھا ہے۔ سو آنکھیں نیچی تو سب کچھ نیچا، فساد ختم، قرآن و سنت کی حکم عدولی کی توآنکھوں سمیت اٹھنے والا ہر عضو کاٹ دیا جا ئے گا، اس لیے کچھ اٹھنے نہ پائے۔ آنکھیں نیچی رکھو۔ تاکہ دگر چیزیں بھی نیچے رہیں۔ قرآن کے حکم میں گہری حکمت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments