اسلام آباد کی فیصل مسجد پر غیر قانونی قبضہ کر لیا گیا


فیصل مسجد پر انڑنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے غیر قانونی قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزات داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ فیصل مسجد پر انڑنیشنل اسلامک یونیورسٹی نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔ وزارت داخلہ نے مسجد کی نگرانی کے سلسلہ میں شدید تذبذب کا اظہار کیا ہے۔ فیصل مسجد پر قبضہ دعویٰ اکیڈمی کا ہے، دعویٰ اکیڈمی انڑنیشنل اسلامک یونیورسٹی کا حصہ ہے۔ مسجد کی دیکھ بھال سی ڈی اے کی ذمہ داری ہے۔

فیصل مسجد پر قبضہ کا معاملہ سینیٹ قائمہ کمیٹی کے نوٹس میں بھی لایا گیا۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی دیکھ بھال سی ڈی اے کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ تاہم فیصل مسجد ایک ریاستی عمارت ہے جو سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی کی یادگار بھی ہے۔

کافی عرصے سے پارلیمان کے علم میں ہے کہ انڑنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی دعویٰ اکیڈمی نے اس پر قبضہ کر رکھا ہے۔ متعدد بار انہیں یہ خالی کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے لیکن اب تک یہ معاملہ حل نہیں ہو سکا۔ انتظامیہ چاہتی ہے کہ افہام و تفہیم سے اس معاملے کو حل کیا جائے اور کوئی آپریشن نہ کرنا پڑے لیکن یہ معاملہ حل نہ ہو پایا۔ گذشتہ روز یہ معاملہ قومی اسمبلی میں بھی اٹھایا گیا۔

فیصل مسجد کا وہ حصہ جہاں نماز ادا کی جاتی ہے، عوام کے لیے کھلا ہے۔ باقی کسی حصے میں عام شخص نہیں جا سکتا اور وہاں جانے کے لیے اجازت لینا پڑتی ہے۔ فیصل مسجد کا مرکزی حصہ انڑنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے زیر استعمال ہے تاہم اس کی دیکھ بھال سرکار کر رہی ہے۔ میڈیا کے مطابق سی ڈی اے نے اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کر دی ہے۔ اب وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ مسجد کے مرکزی حصے کو قبضے سے کیسے چھڑانا ہے۔

وزارت داخلہ ابھی تک اس حصے کو واگزار کروانے کے لیے آپریشن کرنے یا فورسز بلانے کا فیصلہ نہیں کر پائی۔ جس کے بعد یہ معاملہ پارلیمان میں پیش کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments