بھوک سے تڑپتے بچوں کی خاطر محنت کش لاہور میں سڑک کنارے بیٹھ گئے


لاہور میں محنت کش اپنے بیلچے، پھاوڑے اور دیگر سامان اٹھائے صبح سویرے سڑکوں کنارے آ بیٹھے۔ انہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیں کر رکھی تھیں اور ان کا کہنا تھا کہ بچے بھوک سے تڑپ رہے ہیں، حکومتی امداد تو نہ جانے کب پہنچے، اپنے بچوں کو بھوک سے مرتا نہیں دیکھ سکتے۔

کورونا جیسی خطرناک وبا سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچانے کے لیےگھروں میں رہنا بھی ضروری ہے مگر بھوک کا کیا کیا جائے، جب گھر میں کچھ کھانے کو نہ ہو تو گھروں میں رہنا محال ہو جاتا ہے۔

یہ کہنا ہے لاہور کی سڑکوں کے کنارے بیٹھے محنت کشوں کا جو اپنے بیلچے اور کسیاں وغیرہ اٹھائے صبح سے روزی روٹی کی تلاش میں بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے یہاں براجمان ہیں۔ مزدور کبھی کسی گاڑی کے پیچھے بھاگتے ہیں تو کبھی سوالیہ نظروں سے آسمان کی طرف دیکھتے ہیں۔

محنت کشوں سے جب پوچھا کہ کیا انہیں معلوم ہے کہ کورونا کس قدر خطرناک ہے؟ تو وہ کہنے لگے کہ کورونا سے بھی ڈر لگتا ہے اور بھوک سے بھی، کدھر جائیں؟

لاہور کی سڑکوں پر موجود مزدوروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان کی امداد کا اعلان تو کر دیا لیکن وہ بچوں کو بھوک لگنے پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ صبر کریں، امداد آتی ہی ہو گی۔

مزدور روزی ملنے کی آس میں بیٹھے تھے کہ تھوڑی دیر میں پولیس اہلکار وہاں آ گئے جنہوں نےلاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے مزدوروں کو بھگا دیا۔ اب وہ مزدور اپنے گھر کھانے کیلئے کچھ لے کر گئے یا نہیں، یہ وہ مزدور اور ان کا اللہ ہی جانتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments