کووڈ 19 سے متعلق عالمی طبّی ماہرین کے چند بنیادی ابتدائی مشاہدات


”کووڈ۔ 19“ کے اس وبائی مرض میں تین ماہ کے تجربے کے بعد، لوگوں کی معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے ڈاکٹرز مستحکم پوزیشن میں ہیں۔ اب طبّی پیشہ ور افراد ”کووڈ 19“ کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں۔ نیو یارک کے کچھ طبّی ماہرین نے ”نوول کورونا وائرس“ کے حوالے سے کچھ بنیادی سوالوں کے جواب دیے ہیں، جن کو ترجمہ کر کے آپ تک پہنچایا جا رہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ ان میں سے کچھ سوالات کے جواب پہلے سے جانتے ہوں۔

”کووڈ۔ 19“ کیا ہے؟

یہ ایک وائرس ہے، جو انسانی جسم نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ یہ وائرس چین کے شہر ”ووہان“ میں ایک جانور سے پیدا ہوا اور انسانی جسم میں داخل ہوا۔ انسانی پھیپھڑے اس وائرس کی سب سے زیادہ متاثر ہونے والی جگہ ہیں۔ اس بیماری کے آغاز میں لوگوں میں عام طور پر خشک کھانسی اور بدمزگی کی ابتدائی علامات اُبھرتی ہیں۔ خشک کھانسی کے ساتھ ساتھ دیگر علامات میں ہلکا سر درد بھی محسوس ہوتا ہے۔ دیکھا گیا ہے یہ بیماری 5 سے 7 سے 14 دن تک کے درمیان انسان میں رہتی ہے۔ لوگ عام طور پر بیماری کی شدّت کے مطابق 5 تا 7 دن کے آس پاس بہتر محسوس کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

”کووڈ۔ 19“ سے اپنے آپ کو اور دوسروں کو کیسے بچایا جائے؟

آپ ”کووڈ۔ 19“ میں کیسے مبتلا ہو سکتے ہیں؟ کسی ایسے شخص سے مستقل رابطے سے، جس کو یہ مرض لاحق ہو، جن میں سے اکثریت بخار میں مبتلا افراد کی ہوتی ہے، یا ان افراد سے مستقل رابطے سے، جن کو یہ مرض لاحق ہونے والا ہو۔ اس وائرس کی منتقلی اکثر آپ کے چہرے کو آپ کے ہاتھوں سے چھونے سے ہوتی ہے۔ اس وقت، لوگوں کی بھاری اکثریت کو اس مرض میں مبتلا کسی اور شخص کو چھونے سے یہ مرض لاحق ہو رہا ہے، یا اُس سے، جس کو یہ مرض لاحق ہونے والا ہو۔ اور پھر ان کے چہرے کو چھونے سے۔

اس بات سے قطع نظر کہ آپ کی سکونت کہاں ہے، اگر کورونا آپ کی گرد و نواح میں ہے، تو آپ خوف زدہ نہ ہوں اور اپنی حفاظت کے لیے واضح طور پر مندرجہ ذیل اقدامات کریں :

1۔ اپنے ہاتھوں کے بارے میں محتاط رہیں۔ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے ہاتھ کہاں ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ہر وقت صاف ہیں۔ اگر آپ اپنے ہاتھوں کو صاف رکھتے ہیں، تو آپ ”کووڈ۔ 19“ میں مبتلا نہیں ہو سکتے۔ یہ کوئی ایسی بیماری نہیں ہے، جو لوگوں میں پائی جاتی ہو، بلکہ یہ ایسی وبا ہے کہ جو اس مرض میں مبتلا کسی بیمار شخص کے کسی چیز کو چھولینے کے بعد دوسروں کو لگتی ہے۔

2۔ آپ کو اپنے ہاتھوں کو اپنے چہرے پر لگانے سے پہلے ہر بار سوچنا ہو گا، تا کہ آپ اپنے چہرے کو چھونے سے پہلے ضروری احتیاط کے بارے میں آگاہ رہیں۔ ماسک آپ کو ”کووڈ 19“ سے بچا نہیں سکتا، کیونکہ کورونا آپ کو ہوا سے نہیں لگتا۔ ماسک دراصل آپ کو اپنے چہرے کو چھونے سے بچاتا ہے۔ اسی وجہ سے ماسک لگائے رکھیں۔

3۔ آپ کو میڈیکل ماسک (این۔ 95 ) پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ آپ کو اس بیماری سے نہیں بچاتا۔ عام لوگوں کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ ”این۔ 95“ ماسک، صحت کے کارکنوں کے لیے کار آمد ہے، جو طبّی معاملات میں ہراول دستے میں شامل ہوتے ہیں۔

4۔ خود کو سب سے دُور رکھیں۔ اگر آپ پرچون کی دکان پر ہیں، تو دوسروں سے کچھ فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہوں۔

5۔ اپنے معاشرتی دائرے کو مختصر کر دیں۔ اپنا الگ تھلگ گروپ بنا لیں، جس میں زیادہ تر آپ کے کنبے کے افراد ہوں اور اس عرصے تک انھی تک محدود رہیں۔

ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کر لینے کے بعد آپ کو اپنے آس پاس کے دوسرے لوگوں سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ آزادی محسوس کرنے والا احساس ہے، کہ جب آپ یہ جان لیں کہ آپ کا کسی بیمار فرد سے مستقل رابطہ رکھنے کے بعد اپنے چہرے کو چھونا ہی آپ کے بیمار ہونے کی واحد وجہ بن سکتا ہے۔ اس ضمن میں دوسروں کو اپنا دشمن سمجھنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

اگر آپ کو ”کووڈ۔ 19“ ہو جائے تو آپ کیا کریں؟

پوری دنیا میں، اس وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ تر ذریعہ، گھر اور خاندانی باہم رابطہ ہے۔ اگر آپ کو بخار ہوتا ہے اور بصورتِ دیگر آپ ٹھیک محسوس کرتے ہیں، تو براہِ کرم اپنے آپ کو اپنے کنبے سے علیحدہ کردیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ، اس بخار کے دوران میں گھر کے دوسرے افراد سے بات چیت کرنے کے لیے اپنے کمرے سے باہر جائیں، تو ماسک پہنیں اور اپنے ہاتھ دھوئیں۔ اپنے گھر میں کسی سے مستقل رابطہ نہ رکھیں۔ البتہ اس کے علاوہ اگر آپ بیمار ہیں، تو اپنے گھر پر رہنے سے خوفزدہ نہ ہوں۔

اگر آپ کے گھر کے کسی فرد کا مدافعتی نظام کمزور ہے، مثال کے طور پر کوئی ”کیمو“ کا مریض ہے، تو بہترین حل یہی ہو گا، کہ اس بیمار شخص کے لیے متبادل قیام گاہ کا انتظام کریں اور اسے سخت تنہائی میں سب سے الگ رکھیں۔

آپ کو اسپتال کب جانا چاہیے؟

اگر آپ کو سانس لینے میں دقّت محسوس ہورہی ہے، تو آپ کو اسپتال جانا چاہیے۔ بہت کم لوگوں کو وینٹیلیٹر کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن اگر آپ کو وینٹیلیٹر لگایا جاتا ہے، تو یہ آپ کے لیے سزائے موت نہیں ہے۔ بھاری اکثریت کے معاملات وینٹیلیٹر کے ذریعے چند ہی دنوں میں بحال ہو جاتے ہیں۔

اگر آپ کے آس پاس فوری ٹیسٹنگ کی سہولت موجود نہیں ہے تو فقط اپنی تسلّی کے لیے طویل قطاروں میں کودنے سے گریز کریں، جب تک کہ آپ میں ”کووڈ 19“ کی واضح علامات ظاہر نہ ہوں، اپنے گھر پر احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ آپ ٹھیک ہو جائیں گے۔

نوزائیدہ بچوں اور نونہالوں کو وائرس کیسے متاثر کرتا ہے؟

اس وائرس سے بچّے بیمار نہیں ہو رہے۔ نومولود سے 14 سال کی عمر تک کی آبادی میں تقریباً کوئی کیس موجود نہیں ہے۔ کچھ استثنائی مثالیں موجود ضرور ہیں، مگر مجموعی طور پر بچّے ”کووڈ 19“ سے شدید بیمار نہیں ہو رہے۔

کیا آپ کا باہر جانا محفوظ ہے؟

ہاں، آپ باہر جا سکتے ہیں۔ بس چند بنیادی اصولوں پر عمل کریں۔ اپنے ہاتھ دھوئیں (یا سینی ٹائزر استعمال کریں ) ، اپنے چہرے کو چھونے سے پرہیز کریں اور ایک دوسرے سے دُوری برقرار رکھیں۔

کیا ہمیں گھر میں لانے سے پہلے سودے کے تمام لفافوں، اور گھر کے سامان کو جراثیم کش اسپرے کرنا چاہیے؟

عام طور پر، نہیں۔ اگر ضرورت ہو تو، ڈلیوری والے سے آپ اپنے دروازے کے باہر ہی بیگ چھوڑنے کو کہیں۔ بصورتِ دیگر بنیادی احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو بھی آپ محفوظ رہیں گے۔

”کووڈ۔ 19“ سے کس عمر کے لوگ متاثر ہوتے ہیں؟

یہ بیماری ہر اس فرد کو متاثر کرتی ہے، جو صِفر تا 14 سال کی عمر کا نہ ہو۔ 20 اور 30 کی دہائی کی عمروں کی حد والے لوگ، جن میں کوئی طبّی پے چیدگی نہیں ہے، وہ تک اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں اور کچھ کو تو وینٹیلیٹر تک کی بھی ضرورت پڑ رہی ہے۔ یہ وائرس ہر عمر کے شخص کو لگ جاتا ہے۔ لہذا ہر کسی کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں۔

ہم ”کووڈ۔ 19“ کے کب تک ساتھ ہونے کی توقع کر سکتے ہیں؟

ہمیں شاید مہینوں (یا ہو سکتا ہے ایک سال تک) کے لیے معاشرتی دُوری کے اصول اپنانے پڑیں۔ چین، سنگا پور اور جنوبی کوریا جیسے دوسرے ممالک کا بیماریوں کے ”ٹیڑھے گراف خط“ کو سیدھا کرنے اور وائرس سے متاثرہ کیسوں کی تعداد میں کمی لانے کے لیے یہی تجربہ کامیاب رہا، جنہوں نے اپنے اسپتالوں پر دباؤ نہیں ڈالا۔ بیماری کی پہلی لہر کے بعد ایک اور چھوٹی سی لہر آتی ہے، جس کے بعد آبادی میں ”کووڈ 19“ پر قابو میں آ جاتا ہے۔ جہاں تک معاشرتی دُوری کا تعلق ہے تو یہ مستقبل قریب تک رہے گی، مگر آپ اگر بنیادی اصولوں پر عمل کرتے رہیں، تو آپ اس وبا سے محفوظ رہیں گے۔
مترجم: یاسر قاضی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments