ٹاپک سیلیکشن: لسانی تحقیق کے آغاز میں مدد


کچھ جاننے والوں نے اپنی تحقیق کے لئے ٹاپک سلیکشن کے بارے میں مجھ سے بات کی۔ ان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے اس لائق سمجھا۔ مجھے یہ سمجھ آئی ہے کہ طلبہ چاہتے ہیں ان کے سامنے کوئی فہرستِ انتحاب ہو جس میں سے وہ فوراً کسی ایک پر انگلی رکھ لیں۔

سادہ سی بات یہ ہے کہ ایسی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی جو ہر ایک محقق کے انفرادی مسائل حل کرے اور انفرادی ضروریات پوری کرے۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ فیلڈز یا ایریاز کا عمومی جائزہ مل جائے اور آپ اسے دیکھتے دیکھتے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کچھ انتخاب کر لینے کے قابل ہو جائیں۔ اس مقصد کے لئے متعلقہ مقامات سے کتاب Projects in Linguistics and Language Studies (ایڈیشن سوم: 2012 ) مصنفہ ایلیسن رے اور آئی لِین بلومر کا مطالعہ مفید رہے گا۔

آپ مرحلہ وار مندرجہ ذیل طریقہ بھی اپنا سکتے ہیں :
سب سے پہلے آپ کو خود پتہ ہونا چاہیے کہ آپ کس فیلڈ میں بہتر ہیں۔
اس کے بعد اس فیلڈ کے جرنلز میں شائع شدہ ریسرچز پڑھیں، اپنے موضوع پر کم از کم کوئی ایک کتاب بالاستیعاب (from cover to cover) پڑھیں۔ اتنا تو ضرور کریں کہ متعلقہ جرنلز میں آرٹیکلز کی فہرست میں شائع شدہ ٹاپکس دیکھیں۔ اس سے آپ کو ٹرینڈز معلوم ہوں گے اور ساتھ ساتھ لا شعوری طور پر آپ کو اپنی صلاحیتوں کا اندازہ ہوتا رہے گا، اور سارا حساب کتاب لگا کر آپ کا ذہن آپ کو مطلع کرتا رہے گا کہ آپ کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں۔ جرنل کے ایک شمارے (issue) سے کام نہ بنے تو مزید دیکھیں۔ امید ہے دو چار ایشوز دیکھنے کے بعد آپ کو اپنے ایریا میں کوئی ایسی جہت مل جائے گی جس پر آپ اپنا ٹاپک تشکیل دے لیں۔ مثال کے طور پر آپ مندرجہ ذیل جرنلز دیکھ سکتے ہیں :

کیمبرج کور (Cambridge Core) کی ویب سائٹ پر Browse subjects کی ٹَیب کھول کر Language and Linguistics منتخب کریں۔ یہاں پر آپ کو لسانیات کے کچھ جرنلز کی فہرست مل جائے گی۔ اپنے فیلڈ سے متعلقہ جرنل کا ویب لنک کلک کریں (مثال کے طور پر سنٹیکس سے متعلقہ آرٹیکلز زیادہ تر Journal of Linguistics میں ملیں گے ) ۔ جب جرنل کی ویب سائٹ کھل جائے تو All Issues کی ٹَیب دبا کر تمام شماروں کی فہرست دیکھیں۔ اس فہرست میں سے ایک ایک کر کے شمارے کھولتے جائیں اور ٹاپکس پڑھتے جائیں۔

ڈی گرائٹر موٹان (De Gruyter Mouton) کی ویب سائٹ پر PUBLICATIONS کی ٹَیب کھول کر Language and Semiotics منتخب کریں۔ پھر دائیں طرف سے BY TYPE میں مناسب فلٹر استعمال کر کے نیچے BY SUBJECTS میں Linguistics and Semiotics کا مینیو کھولیں۔ اس میں بہت سے ذیلی فیلڈز دیے ہیں۔ ان ذیلی فیلڈز کے مزید ذیلی فیلڈز میں سے اپنا فیلڈ منتخب کر لیں۔ (مثال کے طور پر Language Assessment and Testing یہاں پر Applied Linguistics کے تحت ہے۔ اسی طرح Translation Studies بھی اسی کے تحت ہے۔ آپ کا فیلڈ کسی اور مینیو کے تحت موجود ہو سکتا ہے۔ کلک کرتے ہی آپ کو فلٹرز کے مطابق اپنے فیلڈ میں شائع شدہ اشاعات کی فہرست مل جائے گی۔ متعلقہ جرنلز کھول کر آپ جرنلز میں شائع شدہ مواد کی فہرست تک رسائی حاصل کر لیں گے۔

آپ جو ٹاپک منتخب کریں اس کے لئے ریسرچ میتھڈالوجی تشکیل دینے کی صلاحیت آپ میں ہو۔ اگر آپ کسی وجہ ایسا نہیں کر سکتے تو تین راستے ہیں :

آپ اوپر بیان کردہ طریقے پر کوئی آرٹیکل پسند کر کے اس محقق کی ڈیٹا کولیکشن اور میتھڈالوجی کو اپنا لیں۔ اس قسم کی تحقیق کو ریپلیکیشن ریسرچ کہا جاتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس کی گنجائش ہو۔ اور یہ گنجائش تب نکلتی ہے جب مثال کے طور پر کی گئی ریسرچ کو بہت عرصہ بیت گیا ہو اور خیال ہو کہ اب صورتِ حال بدل گئی ہو گی، یا وہ تحقیق کسی اور علاقائی پس منظر میں ہوئی ہو اور آپ کے علاقے میں مختلف نتائج نکلنے کا امکان ہو، یا کسی سیاسی، سماجی و اقتصادی تبدیلی کے اثرات کے باعث نئی تحقیق کی ضرورت ہو، یا تھیوری میں کوئی ایسی تبدیلی آ گئی ہو جس سے پرانے ڈیٹا وغیرہ کو نئے انداز سے بیان کرنے کی کوئی راہ نکلتی ہو۔

اگر ریپلیکیشن ریسرچ کے حالات نہ ہوں تو جو ٹاپک اوپر کے طریقے سے کسی اور محقق کا پسند آیا ہے اسی کی میتھڈالوجی اپنا لیں البتہ اس میں کوئی ایسی تبدیلی لائیں جس سے آپ کے کام کو تحقیق کہنے کی گنجائش پیدا ہو۔ مکھی پر مکھی مارنا تحقیق نہیں۔ مثال کے طور پر آپ اسی ٹاپک پر اسی میتھڈالوجی کے ساتھ مختلف ڈیٹا استعمال کریں۔ اس کی مثال یوں دے لیں کہ اگر اس نے برٹش نیشنل کورپس (British National Corpus) استعمال کیا ہے تو آپ کورپس آف کنٹیمپریری امیریکن انگلش (Corpus of Contemporary American English) استعمال کر لیں۔

اس کے بعد ریسرچ کو دیانت داری اور تن دہی سے جاری رکھیں۔ اب جو نتائج برآمد ہوں گے وہ پہلے والی ریسرچ کے مماثل نکلے تو پہلی تحقیقات کی تائید کریں گے، اور اگر مختلف نکلے تو آپ مزید کھود کرید کر کے اس اختلاف کی وجہ بیان کریں گے۔ اس سے آپ کی ریسرچ مزید بہتر ہو جائے گی اور دنیائے تحقیق میں آپ نئی معلومات کا اضافہ فرمائیں گے۔

تیسری راہ یہ ہے کہ آپ میتھڈالوجی تبدیل کر دیں، ٹاپک وہی رکھیں۔ اس صورت میں بھی اگر آپ کی تحقیق کے نتائج یکساں رہے تو پہلے محققین کی تائید ہو گی اور اگر نتائج مختلف بر آمد ہوتے ہیں تو آپ ایمان داری سے انہیں بیان کریں گے۔ اس کے لئے مثال یوں لے لیں کہ اگر پہلے محقق نے کورپس میتھڈالوجی استعمال کی ہے تو آپ کوئی تجرباتی طریقہ استعمال کر لیں۔

ان تینوں صورتوں میں سے کسی کو سرقہ یا پلیجرزم نہیں کہتے بلکہ یہ باقاعدہ تحقیق ہیں۔ البتہ ایسی تحقیقات اگر کوئی بڑی تبدیلی نہ لا پائیں تو بہت مشکل ہوتا ہے کہ وہ کوئی نام پیدا کر پائیں کیوں کہ وہ جس تحقیق کا عکس ہوتی ہیں اسی کے نیچے دب کر رہ جاتی ہیں۔

لسانی (یا کسی بھی میدان میں ) تحقیق اگرچہ ایک مشکل کام ہے مگر یہ اس وقت اور بھی مشکل ہو جاتا ہے جب زراعت کے شعبے میں اعلیٰ تحقیق کی لیاقت رکھنے والا کوئی طالب علم لسانیات کی کلاس میں بیٹھا ہوتا ہے، یا لسانیات کا اچھا طالب علم کسی میدان کی محض شہرت سے متاثر ہو کر اس میں ٹانگ اڑا دیتا ہے اور اس بات کو فراموش کر دیتا ہے کہ کسی دوسرے میدان میں وہ بہتر کام کر سکتا ہے۔ کورس سٹڈیز میں رٹے مار کر نمبر حاصل کرنا اور تحقیق کرنا دونوں الگ چیز ہیں۔

بڑے اچھے نمبر لینے والے طلبہ کو اساتذہ سے یہ درخواست کرتے سنا گیا ہے کہ سر میں نے ریسرچ کرنی ہے، مجھے کوئی ٹاپک بتا دیں۔ دسویں کلاس یا بی اے کے طالب علم کو مضمون کا ٹاپک دینا اور تحقیق کے طالب علم کو مقالے کا ٹاپک دینا ایک ہی بات نہیں۔ مشکل یہاں آن پڑتی ہے کہ ٹاپک ریسرچر کے اندر اگتا ہے، انسٹرکٹر کے اندر نہیں۔ انسٹرکٹر تو محض اتنی مدد دے سکتے ہیں کہ یہ کام اگر ایسے نہیں ہو رہا تو ویسے کر لو، یا طالب علم جو کام کرے اس میں کوئی کمی کوتاہی ہو تو اس سے آگاہ کر دیں۔

ٹاپک سیلیکشن کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ زندگی میں کسی موقعے پر اپنے فیلڈ سے متعلقہ کوئی سوالات آپ کے ذہن میں آئے ہوں تو محققانہ انداز میں ان کا حل ڈھونڈیں۔ اوپر میتھڈالوجی اور ڈیٹا کولیکشن کا ذکر اس لیے آیا کہ اگر آپ کے ذہن میں پورا منصوبہ نہیں ہو گا تو آپ آسان ترین ٹاپک پر بھی ریسرچ نہیں کر پائیں گے۔ تحقیقاتی منصوبہ بندی کے تمام اجزا ایک دوسرے سے بہت مربوط ہیں۔

محمود احمد
Latest posts by محمود احمد (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments