کرونا نے ہمیں اصل زندگی سے ملا دیا


جب سے کرونا آیا ہے ہر طرف افرا تفری ہے پوری دنیا میں خوف کا راج ہے سب خوف زدہ اپنے گھروں میں قید ہیں لیکن اگر ہم سوچیں تو کیا ایسا نہیں ہے کہ کرونا نے ہم سب کو ایک دوسرے سے قریب کر دیا ہے۔ آنگن، چھت، لان پھر سے آباد ہو گئے ہیں۔

بچے پھر سے نانی، دادی سے کہانیاں سننے لگے ہیں، ایک بار پھر گھروں میں لڈو، کیرم، یونو، سانپ سیڑھی شطرنج جیسے کھیل کھیلے جانے لگے ہیں جن سے ہم اپنی مصروفیت کی وجہ سے دور ہو گے تھے۔ اکٹھے بیٹھنے کا ماحول ختم ہو گیا تھا ایک ہی گھر میں رہتے ہوئے سب اپنی اپنی مصروفیت میں گم تھے۔ در حقیقت قدرت نے ہمیں اپنے اصل کی طرف واپس بھیج دیا ہے پہلے بچپن میں کیسے راتوں کو چھت پر لیٹ کر ستاروں کو گنا کرتے تھے۔ کون سا ستارہ کتنا زیادہ چمکدار ہے، کون سا کم چمکتا ہے، سب پر بحث ہوتی تھی۔ کہانیوں کا دور چلتا تھا اک الگ ہی لطف تھا ان سب چیزوں کاجنھیں ہم بھول گئے تھے اور اک مصنوعی زندگی گزار رہے تھے۔ برینڈز، فاسٹ فوڈ، مالز کے چکروں میں پھنس گئے تھے۔

دراصل کرونا سے ہماری اس مصنوعی زندگی پر فرق پڑا ہے اصل اور سادہ زندگی پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ بارش ویسے ہی ہو رہی ہے۔ کھیت کھلیان لہلہا رہے ہیں۔ دریا بہ رہے ہیں۔ پرندے چہچہا رہے ہیں۔ پودے اگ رہے ہیں۔ اصل زندگی ویسی ہی ہے۔ آج بازار، دکا نیں، ہوٹل سب بند ہیں دنیا تب بھی چل رہی ہے۔ صرف فضول خرچی ختم ہوئی ہے آج ایک بار پھر سب لوگ ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ احساس کر رہے ہیں دوسروں کی تکلیف کا۔ لوگ سادگی کی زندگی کی طرف لوٹ آئے ہیں اور ہمیں حقیقت پتا چلی کہ زندگی تو ایسے بھی گزاری جا سکتی ہے۔ کرونا نے ہمیں بتا دیا کہ ہم دھوکے کی زندگی گزار رہے تھے اصل زندگی تو یہی ہے۔ درحقیقت کرونا نے ہمیں ہمارے اصل سے ملا دیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments