انسان کے پانچ قیمتی سرماے


1۔ وقت۔ وقت انسان کا سب سے پہلا قیمتی سرمایہ ہے۔ یہ دراصل وہ زندگی بھی ہے جو اللہ تعالیٰ نے انسان کو عطا کر کے دنیا میں بھیجا۔ ہر انسان کو اللہ تعالیٰ ایک دن میں چوبیس گھنٹے عطا فرماتا ہے، جو اچھا ٹائم مینیجر ہے وہ دونوں جہانوں میں کامیاب ہے۔ اس لئے کہ وہ اپنے ذاتی، پروفیشنل اور مذہبی فرائض اچھے طریقے سے ادا کرے گا۔ انسان کی زندگی کا مقصد وقت کا ضیاع بالکل نہیں ہے۔ ہم اکثر وقت کی کمی کا رونا روتے ہیں مگر حقیقت میں ہم کہیں نہ کہیں وقت کی رفتار سے دور ہوتے ہیں۔ زندگی کی ترجیحات وقت کا بہترین استعمال ہے، جو اس راز کو پا گیا، کامیاب ہو گیا۔ وقت انسان کا سب سے پہلا اور اہم سرمایہ ہے اس کی قدر بہت ضروری ہے۔

2۔ صحت۔ صحت مند انسان بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ صحت میں جسمانی، ذہنی، روحانی اور جذباتی صحت شامل ہے۔ صحت مند انسان کی سوچ مثبت ہو گی، بہتر منصوبہ بندی کر سکے گا، اچھا ٹائم مینیجر ثابت ہو گا۔ روحانی طور پر، چاہیے وہ کسی بھی مذہب سے ہو، اگر صحت مند ہے تو اس کا اللہ سے تعلق اچھا ہو گا، اللہ سے اچھا تعلق کامیابی کا بہترین راستہ ہے۔ صحت اچھی رکھنے کے لئے متوازن غذا، اللہ سے تعلق، مثبت ذہنی اور جسمانی سرگرمیوں کا اہتمام ضروری ہے۔ یہاں جذباتی صحت سے مراد اپنے آپ کو غصے اور منفی سرگرمیوں سے دور رکھنا ہے۔ غصہ صلاحیتوں کا قاتل اور درست فیصلہ سازی میں رکاوٹ ہے۔ اس سے جس قدر ممکن ہو بچا جائے۔

3۔ والدین۔ اگر حیات ہیں تو بہت بڑا سرمایہ ہیں، ان کی قدز انسان پر لازم ہے اور باعث رحمت بھی کہ اولاد کے حق میں ہمیشہ دعا کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ بھی والدین سے احسان یعنی اچھے سلوک کا حکم فرماتا ہے۔ بلک اللہ تو یہ فرماتا ہے کہ بڑھاپے میں ان کے سامنے یوں کھڑے رہو جیسے غلام، اور یہ کہ انہیں آف تک نہ کہو۔ والدین کی دعائیں دونوں جہانوں میں رحمت وبرکت ہیں۔ اگر وہ اللہ کو پیارے ہوگئے ہیں تو ان کے حق میں دعا بہت بڑا سرمایہ ہے۔ نئی نسل والدین کو بوجھ سمجھتی ہے، بالخصوص شادی کے بعد جب بیوی آ جاتی ہے، اس لئے آج کل جوڑے الگ رہنا پسند کرتے ہیں۔ ایسا کرنا باعث فخر بھی نہیں اور باعث رحمت تو بالکل بھی نہیں۔ اس عظیم سرماے سے دوری کسی طور مناسب نہیں۔ ان کی خدمت میں عظمت ہے اور دونوں جہانوں کی کامیابی بھی۔

4۔ خاندان۔ خاندان میں میاں اور بیوی کو شمار کیا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں میاں بیوی کے رشتے کو ایک دوسرے کا لباس قرار دے کر بہت ہی خوبصورت بنا دیا ہے۔ عجیب بات ہے کہ اتنا خوبصورت رشتہ عملی طور پر خوبصورت رہا نہیں۔ شادی کے بعد ایسی غیر ضروری توقعات ایک دوسرے سے وابستہ کر لی جاتی ہیں کہ پوری نہ ہونے پر معاملات بگڑ جاتے ہی، اور میاں، بیوی کا خوب صورت رشتہ کمزور ہونے لگتا ہے۔ دونوں ایک دوسرے کا احترام کریں، خیال رکھیں۔ ایسا کرنا ان دونوں، بچوں اور ان سے جڑے دوسرے لوگوں کے لئے اچھا ہوگا۔ خاندان میں دوسرے رشتہ دار بھی آتے ہیں جن سے اچھا تعلق زندگی کا ایک قیمتی سرمایہ ہے۔

5۔ بچے۔ بچے انسان کا بہت بڑا سرمایہ ہیں جو اکثر توجہ نہ دینے کی وجہ سے بگڑ جاتے ہیں۔ انسان پیسے کو سرمایہ سمجھ بیٹھا ہے حالانکہ ایسا نہیں۔ بچوں کو آج کے دور میں وقت دینا حد ضروری ہے۔ والدین کو ان کی بہترین تربیت وتعلیم کا بندوبست کرنا چاہیے۔ تربیت بنیادی طور پر والدین کی ذمہ داری ہے اس لئے جس قدر ممکن ہو اچھی تربیت کے لئے کوشش کرنی چاہیے۔ تربیت میں ایک بڑی غلطی یہ کی جارہی ہے کہ اسے اکثر والدین نے تعلیمی اداروں اور معاشرے کے کھاتے میں ڈال دیا ہے جو مناسب نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments