شکر گزاری


پچھلے 3 برسوں میں بہت سارے لوگوں سے ملا جن میں سے صرف دو لوگ ایسے ملے جو اپنے خالق کی دی گئی نعمتوں اور رزق پر اس کے شکر گزار نذر آئے۔ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والے یہ لوگ بہت بڑی سلطنت کے مالک دکھا ئی دیے۔ چہروں پر اطمنان کا وہ عالم کہ محسوس ہوتا تھا کہ ملک الموت کو بھی ہنس کر خوش آمدید کہیں گے اور اپنے خالق کے حکم سے اپنی حیات کے سفر کی طرف گامزن ہو جا ئیں گئے۔ دنیا کی حقیقت سے با خبر ہونے کے با وجود اس میں محو مگر اس سے آزاد نظر آئے۔ حد یہ کہ میں نے زندگی میں پہلی بار کسی کو کھلی فضامیں سانس لینے کو بھی رزق سے تشبہ دے کر خالق کا شکر ادا کرتے ہوئے دیکھا۔

اور ان کے برعکس ملنے والے سیکڑوں دوسرے لوگوں کو اپنے خالق سے ان چیزوں کا شکوہ اور شکایت کرتے دیکھا جو ان کے پاس نہں تھیں۔ ان تمام لوگوں کو عدم اطمنان اور اضطراب کی کیفیت میں پایا۔ یہ تمام لوگ اپنی ضروریات زندگی پوری ہونے کے باوجود بھی احساس غربت میں زندگی گزار رہے تھے۔ دوسرے لوگوں کے رہن سہن اور چال چلن سے متاثر ہونے والے یہ لوگ اس قدر ذہنی پسماندگی کا شکار نظر آئے کہ اپنے وجود کی اہمیت اور اپنی قدروقیمت سے بے خبر اپنے حالات کا ذمہ دار دوسروں کو اور بالآخر اپنے ہی خالق کو ٹھرا رہے تھے ( ہماری قسمت میں یہی لکھا تھا) ۔

دو تین وقت کے کھانے کو رزق سے تشبہ دینے والے یہ لوگ پوری زندگی ان چیزوں کے حصول میں صرف کر دیتے ہیں جن چیزوں کے عطا کرنے کا وعدہ خالق نے خود کیا ہے۔

مجھے ان لوگوں میں غربت سے زیادہ احساس غربت نظر آیا کیونکہ یہ لوگ خواہشات اور ضروریات میں تمیز نہیں کر سکے۔ آج کے دور میں ہر با ہمت شخص اپنی ضروریات با آسانی پوری کر سکتا ہے۔ اور جو شخص اپنی ضروریات زندگی پوری کر رہا ہو وہ پر سکون زندگی بسر کر سکتا ہے۔

مگر اب ہمارے معاشرے میں ضروریات کی جگہ خواہشات نے لے لی ہے۔ اور انسانی خوا ہشات کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔

ہمیں معاشرے میں نظر آنے والا ہر دوسرا شخص مطمئن اور پر سکون نظرآتا ہے سوائے اپنے آپ کے۔ ایسی تمام سوچوں کے جنم لینے کی وجہ اپنے وجود کی اہمیت سے انکار ہے۔ اپنے تخلیق کے مقصد سے نا آشنائی اور حصول دنیا کی تڑپ ہے۔ خدا پرستی کی جگہ ذات پرستی نے لے لی ہے۔

ہمیں اپنی تخلیق کے مقصد کو سمجھتے ہوئے دوسروں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنی چاہیں اور اپنے پاس موجود نعمتوں پر خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ کیونکہ شکر گزاری پر سکون زندگی کی شرط ہے۔

ساجد پرویز
Latest posts by ساجد پرویز (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments