اندرون شہر کے روایتی کھانے


لاہوری ہمیشہ سے خوش خوراک رہے ہیں قیام پاکستان سے قبل بھی یہاں رہنے والوں کی مرغوب غذائیں حلیم، حلوہ پوری، حلوہ مانڈہ، کڑاہ، پراٹھا، کچوری، دہی، لسی، پیڑے، دال پوری، سیخ کباب، تکے، تلی ہوئی مچھلی، فالودہ، رسملائی، پریم کچوری، نون بری، نان خطائی، کھانڈ کلچہ، نہاری، سرے پائے، پٹھورے، نان، تنوری روٹی اور داس کلچہ وغیرہ بہت شوق سے کھائے جاتے تھے۔ دنیا میں بہت کم شہر ایسے ہیں جو اپنے کھانوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔

ناشتے کے اہتمام کے حوالے سے بر صغیر پاک و ہند میں لاہور اور دہلی کا جوڑ نہیں۔ خوش آئند بات یہ کہ لاہور کھانے کی اشیا کی فراہمی میں اپنا مقام کس حد تک بر قرار رکھے ہوئے ہیں۔ اندرون شہر جسے ہم پرانا لاہور یا والڈ سٹی کہتے ہیں میں سردیوں میں چائے کے ساتھ بن، کلچہ اور باقر خانی، رس کیک، رس وغیرہ جبکہ گرمیوں میں شربت بزوری، شربت صندل، شربت بادام وغیرہ کے ساتھ خاص طور پر گاجر، سیب اور آملہ وغیرہ کے مربہ جات کھائے جاتے تھے۔

ناشتے کے لئے بعض پوریاں، پستہ بادام، کھوپرا اور چھوہارا بھر کر پکائی جاتیں۔ باقر خانی، شیر مال، کلچے، تافتان، آبی شیر مال وغیرہ تنوری روٹیوں کی ترقی یافتہ شکلیں ہیں۔ ایک وقت تھا کہ اندرون شہر میں گھروں کے اندر ناشتے کا اہتمام بہت کم کیا جاتا تھا۔ تقسیم سے پہلے تک گھروں میں عموماً صرف لسی اور چائے بنتی تھی جبکہ ناشتے سے متعلق تمام اشیا خورد و نوش بازار سے لائی جاتی تھیں۔ ناشتے میں انڈے، مکھن، ڈبل روٹی اور بند وغیرہ تب اتنے مقبول عام نہ تھے۔

دکاندار بھی اپنے گاہکوں کی تسلی کے لئے اپنا معیار بہتر سے بہتر رکھتے تھے۔ اب بھی دنیا بھر سے لاہور وارد ہونے والے لاہور کے روایتی ناشتوں کے لئے ان جگہوں کا رخ کرتے ہیں جہاں انہیں مطلوب اشیا بآسانی دستیاب ہو جاتی ہیں۔ اہل لاہور اپنی روایت کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے مہمانوں کو مایوس نہیں کرتے۔ تاہم شہر کے روایتی صرف غیر لاہوریوں کے لئے ہی اپنا معیار بلند نہیں رکھتے بلکہ مقامی لوگوں کی تنقید سے بچنے کے لئے بھی بہتر سے بہتر پیش کش کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔

زندہ دلوں کا شہر لاہور کھانے پینے میں عہد قدیم سے ہی مشہور ہے۔ پاکستان بھر میں خوش خورا کی میں لاہوریوں کا کوئی جوڑ نہیں۔ اس شہر کے بارے ایک روایت مشہور ہے کہ لاہور ایسی جگہ ہے جہاں ڈھونڈنے سے چڑیا کا دودھ بھی مل سکتا ہے۔ لاہور یا اگر ملک سے باہر جائے اور وہ گھر والوں، دوست احباب کو یاد نہ کرے تو کچھ نہیں۔ لیکن وہ لاہور کے چٹ پٹے، لذیذ، کرارے بھاٹی لاہوری اور ٹکسالی وغیرہ کے ناشتے اور کھانے کبھی نہیں بھول پاتا۔ اسے لاہوری کھانوں کے حوالے سے اس شہر کی یادیں ضرور ستائیں گی۔

دیگر لوازمات انڈے (فرائی آملیٹ، ابلے ہوئے انڈے ) ، مکھن، جیم، پنیر، کریم، روغنی نان، ڈبل روٹی، بن، پراٹھا سادہ، آلو والا نان، مولی والا، قیمے والا، ساگ پراٹھا، رس کیک، بسکٹ، باقر خانی، سر دائی باداموں والی، دودھ جلیبی، چاٹی کی لسی، پیڑوں والی لسی، خطائی سادی، خطائی پستہ بادام، کلچہ سادہ، کھنڈ کلچہ پستہ بادام، باقر خانی، سموسے، پکوڑے، تکے، کباب، بریانی، روسٹ جبکہ اندرون شہر کے کچھ لوگ داس کلچہ اور پریم کچوری کو بہت پسند کرتے ہیں۔

سبز چائے اور کھنڈ کلچہ کشمیری برادری کا ٹریڈ مارک سمجھا جاتا ہے۔ جو کشمیری برادری کا نہایت مرغوب ناشتہ ہے۔ کھنڈ کلچہ، پریم کچوری اور داس کلچہ شہر کی مخصوص جگہوں پر ہی دستیاب ہیں۔ چائے اور لسی بھی ناشتے کے اہم جزو ہیں۔ بعض لوگ ناشتے میں شامی کباب بھی استعمال کرتے ہیں۔ ایک وقت میں یہاں گلیوں میں لچھے فروخت ہوتے تھے۔ چینی اور گھی کے بڑھتے ہوئے نرخوں نے بچوں سے یہ ذائقے چھین لئے ہیں۔

اندرون شہر کے کھانوں میں ایک اہم ناشتہ اور ماضی کی یاد بنتی اشیا (داس کلچہ) ہے جسے خوانچہ فروش گلیوں میں آواز لگا کر بیچتے تھے اور آج کل بھی شاذ و ناز نظر آ جاتے ہیں۔ اندرون شہر میں روشنائی دروازہ کے قریب فورٹ روڈ پر ایک فوڈ سٹریٹ بنائی گئی ہے جہاں موجود ریستورانوں کی چھتوں پر بیٹھ کر کھانا کھایا جاتا ہے، یہاں ہر طرح کے دیسی اور جدید کھانے مل جاتے ہیں۔ اندرون شہر کے کھانوں کی ایک اہم خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ غریب پر ور شہر ہے۔ یہاں غریب بندہ بھی کم پیسوں میں اچھا کھانا کھا سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments