کورونا اور پاکستانی عوام کی بہادری


ہم پاکستانی بھی دنیا کی ایک عجیب و غریب قوم ہیں۔ ایسی اعلی و ارفع روایات کے نقیب ہیں کہ اس گلزار ہست و بود میں کوئی قوم ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

اگست کا مہینہ آئے تو سچے پاکستانی۔
رمضان المبارک ہو تو پکے نمازی۔ بھلے سے روزہ ہو نہ ہو دعوت افطار سے روگردانی کفران نعمت سمجھتے ہیں۔
جنگ کے حالات ہوں تو پوری قوم دفاعی تجزیہ نگار نظر آتی ہے۔

الیکشن کے موسم میں سب لوگ سیاستدان بن جاتے ہیں اور قوم کو بلا معاوضہ اپنی قیمتی آرا سے مستفید فرماتے ہیں۔ احتساب کی خبریں گرم ہوں تو سب نیب کی راہنمائی کرتے نظر آتے ہیں۔

بجٹ کے دنوں میں پوری قوم ماہرین معاشیات کے قالب میں ڈھل جاتی ہے۔
کوئی عجیب وقوعہ ہو جائے تو سب سینئر تجزیہ نگار نظر آتے ہیں۔
کوئی بلڈنگ زیر بحث ہو تو سب لوگ نامور انجینئر دکھائی دیتے ہیں۔

کسی بیمار کی تیمارداری کا موقع میسر ہو تو ہر شخص تجربہ کار معالج بن جاتا ہے اور ایک ڈاکٹر کی طرح مفت مشورے دے کر نیکیاں کمانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا جاتا۔

اور جب ڈاکٹر سے ملاقات ہو تو سب مریض دکھائی دیتے ہیں۔
ہماری قوم دنیا کی بہترین قوم ہے۔
ہاتھ میں چھری اور منہ میں رام رام کوئی ہم سے سیکھے۔
کرونا کی وبا ساری دنیا کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے مگر ہمارے لیے جیسے نعمت غیر مترقبہ ہو۔

ماسک کو ہمارے ملک میں کوئی پوچھتا نہیں تھا۔ جونہی کرونا وبا کی آفت کا ظہور ہوا ہم نے ایک مہذب قوم کا ثبوت دیتے ہوئے فوراً ماسک کی قیمت میں من مانا اضافہ کر دیا۔ ذخیرہ اندوزی کی اور بلیک میں بیچا۔ سینیٹائزر کے معاملے میں بھی پورے خلوص کے ساتھ مومنانہ صفات کا مظاہرہ کیا اور لوگوں کی جیبوں پر جی بھر کر ڈاکہ ڈالا۔ اسی جذبہ ایمانی کا مظاہرہ ہم نے دوائیوں کے معاملے میں کیا۔ کلوروکوئین ٹیبلٹ کی ڈبی جو چند سو روپوں میں دستیاب تھی۔ موقع شناسی کا بہترین ثبوت دیتے ہوئے 3000 کی کر دی تا کہ ریاست مدینہ کے باسیوں کی زیادہ سے زیادہ خدمت کی سعادت حاصل کر سکیں۔

جب سنامکی کے بارے میں پتا چلا کہ یہ کرونا کی وبا میں مفید ہے یا کم از کم بعض لوگ اسے مفید سمجھتے ہیں ہم نے مفاد عامہ میں فوری طور پر اسے 200 روپے سے 2400 روپے کلو کر دیا۔ تا کہ قوم کو احساس کمتری سے نکالا جا سکے۔

ہمارے رفاہ عامہ کے پر خلوص اقدامات کا سلسلہ پوری تندہی سے صبح و شام جاری تھا کہ باوثوق ذرائع سے ایک انجکشن کے بارے میں پتا چلا کہ کرونا کے مرض میں خاصا مفید ہے تو جو انجیکشن چند ہزار روپے کا تھا مشکلات کی شکار قوم کی سہولت کے لیے اس کی قیمت ہم نے 3 سے 6 لاکھ پر پہنچا دی۔ شروع میں بعض نادان پلازمہ کو مفت ڈونیٹ کر رہے تھے۔ غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہم نے اسے لاکھوں روپے میں بیچ کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ پھر پتہ چلا کہ پرائیویٹ سکولز کے لیے N 95 ماسک اور ٹمپریچر گن لینا لازم قرار دے دی گئی ہے تو ہم نے اخوت و بھائی چارے کا ثبوت دیتے ہوئے 800 روپے والی گن مارکیٹ میں 22000 روپے میں فروخت کر کے اپنی بہترین صلاحیتوں کا ثبوت دیا ہے۔

ہمارا مقابلہ دنیا کی کوئی قوم نہیں کر سکتی۔
ہم نے گندم کے سیزن میں آٹا مہنگا بھی کیا اور نایاب بھی کر دیا۔
گنے کے سیزن میں چینی مہنگی کرنے کے ساتھ ساتھ ذخیرہ اندوزی کا بھی ریکارڈ قائم کیا۔

حکومت نے پتا نہیں کس بے وقوف کی باتوں میں آ کر پٹرول سستا کر دیا۔ ہم نے ایمان کامل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سٹاک ہوتے ہوئے پٹرول کی فروخت بند کر دی۔ البتہ عوام کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے اپنی مرضی کے ریٹ پر تھوڑا تھوڑا فروخت بھی کر رہے ہیں تا کہ زندگی کا پہیا چلتا رہے۔ اب بھی ہماری حب الوطنی پر کوئی شک کرے تو اس کی مرضی ہے۔ اگر مغرب ہم سے سائنس میں آگے ہے تو کیا ہوا۔ موقع شناسی۔ مفاد پرستی اور ضمیر فروشی میں دنیا کی کوئی قوم ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا تو کوئی ہم سے سیکھے۔ اسلام کے ہم بلا شرکت غیرے ٹھیکیدار ہیں۔ جسے چاہیں ہم کافر قرار دیں۔ دائرہ اسلام سے خارج قرار دینا ہمارا صوابدیدی اختیار ہے۔اسلام کے نام پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ اپنی قومی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ہم خدمت دین کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

ہم ایسی دلیر قوم ہیں کہ اللہ کے عذاب کو سامنے دیکھ کر بھی ہم بے ایمانی اور بے غیرتی سے باز نہیں آرہے۔

اخلاقیات اور اعلیٰ اقدار کا بھاشن دینا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔ کوئی ہم جیسی باصلاحیت قوم ہے تو سامنے آئے۔ ہم معجز نما قوم ہیں۔ کرامتیں ہماری مٹھی میں بند ہیں۔ شعبدہ بازی ہماری جبلت میں ہے۔ سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ کر دکھانا ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ دنیا کی کوئی قوم مذکورہ بالا معاملات میں ہمارا مقابلہ کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments