پاکستان میں کرونا کا جن بے قابو


پاکستان میں عیدالفطر کے بعد سے کرونا کے کیسز اور اموات میں روزانہ کی بنیاد پر ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔ ٹسٹ کیے جانے والے افراد میں انفیکٹڈ افراد کی شرح 24 فیصد کی تشویش ناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ جس کی وجہ سے نیشنل کمانڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے گزشتہ روز عوام کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو پاکستان میں جولائی تک کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

ادہر NCOC نے ملک کے 22 شہروں لاہور، کراچی، ملتان، کوئٹہ پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، راولپنڈی، گھوٹکی، لاڑکانہ، خیرپور، ڈیرہ غازیخان، مالاکنڈ اور مردان کو کرونا کا ہاٹ سپاٹ قرار دیے کر ان شہروں کے متاثرہ علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے کچھ سیکٹرز اور ٹاؤنز کو بھی سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان حالات میں ایمپیریل کالج لندن میں ہونے والی ریسرچ میں پاکستان کے بارے میں کرونا کے حوالے سے جاری کردہ پروجیکٹری اعداد و شمار انتہائی الارمنگ ہیں۔

برطانوی حکومت کے تعاون سے مختلف ممالک کے بارے میں کی جانے والی ریسرچ کے اعداوشمار کے مطابق اندازہ لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی پیک اگست میں آئے گی اور 10 اگست 2020 تک اموات کی تعداد ایک پروجیکٹری کمپیوٹرائزڈ اندازے کے مطابق 79 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت برطانیہ کے مالی تعاون سے ہونے والی اس ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کے 27 فروری سے 11 جولائی تک 135 دن کے دوران لاک ڈاؤن کیے جانے کی صورت میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ 70 ہزار تک پہنچ سکتی ہے جب کہ اموات 78 ہزار پانچ سو پندرہ ہو سکتی ہیں۔

جس کے بعد اموات میں کمی واقع ہونا شروع ہو سکتی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کی صورت میں 26 جنوری 2021 تک اموات 21 لاکھ 32 ہزار چھ سو سترہ ہو سکتی ہیں جبکہ لاک ڈاؤن نہ کیے جانے کی صورت میں 22 لاکھ 29 سو ہو سکتی ہیں۔ اور اگر ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا تو اموات کی تعداد 10 ہزار 200 تک محدود ہو سکتی ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق جنوری 2021 میں پاکستان میں کرونا کا اختتام ہو سکتا ہے۔ ریسرچ رپورٹ کے مطابق انڈیا میں 25 جنوری 2021 تک اموات کی تعداد لاک ڈاؤن کرنے کی صورت میں ایک کروڑ 42 لاکھ 43 ہزار 79 تک پہنچ سکتی ہے۔ جبکہ لاک ڈاؤن نہ کرنے کی صورت میں ایک کروڑ 64 لاکھ 95 ہزار بیس ہو سکتی ہے۔

ریسرچ کے مطابق افغانستان میں لاک ڈاؤن کے بغیر اموات کی تعداد 19 فروری 2021 تک 313,531 اور لاک ڈاؤن کی صورت میں 305,350 تک پہنچ سکتی ہے۔

برازیل میں لاک ڈاؤن کے بغیر 24 جنوری 2021 تک اموات 29 لاکھ 26 ہزار 349 اور لاک ڈاؤن کے ساتھ 15 لاکھ 19 ہزار 4 سو 53 ہو سکتی ہے۔

ایمپیریل کالج کے یہ اعداوشمار کوئی پیشگوئی نہیں ہے بلکہ ان ممالک میں کرونا وائرس کے آغاز کے بعد سے پیش آ نے والے والے اثرات کو سامنے رکھتے ہوئے کمپیوٹر ائزاڈ پروجیکٹری اندازوں پر تیار کیے گئے ہیں۔ چئیرمین وزیراعظم ٹاسک فورس ڈاکٹر عطا الرحمان نے ان اعداوشمار کو بہت زیادہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہرحال یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں صورت حال عوامی لا پرواہی کے باعث تشویش ناک حد تک بے قابو ہو چکی ہے۔ اور اس کے نتیجے میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔

لہذا حکومت کو اب سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ان حالات میں جبکہ اب کرونا کے باعث اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے عوام سے یہی اپیل کروں گا کہ خدارا اس وبا کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے اور اپنے پیاروں کی صحت اور زندگی کے لئے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ کیونکہ اس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے باعث اب احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی اس وبا سے بچا جا سکتا ہے۔ اپنے معاملات زندگی کو ضرور انجام دیجئے لیکن ضروری احتیاط کے ساتھ۔ احتیاطوں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنالیجیے۔ کیونکہ زندگی ہے تو سب کچھ ہے۔ اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments