وبا ایک سنہری موقع


فرصت کے لمحات بادلوں کی طرح جلد گزر جاتے ہیں عقل مندافراد ان لمحات سے فائدہ اٹھاتے ہیں، بے کار اور سست افراد ہمیشہ ”اچھاوقت آئے گا“ کے انتظار میں بہانے بناتے ہیں اور اپنا قیمتی ترین وقت برباد کرتے ہیں۔ مشہور مقولہ ہے : ”زندگی آپ کو لیموں دیتی ہے

آپ اس کا پانی بنادو ”اب یہ
ہم پہ منحصر ہے کہ لیموں کا پانی بناتے ہیں یا اس کا رس ناکارہ بنادیتے ہیں۔

سال رواں کے آغاز سے ہی زندگی کا پہیہ رک سا گیا، ہر بشر عجیب سی فکر میں مبتلا ہے مگر وقت کا چکر گھومتا جا رہا ہے۔ آخر یہ وبا کب جائے گی اور ہم کب اپنے ارادوں اور منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ انجانے میں ایک سوال بھی کھٹکتا رہتا ہے نصف سال تو گزر گیا کیا باقی ایام بھی اسی طرح گزر جائیں گے اور ہم خاموش تماشائی بنے رہیں گے۔ ۔ ۔ ؟

نہیں ہرگز نہیں زندگی کے ان لمحات کی نئی پلاننگ کیجیے اور پھر اس کے تحت یہ قیمتی وقت گزاریے۔ ۔ ۔

وبا کے ان دنوں میں باشعور و دانش مند وہی قرار پائے گا جواپنے مستقبل کو سوچتے ہوئے موجودہ زمانے کی تلخیوں، سختیوں اور مصائب و آلام کو برداشت کر سکتا ہے۔ کسی بھی کام کی منصوبہ بندی طویل ضرور کریں لیکن اس میں آپشن بی کی گنجائش بھی رکھیے تاکہ سیکھنے اور آگے بڑھنے کا عمل رکنے نہ پائے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب کیا کیا جائے؟

ایک کہانی بیان کرتا ہوں،

کسی گاؤں میں ایک رسم تھی کہ شادی کے موقع پر جب بارات آتی تو کھلے میدان میں بھاری بھرکم پتھر رکھا جاتا بارات کے شرکاء سے کہا جاتا آپ میں سے کوئی شخص اس کو اٹھائے یہ عمل محض تفریح کے لیے

ہو اکرتا تھا لیکن بعض اوقات گاؤں کے بزرگ یہ چیلنج قبول کرنے والے کوانعام سے بھی نوازدیتے تھے۔ لیکن کم ایسا ہوتا کہ کوئی شخص اس پتھر کو اٹھا سکتا تھا۔ گاؤں کے ایک نوجوان نے سوچا میں بھی یہ کام کروں گا یہ سوچا اور رات کی تاریکی میں جب گاؤں کے سب باشندے سوجاتے تواسی میدان میں اس بھاری پتھر کو اٹھانے کی کوشش کرنے میں مگن ہوگیا۔ ابتداء میں وہ پتھر ذرا بھی نہ سرکا۔ اس نوجوان نے محنت جاری رکھی اور ایک رات وہ پتھر آسانی سے اپنے ہاتھوں میں اٹھا لیا۔

اس زور آزمائی کی کسی کو کانوں کان خبر تک نہ تھی۔ کچھ ہی دن بعد گاؤں میں ایک بارات آئی تو اس رسم کا آغاز ہوا۔ بہت سے نوجوانوں نے اس پتھر کو اٹھانے کی کوشش کی مگر حسب معمول ناکام ہوئے۔ اسی اثناء میں اس نوجوان نے کہا اس پتھر کو میں اٹھاتا ہوں گاؤں والوں نے اس نوجوان کو حیرت سے دیکھا کہ یہ نوجوان کیسے اٹھا سکتا ہے اسے تو کبھی ایسے کاموں میں دل چسپی لیتے نہیں دیکھا۔ بستی کے ایک زمین دار نے یہ چیلنج کیا اگر یہ نوجوان اس پتھر کو اٹھانے میں کامیاب ہوگیا تو میرا یہ قیمتی اور مہنگا بیل اس کو انعام میں دیا جائے گا۔ گاؤں کے لوگوں کو یقین تھا کہ وہ نحیف شخص اس وزنی پتھر کو نہیں اٹھا سکتا لیکن اس نے اپنے یقین اور پریکٹس کی بنیاد پہ آسانی سے اٹھالیا تو گاؤں والے حیران رہ گئے اور اسے بیل جیسے قیتی انعام سے نوازا گیا۔

اس کہانی سے یہ نتیجہ ملتا ہے کہ طلبہ اور سیکھنے والے افراد خاموشی سے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں ان قیمتی لمحات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

فرض کریں آپ تحریر لکھنا چاہتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ مطالعہ کریں۔ آپ کسی سافٹ وئیر میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کی پریکٹس کریں۔ یہ وبا جلد ختم ہو جائے گی جب زندگی کا پہیہ معمول کے مطابق چلے گا تو آپ اس قدر باصلاحیت اور پر اعتماد ہوچکے ہوں گے کہ ایک نئے عزم اور جذبہ کے ساتھ اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ آپ کی کارکردگی سے لوگ اسی طرح حیران ہوسکتے ہیں جیسے نوجوان نے گاؤں والوں کو کر دیا تھا۔

تاجر حضرات بھی ان وبا کے دنوں میں پریشان حال نظر آتے ہیں براہ کرم 2020 ء میں اپنی زندگیاں محفوظ کر لیں پیسہ کمانے کی پلاننگ اور اس پہ عمل اگلے سال بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ پیسے کے پیچھے بھاگنا شروع کردیں گے تو یاد رکھیں اگلے سال پیسہ تو ہوگا مگر آ پ نہیں ہوں گے۔ ۔ ۔

تالہ بندی کے ان لمحات میں بہت سے نوجوانوں نے فائدہ بھی اٹھایا ہے کتنے لکھاریوں نے اپنی تحریر میں تاثیر لانے کے لیے متعدد کتابو ں کا مطالعہ کیا کتب بینی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے لکھاریوں نے اپنے ادھورے ناولوں، کالموں اور تحریروں کو مکمل کر لیا ہے اور اب وہ اگلے ناول لکھنے کی تیاری میں ہیں، میں ایسے کئی نوجوانوں کو جانتا ہوں جو اپنی کتابیں مکمل کرکے شائع بھی کرواچکے ہیں آئی ٹی کے ماہرین اور کئی طلبہ نے انٹرنیٹ کی بدولت کئی آن لائن کورسز کرلیے ہیں۔ زندگی کے ایام تیزی سے گزر رہے ہیں آپ کو ایک لمحہ ملا ہے کہ اپنا محاسبہ کیجیے کیا آپ نے کامیابیوں کے حصول کے لیے درست راستے اور اہداف کا انتخاب کیا ہے اگر جواب منفی ہے تو وبا کے یہ دن ایک سنہری موقع ہیں اپنی خامیوں کو دور کرنے اور صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لیے ان لمحات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments