پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ


کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں دہشت گردوں کے حملے میں کم از کم 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ تمام دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 4 دہشت گرد سفید رنگ کی ایک کار میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے احاطے میں داخل ہوئے، گاڑی سے نکلتے ہی انہوں نے فائرنگ شروع کردی۔ اس موقع پر عمارت کی سیکیورٹی پر تعینات گارڈز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ دستی بم پھینکے۔ فائرنگ کے تبادلے میں تمام دہشت گرد ہلاک جب کہ متعدد سیکیورٹی گارڈز جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

مجموعی طور پر 9 لاشوں اور 8 زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 4 سیکورٹی گارڈ اورسندھ پولیس کا ایک سب انسپکٹر شامل ہیں جب کہ چاروں دہشتگردوں کی لاشیں بھی سول اسپتال میں ہی لائی گئی ہیں۔ چاروں دہشتگردوں نے ٹی شرٹ، جینز اور ٹراؤزر پہنے ہوئے تھے، دہشتگردوں کی جیبوں سے شناخت کی کوئی چیز نہیں نکلی، حملہ آوروں کی عمریں 22 سال سے 28 برس کے درمیان ہیں۔

دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 مشتبہ افراد کو پولیس نے جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

عمارت کا سیکیورٹی انتظام

اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کے 2 مرکزی دروازے ہیں، پہلا دروازہ آئی آئی چندریگر روڈ اور اسٹیٹ بینک سے متصل ہے، پہلے دروازے سے بیرئیر سے گزرنے کے بعد صرف خصوصی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوتی ہے، دوسرا دروازہ پاکستان ریلوے کارگو سے ملا ہوا ہے، عام افراد کو ریلوے کارگو دروازے سے داخل ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا اپنا نجی سیکیورٹی نظام ہے، داخلی دروازوں پر واک تھرو گیٹس اور چیکنگ کی جاتی ہے، عام طور پر بکتر بند گاڑی اسٹاک ایکسچینج کے احاطے میں مسلسل گشت کرتی ہے، احاطے پر 5 مسلح سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوتے ہیں، 2 مرکزی دروازروں سے اسٹاک ایکسچینج کے احاطے میں مجموعی طور پر 20 اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں۔

داخلی دروازے سے دائیں جانب انتظامیہ، سی ای او اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے دفاتر جب کہ بائیں جانب ٹریڈنگ ہال، بروکرز اور ڈائریکٹرز کے دفاتر ہیں، گراؤنڈ فلور پر مختلف بینکوں کے دفاتر ہیں، کوروناوبا کے باعث پہلے ہی اسٹاک ایکسچینج اور بینکوں میں محدود اسٹاف آ رہا تھا، اکثر دفاتر اور بینک کورونا کیس مثبت آنے پر بند تھے۔

’قوم کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے‘

وزیر اعظم عمران خان نے کراچی اسٹاک ایکس چینج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور حملے کو ناکام بنایا، پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے، شہداکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔

’واقعہ ملکی معیشت پر حملے کے مترادف ہے‘

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ملکی سلامتی اور معیشت پر حملے کے مترادف ہے، وبائی صورتحال کے پیش نظر ملک دشمن عناصر ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید چوکس رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے واقعے کی مکمل تفصیلی انکوائری کر کے رپورٹ مانگ لی ہے۔

’اسٹاک ایکس چینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ‘

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکس چینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے، اسٹاک ایکس چینج کو سیکیورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔

’شرپسند عناصر کو کراچی کا امن ہضم نہیں ہوتا‘

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کے پاس بھاری اسلحہ تھا، حملہ آوروں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور مارے گئے، شرپسند عناصر کو کراچی کا امن ہضم نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ سندھ نے پورے علاقے میں سرچ آپریشن کے احکامات دیے ہیں
بشکریہ ایکسپریس نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments