چیف صاحب کے لئے ماں کا پیغام


\"saleem-malik\" میں لانس نائیک سرور خان کی ماں ہوں۔ مجھے پتا چلا ہے کہ آپ پاکستان کی فوج کے سب سے بڑے افسر بن گئے ہیں تو میں نے سوچا کہ آپ کو مبارک باد دوں اور ساتھ ہی یہ بتاؤں کہ ہم ماؤں کا آپ پر کچھ ادھار ہے۔

ہم دیہاتی علاقے کے رہنے والے لوگ ہیں۔ سارے لوگ کھیتوں میں کام کرتے ہیں اور گائے بکریاں بھی پالتے ہیں۔ خدا کی مہربانی سے با عزت گزارا ہوتا ہے۔ سرور نے جب میٹرک کر لیا تو اس نے نوکری کی تلاش شروع کر دی تھی۔ عمر ابھی کم تھی، شناختی کارڈ بھی نہیں بنا تھا اس لئے سرکاری نوکری تو نہیں مل سکتی تھی لہذا کچی نوکریاں کرتا رہا اور ساتھ ساتھ پڑہتا بھی رہا۔ اگلے تین سالوں میں عمر پوری ہو گئی اور شناختی کارڈ بن گیا۔ ساتھ ہی ساتھ پرائیویٹ ایف اے بھی کر لیا۔ پرائیویٹ نوکریوں سے تنگ آ چکا تھا۔

پرائیوایٹ نوکری میں تنخواہ بہت ہی کم تھی۔ پھر تنخواہ ملتی بھی بہت لیٹ تھی۔ بعض دفعہ تو کئی کئی مہینے انتظار میں گذر جاتے اور پھر کہیں جا کر تنخواہ کا منہ دیکھنے کو ملتا۔ نوکری کا کوئی اعتبار بھی نہیں تھا مالکوں کا جب جی چاہتا نکال باہر کرتے۔ میڈیکل کی سہولت نہ پینشن۔ کام بہت زیادہ اور سہولتیں نہ ہونے کے برابر۔ لہذا سرکاری نوکری کی تلاش شروع کر دی۔

اسی دوران کسی نے فوج میں بھرتی کھلنے کا بتایا تو سرور بھی بھرتی ہونے کے لئے چلا گیا۔ صحت مند تھا، پڑھا لکھا تھا، اللہ نے مدد کی اور نوکری مل گئی۔ فوج کی نوکری بڑی اچھی ہے۔ تنخواہ اچھی ہے اور ہر مہینے وقت پر مل جاتی ہے۔ کھانا پینا اور رہائش مفت ہے۔ ڈاکٹر اور دوائیاں مفت ہیں۔ نوکری پکی ہے اور پینشن بھی ملے گی۔ سرور خان بتاتا ہے کہ جب وہ ریٹائر ہو گا تو اس کو بہت سارے پیسے ملیں گے۔ علاج معالجہ ساری زندگی مفت ہو گا۔ بچوں کو تعلیم کے لئے وظائف ملیں گے اور بہت ساری سہولیات۔ ہم سب خوش ہیں کہ اللہ نے حلال کی روزی نصیب کی ہے۔

سرور خان کی نوکری سات سال ہو گئی ہے اور اب وہ پکا نائیک بننے والا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ نائیک بننے کے بعد اس کی نوکری آرام دہ بھی ہو جائے گی۔ پندرہ بیس \"Pakistanسپاہی اور لانس نائیک اس کے ماتحت ہو جائیں گے۔ سرور خان کی شادی ہو گئی ہے اور اس کے دو بچے بھی ہیں۔ زندگی خوشحال ہے۔ بس صرف ایک ڈر ہے جس کی وجہ سے دل کو دھڑکا سا لگا رہتا ہے۔

نوکری کے ان سات برسوں میں سرور نے دو سال وانا میں گزارے ہیں۔ سرور بتاتا تھا کہ وہاں پر ان لوگوں کی طالبان سے لڑائی جاری تھی۔ وانا بہت خطرناک جگہ تھی بہت سے فوجی وہاں پر شہید ہوئے ہیں۔ ہم بھی بہت پریشان رہتے تھے۔ دو سال دعائیں مانگ مانگ کر کاٹے۔ شکر ہے کہ وہاں سے سرور کی بخیریت واپسی ہوئی تو سارے خاندان کی جان میں جان آئی۔

سرور بتاتا تھا کہ وانا میں وہ جن کیمپوں میں رہتے تھے پہلے ان کیمپوں میں طالبان رہتے تھے۔ وہیں ان کی تربیت ہوتی تھی لیکن پھر وہ پاکستان فوج کے ہی مخالف ہو گئے۔ یا خدا یہ طالبان کتنے بے وفا نکلے ہیں، اپنے استادوں اور محسنوں ہی کے پیچھے پڑ گئے۔ شکر ہے کہ امریکہ والے بھی ان پر آسمانوں سے گولے برساتے تھے۔ وہ گولے جب طالبانوں کے بڑوں کو لگتے اور وہ مر جاتے تو ہمیں کچھ سکون ہوتا کہ دشمنوں میں کمی ہوئی ہے۔

اب ادھر مودی نے روز تماشا لگایا ہوا ہے۔ للکارتا رہتا ہے۔ میں سنتی ہوں کہ بارڈر پر گولے مارتا ہے اور دو چار سپاہی بے چارے ہر روز ہی مر جاتے ہیں۔ پھر پاکستانی گولے مارتے ہیں اور دو چار سپاہی ادھر مر جاتے ہیں۔ اس موئے مودی کا کیا جاتا ہے۔ جانیں تو غریب سپاہیوں کی جاتی ہیں اور زندگی بھر کا رونا ہم ماؤں کا ہے۔ ان شہیدوں کے بچے رل جاتے ہیں اور ان جوان بیواؤں کی پہاڑ جیسی زندگیاں بڑی کٹھن گزرتی ہے۔ مجھ جیسی لاکھوں ماؤں کو ہر وقت کے اس خوف سے نجات دلانا اب آپ کا ذمہ ٹھہرا ہے۔

میں کہتی ہوں کہ اس موئے مودی کی ایک نہ سنو۔ اس کے پاگل پنے کو ہوا نہ دو۔ بول بول کر خود ہی چپ ہو جائے گا۔ اب تو ہم لوگ گاؤں میں بھی سمجھنے لگے ہیں کہ دشمنی اچھی نہیں ہوتی۔ اس میں کسی کا فائدہ نہیں ہوتا۔ ہمارے گاؤں کی کئی دشمنیاں اب ختم ہو گئی ہیں۔ سیانے لوگوں نے دشمنیاں بھلا کر راضی نامے اور دوستیاں کر لی ہیں۔ لوگ اپنے بچوں کو امن سے پالنا اور پڑھانا چاہتے ہیں اور انہیں ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ میری مانیں تو آپ بھی انڈیا سے دوستی کر لیں۔ طالبان تو اب جلدی ختم ہو ہی جائیں گے۔ ساتھ ہی اگر انڈیا سے دشمنی بھی ختم ہو جائے تو ہم ماؤں کی زندگیوں سے اپنے جوان بچوں کی گولیوں اور بموں سے موت کا خوف ختم ہو جائے گا۔ اس خوف سے نجات ہم ماؤں کا حق ہے۔

ہم لاکھوں ماؤں کا آپ پر یہ ادھار ہے۔ مجھے امید ہے کہ ماؤں کا یہ ادھار آپ ضرور چکا دیں گے۔ اللہ آپ کے اقبال مزید بلند کرے گا۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments