قدیم طریقہ علاج حجامہ


حجامہ دنیا میں تیزی سے مقبول ہوتا ہوا اسلامی طریقہ علاج ہے، جسے مغربی ممالک اور غیر اسلامی ممالک میں کپنگ تھراپی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ”حجامہ عربی زبان کے لفظ حجم سے نکلا ہے“۔ اس کے معنی کھینچنا/چوسنا ہے۔ اس عمل میں مختلف حصوں کی کھال سے تھوڑا سا خون نکالا جاتا ہے۔ انسانی صحت کا دار و مدار جسمانی خون پر ہے۔ اگر خون صحیح ہے تو انسان صحت مند ہے، ورنہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ بیماریاں اس فاسد خون کے ساتھ نکل جاتی ہیں۔

حجامہ ایک قدیم علاج ہے اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ اور ملائکہ کا تجویز کردہ ہے۔ اس قدیم طریقہ علاج میں جسم کے 143 مقامات سے فاسد خون نکال کر مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے حجامہ لگانے کو افضل عمل قرار دیا ہے۔ آپ ﷺ کی سنت ہے اور ایک بہترین علاج بھی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے خود پچھنے لگوائے اور دوسروں کو ترغیب دی۔ امام بخاری ؒ نے اپنی صحیح میں حجامہ پر پانچ ابواب لائے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ جب معراج پر تشریف لے گئے تو ملائکہ نے ان سے عرض کی کہ اپنی امت سے کہیں کہ وہ پچھنے لگوائیں۔

ترجمہ:حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا، اس نے یہی کہا، اے محمد! اپنی امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے۔ (سنن ابن ماجہ)

ترجمہ: ابو بشر بکر بن خلف، عبد الاعلی، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، اچھا ہے وہ بندہ، جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلا بخشتا ہے۔ (سنن ابن ماجہ)

حجامہ اور ماڈرن میڈیکل سائنس:
جدید میڈیکل سائنس اب تیزی سے حجامہ کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ مغربی سائنس دان اور تحقیقاتی ادارے حجامہ پر مسلسل تحقیق میں مصروف ہیں، ان تمام تحقیقات کی بنیاد قدیم ترین طبی کتاب ریبس پائرس ہے۔ سائنس دان اس امر پر بھی حیران ہیں کہ ہزاروں سال قبل انسان نے میڈیکل کی اس قدر پیچیدہ گتھی کس طرح سلجھائی تھی۔ اس کتاب کے علاوہ ماہرین آثار قدیمہ نے چینی تہذیب کی ایک قدیم کتاب بھی دریافت کر لی ہے۔ اس کتاب کے مطابق چین میں حجامہ طریقہ علاج تین ہزار سال قبل مسیح سے رائج ہے۔

گریس کے مطابق تہذیب میں ہیپو کریٹس کے دریافت شدہ آثار میں، ایسے کاغذات بھی دریافت ہوئے ہیں، جو چار سو سال قبل مسیح میں تحریر کیے گئے تھے اور ان میں حجامہ طریقہ کار چار بنیادی نکات پیش کیے گئے تھے۔ انہی چار نکات کو حضرت محمد ﷺ نے بہتر قرار دیا تھا۔ مشہور سائنس دان نے بھی اسی وجہ سے حجامہ کے بیان کردہ چار نکاتی فارمولے پر تحقیق کو آگے بڑھایا۔ غور طلب ہے کہ حجامہ سے بلڈ پریشر، ٹینشن، جوڑوں کا درد، پٹھوں کا درد، کمر کا درد، ہڈیوں کا درد، سر کا درد (درد شقیقہ) مائیگرین، یرقان، دمہ، قبض، بواسیر، فالج، موٹاپا، کولیسٹرول، مرگی، گنجا پن، الرجی، عرق النساء وغیرہ اور اس کے علاوہ 70 سے زائد روحانی و جسمانی دونوں بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔

یہ خون صاف کرتا ہے اور حرام مغز کو فعال کرتا ہے، شریانوں پر اچھا اثر ہوتا ہے، پٹھوں کا اکڑاؤ ختم کرتا ہے، دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور انجائنا کے لیے مفید ہے، آنکھوں کی بیماریوں کو بھی ختم کرتا ہے، رحم کی بیماری ماہواری کے بند ہو جانے کی تکالیف اور ترتیب سے آنے کے لیے مفید ہے، گٹھیا عرق النساء اور نقرس کے درد کو ختم کرتا ہے، فشار خون میں آرام دیتا ہے، زہر خورانی میں مفید ہے، مواد بھرے زخموں کے لیے فائدہ مند ہے۔

الرجی جسم کے کسی حصے میں درد کو فوری ختم کرتا ہے۔ نیم حکیموں کی طرح حجامہ کے بھی جگہ جگہ کلینک کھولے گئے ہیں، حجامہ لگوانے کے لیے مستند اور تجربہ کار تھراپسٹ کا انتخاب ضروری ہے، کیوں کہ نا تجربہ کار شخص صحیح حجامہ نہیں لگا سکتا، جس وجہ سے علاج نہیں ہو پاتا اور مریض مایوس ہو جاتا ہے۔ یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے کہ یہ طریقہ علاج کسی طرح مریض کے لئے تکلیف دہ نہیں ہے اور حجامہ یعنی کپنگ تھراپی کا کو سائڈ افیکٹ بھی نہیں ہے۔

چوں کہ حجامہ میں کپ لگانے سے پہلے کپ لگائے جانے والے مقام پر ہلکی ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں، تا کہ وہاں سے خون کی بوند باہر آ سکے اس لئے عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہو گا۔ جب کہ حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے حجامہ عام طور پر پشت پر کیا جاتا ہے یہ دس سے پندرہ منٹ کا عمل ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت حیرت ہوتی ہے، جب اسے پتا چلتا ہے کہ یہ عمل مکمل ہو چکا ہے اور اسے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوئی۔ چوں کہ حجامہ ایک مکمل طریقہ علاج ہے اس لئے اس میں اس طرح کے سخت پرہیز نہیں کرنے پڑتے جو کہ عام طور پر ایلو پیتھک، ہومیو پیتھک، یونانی یا دیگر علاج کے طریقوں میں کیے جاتے ہیں۔ تاہم مکمل علاج کے لئے مریض کو سختی سے طب نبوی ﷺ میں دی گئی ہدایت کی پابندی کرنی چاہیے۔

یہاں یہ امر گوش گزار دینا ضروری ہے کہ حجامہ اسلام کی ایجاد نہیں ہے، لیکن رسول اکرم ﷺ نے اسی کو اختیار کیا اور پسند فرمایا۔ اس طریقہ علاج میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے جسم کے مختلف مقامات پر ہلکی ہلکی خراشیں لگا کر مخصوص قسم کے ٹرانسپیرنٹ کپ لگا دیے جاتے ہیں خراش لگی ہوئی جگہوں سے خون کی بوندیں نکل کر کپ میں جمع ہوتی ہیں جنہیں پھینک دیا جاتا ہے، جس سے مریض خود کو ہلکا پھلکا اور تر و تازہ محسوس کرنے لگتا ہے ساتھ ہی اس کا مرض بھی دور ہوجاتا ہے۔ بہت سے افراد جو کہ کسی مرض کا شکار نہیں ہیں محض جسم کو ہلکا پھلکا بنانے اور تر و تازگی حاصل کرنے کے لئے بھی ہر ماہ حجامہ کرواتے ہیں۔ ویسے بھی مہینے میں ایک دفعہ حجامہ کروانا عین سنت ہے۔ یہ سارا عمل دس سے پندرہ منٹ میں مکمل ہوجاتا ہے اور خراشیں لگانے کے دوران کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).