ایک اور کھلاڑی پاکستان کی سیاست میں انٹری کے خواہش مند


پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے کہا ہے کہ انہیں کئی لوگ پاکستان کی سیاست میں آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ جب کہ وہ خود بھی ملک کی خدمت کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔

منگل کو اپنی مرحلہ وار ٹوئٹس میں باکسر عامر خان نے کہا کہ وہ کھیل، تعلیم اور بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

اُن کے بقول ہم سب کو ایک نہ ایک دن دنیا سے جانا ہے۔ کیوں نہ ہم اس دنیا کو بہتر بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

عامر خان نے کہا کہ وہ پاکستان کے دورے کے دوران سیاسی رہنماؤں اور فوجی حکام سے ملتے رہتے ہیں۔ ان کا دل صاف ہے اور وہ ملک کے لیے کچھ کر گزرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ لیکن وہ کب عملی سیاست میں قدم رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس بارے میں وہ کہتے ہیں

“دیکھیں حالات کیا رُخ اختیار کرتے ہیں۔”

عامر خان نے فلپائن کے باکسر مینی پکیاؤ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی سیاست میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

اُنہوں نے کہا کہ وہ پکیاؤ کو دیکھتے ہیں جنہوں نے فلپائن کی سیاست میں آ کر بہت کام کیا۔ وہ بھی اسی طرح پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق وہ اپنے مداحوں کی رائے جاننا چاہیں گے۔۔ بلاشبہ یہ ایک بہت بڑا فیصلہ ہو گا۔

خیال رہے کہ 34 سالہ عامر خان برطانیہ میں پیدا ہوئے تاہم اُن کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے۔

عامر خان وقتاً فوقتاً پاکستان کے دورے پر آتے رہتے ہیں جب کہ ملک میں آنے والی قدرتی آفات کے دوران وہ فلاحی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہتے ہیں۔

باکسر عامر خان پاکستان میں باکسنگ کے فروغ اور ملک سے چائلڈ لیبر یعنی بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

پاکستان میں کھیلوں سے وابستہ شخصیات کی سیاست میں انٹری کوئی نئی بات نہیں ہے۔

پاکستان میں کھلاڑیوں کا سیاست میں آنا نئی بات نہیں ہے۔ موجودہ وزیرِ اعظم عمران خان کی بھی پہلی پہچان ایک کھلاڑی ہونا ہے۔ وہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے ہیں۔ انہوں نے 1996 میں سیاست میں قدم رکھا تھا ۔ ایک اور کرکٹر، سابق کپتان شاہد آفریدی کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جاتی رہی ہیں کہ وہ بھی سیاست میں آنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی (فائل فوٹو)

لیکن رواں سال ایک بیان میں شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ اُن کا فی الحال سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لیکن اُنہیں نہیں معلوم کہ قدرت اُن سے کیا کام لینا چاہتی ہے۔ لہٰذا وہ حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اُن کا سیاست میں آنے کا ارادہ نہیں اور نہ ہی اُن کی والدہ اُنہیں ایسا کرنے کی اجازت دیں گی۔ لیکن اگر خدا نے اُنہیں موقع دیا تو وہ چیف آف آرمی اسٹاف کے ساتھ مل کر ملکی مفاد کے لیے بہتر فیصلے کریں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باولر سرفراز نواز اور ہاکی اولمپئن اختر رُسول سمیت دیگر کئی کھلاڑی بھی سیاست میں قسمت آزمائی کر چکے ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa