سنگاپور: ریسلنگ مقابلوں میں محدود تماشائیوں کو داخلے کی اجازت


سنگاپور میں آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والے مکسڈ مارشل آرٹ (ایم ایم اے) کے مقابلے دیکھنے کے لیے تماشائیوں کو محدود تعداد میں ہال میں داخلے کی اجازت ہو گی جہاں وہ بیٹھ کر یہ مقابلے براہِ راست دیکھ سکیں گے۔

سنگاپور میں کرونا وائرس کی احتیاط کے پیشِ نظر عوامی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد تھی تاہم آئندہ ہفتے جمعے سے شروع ہونے والے ریسلنگ کے مقابلے دیکھنے کے لیے حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے محدود تماشائیوں کو جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے بعد لگ بھگ 250 افراد کو ریسلنگ ہال میں داخلے کی اجازت ہو گی تاہم تماشائیوں کو ماسک پہننے اور سماجی دوری پر عمل درآمد بھی کرنا ہو گا۔

سنگاپور کے ان ڈور اسٹیڈیم میں جمعے سے شروع ہونے والے ایونٹ میں کُل چھ مقابلے ہوں گے۔

ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے ہال میں عموماً 12 ہزار تماشائی موجود ہوتے ہیں لیکن اس بار کرونا احتیاط کے باعث صرف ڈھائی سو لوگ یہ مقابلے دیکھیں گے۔

یاد رہے کہ سنگاپور میں کرونا وائرس سے اب تک 28 اموات اور تقریباً 58 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

حکومت کی جانب سے مرحلہ وار پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے اور شہریوں پر عائد سفری پابندی بھی ہٹائی جا رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق سنگاپور میں رواں ماہ ہونے والے ریسلنگ کے مقابلے بند دروازوں اور محدود تماشائیوں کی موجودگی میں ہوں گے اور یہ ایونٹ کئی ماہ بعد منعقد ہونے جا رہا ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa