نیا سال اور تشویش


یوں تو سال 2020 کرونا کی وجہ سے ایک پرحزن سال رہا۔ ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب کورونا ویکسین کی تیاری کی خبروں نے امید کی بجھتی ہوئی لو کو پھر قوت بخشی تھی۔ ٹوٹتے حوصلے پھر جڑ رہے تھے۔ ناتوان عزم پھر حوصلہ پا رہے تھے۔ مگر بقول فیضؔ ”ابھی گرانی شب میں کمی نہیں آئی“ ۔ ابھی خبریں آ رہی ہیں کہ یہ سال جاتے جاتے دنیا کو کورونا وائرس کی نئی شکل میں ایک اور چیلنج دے گیا ہے۔ برطانیہ میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کا پاکستان میں بھی وجود سامنے آ گیا ہے۔ اس نئے وائرس کی شناخت مسافروں سے لیے گئے تین نمونوں میں کی گئی تھی جو حال ہی میں برطانیہ سے سندھ واپس آئے تھے۔

جیو نیوز کی خبر کے مطابق، محکمہ صحت سندھ نے جیو ٹائپنگ کے لیے برطانیہ سے واپس آنے والے 12  افراد کے نمونے لیے جن میں سے چھ میں کورونا مثبت پایا گیا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم پچھلے وائرس سے 70 فیصد زیادہ خطرناک ہے۔ ایسی صورتحال میں کئی تشویش ناک سوالات جنم لیتے ہیں۔ کیا پاکستان اس نئی قسم کے وار سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟ کیا ہماری حکومت نے اس نئی قسم سے بچاؤ کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں؟

کورونا وائرس کی نئی قسم پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک اور تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے ، اگر احتیاط نہ کی گئی اور عوام کی جانب سے یوں ہی ایس او پیز کو نظرانداز کیا گیا تو نتائج انتہائی برے ہو سکتے ہیں۔ تالی ہمیشہ دو ہاتھوں سے بجتی ہے، عوام اور حکومت کو مل کر اس خطرناک اور تباہ کن وائرس سے نمٹنا ہو گا۔ صرف ماسک پہن لینے سے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا نہیں جا سکتا بلکہ ہمیں سماجی فاصلے کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ ہر انسان کا فرض بنتا ہے اس وائرس کو شکست دینے میں اپنی بھرپور سعی کرے ، نہ صرف یہ کہ خود احتیاط کرے بلکہ اپنے پیاروں کو بھی اس کی اہمیت کا احساس دلائے۔

ہمارے ملک کی گرتی پڑتی معیشت اس وقت ایک اور امتحان کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔ جسے ہی سال 2020 کا سورج طلوع ہوا تھا یوں محسوس ہوتا تھا کہ یہ سال خوشیوں کی بہار لے کر آئے گا، ملک کو تباہ کرنے والے عناصر کے لیے بدتر ہو گا اور ملک سے رشوت، سود، کرپشن اور جھوٹ کے خاتمے کا سال ہوگا مگر کون جانتا تھا کہ یہ سال اپنے ساتھ کیا کیا طوفان لیے ہمارا منتظر تھا۔

پاکستان میں اس خونی وائرس نے 26 فروری 2020 کو اپنا پہلا شکار کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے عوام کے دلوں میں اپنا خوف بٹھا دیا۔ اس سال ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے عزیز و اقرباء کو کھویا ہے۔

اب یہ سال اپنے اختتام کو جا پہنچا ہے ، امید ہے کہ نیا سال 2021 ہماری زندگیوں میں روشنی کی کرن لائے گا اور وہ تمام خواہشات پوری کرے گا جس کی ہمیں 2020 کے شروع میں امید تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).