سینیٹ الیکشن اور گیلانی صاحب کی کامیابی


بالآخر سینٹ الیکشن بھی ہو گئے۔ ویسے تو سینٹ الیکشن معمول کی ہی کارروائی سمجھی جاتی ہے لیکن اس بار سینٹ الیکشن نے اہمیت اختیار کی ہے اور اس کی وجہ حکومت کی طرف سے ان کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ اور پی ڈی ایم / اپوزیشن کی طرف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ یوسف رضا گیلانی چونکہ پی ڈی ایم / اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار تھے اس لیے یہ سینٹ کی یہ نشست خاصی اہمیت اختیار کر چکی تھی اور سب کی نظریں اس ایک نشست پر ہی تھیں۔

عددی حوالے سے بھی حکومت اور اپوزیشن کے ممبران کا فرق کوئی بہت زیادہ نہیں تھا کوئی پانچ یا دس ممبران کے ایک طرف سے دوسری طرف چلے جانے سے بازی پلٹ سکتی تھی اور حالات و واقعات یہ بتا رہے ہیں کہ قریباً ایسا ہی ہوا ہے۔ پی ڈی ایم / اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی 169 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ حکومت کی طرف سے عبدالحفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 7 ووٹ مسترد ہوئے یعنی اپوزیشن کو 5 کو پانچ ووٹ اضافی ملے جن کی بدولت وہ یہ معرکہ سر کرنے میں کامیاب رہے۔

یاد رہے یہ وہی یوسف رضا گیلانی ہیں جن کے دور حکومت میں ان کے آج کے ساتھی ( مسلم لیگ نون کے رہنما ) ان کے یا ان کی جماعت کے بارے میں کیا کچھ نہیں کہتے رہے ہیں جبکہ عبدالحفیظ شیخ ماضی میں آج کے اپنے مخالف امیدوار (سید یوسف رضا گیلانی) کی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں یعنی کل کے ساتھی آج کے مخالف اور آج کے مخالف کل کے حامی بن چکے۔

یوسف رضا گیلانی کی جیت کی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ایک تو یہ کہ انہوں نے اپنی جیت کے لئے مبینہ طور پر پیسے کا استعمال کیا ہے اور اس الزام کی وجہ سینٹ الیکشن سے ایک روز قبل منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو ہے جس میں ان کے بیٹے ایک جماعت کے لوگوں کو اپنا ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو ان کے بیٹے علی حیدر گیلانی نے خود بھی تسلیم کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی اس ویڈیو کا نوٹس لے لیا۔

اس ویڈیو نے انتخابی عمل کو متنازع بنا دیا ہے کیونکہ اگر اس ویڈیو کو حقیقت مان لیا جائے اور علی حیدر گیلانی اس بات کو تسلیم کر لیتے ہیں تو اس یہ اندازہ لگایا جا سکتا کہ انتخابی عمل میں ایسا کچھ ہوا ہے جس سے اس انتخابی عمل کو متنازع بنایا جا سکتا ہے۔

اس انتخاب کے بعد حکومتی ٹیم میں شامل کچھ وزراء نے ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں اس ویڈیو کا بھی ذکر کیا گیا ہے، ساتھ ہی الیکشن کمیشن پر یہ الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخاب کرانے میں ناکام رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے حکومتی وزراء کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے اس پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن یقینی طور پر اس حوالے سے جو بھی قانونی کارروائی ہو گی عمل میں لائے گا۔

اگر اس الزام کو خارج ازمکان قرار دے دیا جائے کہ ووٹوں کی خرید و فروخت عمل میں نہیں لائی گئی تو یوسف رضا گیلانی کا جیت کا دوسرا سبب ان ذاتی اثر و رسوخ بھی ہو سکتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی چونکہ وزیراعظم پاکستان رہ چکے اور بہت سارے لوگوں سے ان کے ذاتی تعلقات بھی ہیں۔ انہوں نے اس انتخاب سے قبل تمام اراکین اسمبلی کو خط لکھ کر اپنے لئے حمایت بھی طلب کی تھی۔ ہو سکتا کہ کوئی ایک دو ووٹ ان کی ذاتی کاوشوں کا نتیجہ ہوں اور اس کی بدولت وہ فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہوں۔

پی ڈی ایم / اپوزیشن کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کی جیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کے اپنے لوگ اپنی ہی حکومتی جماعت کی پالیسیوں سے نالاں تھے۔ کچھ اراکین اسمبلی کے اس حوالے سے کچھ لوگوں کے تحفظات تھے۔ اسی وجہ سے اس اتخاب سے ایک دو روز قبل وزیراعظم اپنے امیدوار کو جتوانے کے لئے خود میدان میں آئے۔ وزیراعظم نے اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر میں اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کیں اور ان کے تحفظات سنے۔

اس دوران اراکین اسمبلی نے وزیراعظم کو حفیظ شیخ کو ہی ووٹ دینے کا کہا لیکن انہوں نے حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دیا۔ اراکین اسمبلی کے تحفظات یوسف رضا گیلانی کی جیت کا سبب بنے۔ ویسے ہی تحریک انصاف کے اپنے لوگ حفیظ شیخ کو بہتر نہیں سمجھتے کیونکہ وہ انہیں پیرا شوٹر سمجھتے ہیں جن کا تحریک انصاف سے حقیقت میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ باقی اگر اتحادیوں کی بات کی جائے تو وہ آزاد ہیں۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے اپنے ہی لوگوں کی حفیظ شیخ سے مخاصمت یا اگر اتحادیوں نے ان کے خلاف ووٹ دیا ہے تو یہ بھی گیلانی صاحب کی فتح کا سبب ہے۔

مبینہ طور پر اس ناکامی کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس حوالے سے جو بھی صورتحال بنتی ہے ، وہ آنے والے دنوں میں ساری صورتحال ہم سب کے سامنے آ ہی جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments