کتاب بھی آخر انسان ہے، اس کے حقوق کا کیا؟


\"\"آپ فرماتے ہیں علم کو پھیلانا چاہیے، اور ہم کتاب مستعار چاہیں، ٹکا سا جواب دیتے ہیں،”کتاب اپنی اپنی۔“ آپ کتاب کو اپنی ملکیت بنا کر رکھیں گے، تو علم خاک پھیلے گا؟ جناب! کتاب کے بھی کچھ حقوق ہیں، آپ کتاب کو اپنی جاگیر نہ سمجھئے؛ کتاب جنس نہیں جسے آپ الماری کی زینت بنا کر رکھیں۔ کتاب سوچنے سمجھنے والی، روح رکھنے والی زندہ حقیقت ہے۔ کتاب سے کبھی پوچھا، وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتی ہے؟ پوچھ کر دیکھئے، ممکن ہے وہ آپ کی ہو کر نہ رہنا چاہتی ہو! ممکن ہے وہ کتاب ہمیں چاہتی ہو! ایسے میں آپ اس پر قبضہ جمانے کا حق کیسے رکھتے ہیں؟
اور کبھی آپ نے اس کتاب کے دکھ کا اندازہ لگایا، جو آپ کی الماری میں دائیں ہاتھ سب سے اوپر دھری ہے؟ جی یہ کتاب آپ کی ہے بھی کیسے، کہ اس کی پیشانی پہ مصدق ملک کا نام کنداں ہے، ”ایک صدی کا قصہ ہے“ یہ پل دو پل کی بات نہیں کہ آپ نے اس کتاب کو شیشے میں اتار رکھا ہے۔ جناب عالی، یہ کتاب آپ کی کیسی ہے؟ آپ اس کے مالک کیسے ہوئے، کیا ہم نہیں جانتے، آپ نے یہ کیسے ٹھگی؟ عالی مرتبت صیاد، مسجد کے دروازے سے جوتے چرانے کا ثواب ہوا یا نہیں، آپ کی الماری سے اس بے بس و مجبور کتاب کو عمید ملک جیسے انقلابی عاشق، یا عاشق انقلابی کے ہاتھوں آزادی نصیب ہوگی؛ ایک یہی عمل جو اس عاصی کے گناہوں کی بخشش کا سبب ہوگا۔ جس کتاب نے ایک مدت سے ہاتھوں کا لمس نہیں محسوس کیا، کسی نے اس کے پیچ و خم نہیں دیکھے، اس برسوں کی پیاسی کتاب کے جذبے کوئی معنی نہیں رکھتے؟ مت بھولیے کتاب بھی آخر ایک انسان ہے، اور آپ کسی انسان کو یوں قید نہیں رکھ سکتے۔ شراپ لگے گا۔

غلامی کا زمانہ لد چکا محترم؛ یہ کتابیں کسی عمید ملک جیسے انقلابی کی راہ تکتی ہیں، جو اس کی منجمد زندگانی میں روانی لائے، جو اس کا ورق ورق پلٹے؛ ایسے پڑے پڑے ان کتب کا جوڑ جوڑ دکھنے لگا ہے، لیکن آپ کی ملکیت کی ہوس ہے کہ اس کو چین نہیں پڑتا۔ گو ہاتھ میں جنبش نہیں والا معاملہ ہے، لیکن اس پہ یہ حال کہ آپ کی آنکھ میں بھی دم نہیں رہا۔ یہ پرشباب کتابیں، ایک سن رسیدہ کی ہم نشینی کیسے برداشت کریں؟ کچھ رحم عالی جاہ۔ قدرت نے مقدر سے ان حوروں کو آپ کی شیلف میں پناہ دی ہے، تو انہیں الماریوں کی غلام گردش میں بوسیدہ ہونے کے لیے مت رکھ چھوڑیں۔ آپ یہ مت سمجھئے کہ عمید ملک کو ان کتابوں کی ہوس ہے؛ ہوس ایک ناپاک لفظ ہے، ایک گلا سڑا لفظ۔ محبت کو ہوس کا نام دے کر ان کتابوں کو عمید سے مت چھپایے؛ شہشاہ اعظم۔ آپ کے انصاف کا چرچا چہار دانگ عالم ہوگا، پھر ان کتابوں کو رعایا کا سا حق تو دیجیے، کہ یہ جس سے چاہیں مل آئیں۔ کیا آپ کو ان کتابوں پہ اتنا بھی بھروسا نہیں، کہ کسی اور کے سنگ گئیں، تو لوٹ کر نہ آئیں گی؟ تو ایسی بے وفا سے بھی کیا دل لگانا۔ جو آپ کی ہوگی، کہیں بھی گئی لوٹی تو آپ ہی کے پاس آئے گی۔ نہیں آتی تو دفع دور کیجیے، آپ کو حوروں کی کمی ہے، کیا؟ افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑے گا، آپ کو اپنے آپ پر بھروسا نہیں۔
یہ کتابیں آپ کو یہ نہ سکھا سکیں، کہ آزادی ہر انسان کا بنیادی حق ہے، اور یہ بھی کہ کتابیں بھی آخر انسان ہوتی ہیں۔ اب کہیے کہ کون سی عدالت ہے، جہاں آپ کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے؟ آپ صاحب حیثیت ہیں، دنیا کی عدالت میں آپ اپنے جھوٹ کو سچ کرنے کی دلیلیں لے آئیں گے؛ آپ کہیں گے، یہ میری حرفت کا آلہ ہے؛ جولاہے کی کارگاہ ہے؛ موچی کا اوزار ہے۔ محترم ہمارا وکیل بھی کچا نہیں، دلیلیں بھانت بھانت کی لاتا ہے، لیکن ہم آپ کو اس وکیل کے متھے نہیں ماریں گے؛ آپ پہلے ہی اس کے ہاتھوں بہت دکھی ہیں۔ لیکن سن لیجیے مظلوموں کی آہ عرش تک جاتی ہے، اور روز قیامت کوئی منطق، کوئی دلیل کام نہ آئے گی۔ اب بھی آپ کا انکار اپنی جگہ قائم ہے، تو پھر مظلومین اسی پہ صبر شکر کریں گے، کہ خلد میں یہی کتابیں انھیں مثل حور عطا ہوں گی، اور آپ ان کتابوں کو عاریتا ًنہ دینے کے جرم میں۔۔۔۔ بد دعا ہم نہ دیں گے، کہ عاشقوں کا کام رونا، دہائی دینا، اور معاف کر دینا ہے۔ پھر بھی عالی جاہ، کچھ تو اپنی اداﺅں پر غور کریں۔ نہیں؟ اچھا! تو جیسے آپ کی مرضی؛ ہمی اسی تن خواہ پر کام کرتے رہیں گے۔
لیکن اہم نکتہ فراموش مت کیجئے گا، کتاب بھی آخر انسان ہے، اس کے بھی کچھ حقوق ہیں۔

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments