مائی ڈیئر ایمبیسیڈرز شرم سے ڈوب مرو


سب سے پہلے میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ایمبیسی کیا ہوتی ہے، اس کا کام کیا ہوتا اور ایمبیسیڈر کون ہوتا ہے اور اس سے نیچے کا سٹاف کیا ہوتا ہے اور ایک صاف ٹائلٹ کا امپریشن کتنا اچھا ہوتا ہے۔ غریب لوگوں کا تو آپ کو پتا ہی نہیں۔ اور میں آپ کو بتا دوں کہ میں بہت دفعہ باہر کے ملکوں میں گیا ہوں۔ کیونکہ مجھے تو ویزے کا کوئی پرابلم ہی نہیں ہوتا تھا۔ میں کوئی عام آدمی تو تھا نہیں، میں کرکٹ کھیلتا تھا تو ویزے تو فوراً لگ جاتے تھے۔ ظاہر ہے یہ بڑی اہم بات تھی کیونکہ پاکستانیوں کو ویزے تو کوئی دیتا نہیں تھا اور پھر یورپ کا ویزہ، وہ تو بھول ہی جاؤ۔

اور ہاں میں جب وزیراعظم بنا تو میرا سب سے اہم کام یہ تھا کہ ساری دنیا میں پھیلی پاکستانی ایمبیسیوں کو دیکھوں لیکن بدقسمتی سے ہم اس ڈومیسٹک چکر میں پڑ گئے۔ کام کا تو خیر ہمیں علم تھا نہ تجربہ۔ اور میرے سارے لوگ جو پہلے کہتے تھے کہ انہیں سارا کام آتا ہے وہ تو بعد میں پتا چلا کہ ہم نے ٹکٹ ہی غلط لوگوں کو دے دیے ہیں اور کام کا کسی کو بھی پتا نہیں۔ ہاں تو میں ہو گیا بہت بزی ڈومیسٹک فرنٹ پر اور جو سب سے اہم کام سوچا ہوا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ایمبیسی میں سہولت دلانی تھی وہ تو بھول گیا۔ پھر ہمارے پورٹل پر شکایات آنا شروع ہو گئیں۔ کوئی ڈیڑھ سال ہو گیا ہے اس بات کو تو میں نے سوچا آج آپ لوگوں کو اپنی تقریر سے نواز دوں۔

میں بہت بزی ہوں۔ آپ کو تو پتا ہے میں ہر وقت کام کرتا ہوں۔ اس وقت بھی آپ دیکھ رہے ہیں کہ میں کئی کام ایک ہی وقت میں کر رہا ہوں۔ آپ لوگوں کو ڈانٹ رہا ہوں، وزیرخارجہ کو سمجھا رہا ہوں کہ کام کیسے کرنا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کی شکایات جو انہوں نے سٹیزن پورٹل پر بھیجی ہیں انہیں پروسیس کر رہا ہوں اور تسبیح پڑھ رہا ہوں۔ رمضان ہے اور یہ کام یعنی تسبیح پڑھنا بھی تو ہم نے کرنا ہے۔ اور یہی ایک کام ہے جو ٹھیک ہو بھی رہا ہے ورنہ آپ دیکھ ہی رہے ہیں کہ کوئی بھی اور کام سیدھا نہیں پڑ رہا۔

اور ہاں مجھے لگتا ہے کہ آپ نے میری تقریر ٹی وی پر دیکھی ہے کہ پاکستان کی معیشت ٹریک پر آ گئی ہے بلکہ اٹھ گئی ہے تو آپ سارے ڈھیلے ہو کر بیٹھ گئے ہو کہ اب پاکستان کو فارن انویسٹمنٹ کی کیا ضرورت ہے۔ تو میں آپ کو اصلی بات بتاتا ہوں کہ معیشت کی تو تباہی مچی ہوئی ہے۔ اگلے دن میں سستے بازار گیا اچانک اور کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں کوئی گاہک ہی نہیں ہے۔ میں تو حیران ہی رہ گیا۔ کہ اگر سستے بازار میں اتنے کم گاہک ہیں تو پھر باقی بازاروں کا کیا حال ہو گا۔ یہ بات میں آپ کو پھر بتاؤں گا۔ لیکن پہلے باقی باتیں کر لوں۔ ویسے تو میں نے آپ لوگوں کو پناہ گاہوں کے بارے میں بھی بتانا ہے۔ وہ میری اور عثمان بزدار کی بہت شاندار کامیابی ہے۔

سب سے پہلے میں آپ کو بتا دوں کہ آپ میں سے کس کس کی انکوائری ہو رہی ہے۔ اور ہاں یہ سارے پرنٹ میں نے لے کر رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے جب میں آپ کو پڑھ کر سناؤں گا تو پھر آپ کی تسلی ہو گی کہ میں پہلے سے لکھی ہوئی تقریر کیوں نہیں پڑھ کر سناتا۔ یہ مجھے بھی علم ہے کہ پہلے سے لکھی ہوئی تقریر کیا ہوتی ہے۔ اور لوگوں کا غلط خیال ہے کہ میں فی البدیع تقریر کرتا ہوں تو اس سے مسائل بڑھ جاتے ہیں اور اگر میں لکھی ہوئی تقریر پڑھ دوں گا تو مسائل کم ہو جائیں گے۔ تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ یہ میں آپ کو بتا دوں کہ اس ملک کے مسائل حل ہونے والے نہیں ہیں۔

سچی بات ہے کہ کوئی چیز درست نہیں ہے۔ کوئی مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے۔ ایک پرابلم ابھی ختم ہوا نہیں ہوتا کہ دوسرا شروع ہو جاتا ہے۔ چینی اور آٹا کی قیمتیں، جہانگیر ترین اور بشیر میمن اب ان سب کا کوئی کیا کرے۔ آپ یقین مانیں جتنی کوشش مرضی کر لیں، یہ ایک پیج سنبھالنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اس پیج کا کوئی نہ کوئی کارنر نکلا ہی رہتا ہے۔ آپ یقین کریں میرا تو سارا وقت ادھر ہی لگ جاتا ہے۔

اور ہاں ابھی تو شکر ہے کہ تسبیح کے ساتھ ساتھ میں انگوٹھی بھی پہنتا ہوں۔ وہ تو میں شاہ محمود قریشی کو کہنے ہی والا تھا کہ وزارت خارجہ بڑا مشکل کام ہے اس لیے وہ بھی اپنے خاص پتھر کی انگوٹھی پہننا شروع کر دے تو اس نے مجھے بتایا کہ اس نے تو میری انگوٹھی دیکھنے کے فوراً بعد ہی انگوٹھی پہننا شروع کر دی تھی۔ اور پتھر تو اس کا بھی وہی گیٹ نمبر چار والا ہے۔ شیخ رشید کی قسمت کو دیکھ کر سب ادھر ہی متوجہ ہو جاتے ہیں۔

بہرحال آپ سب مجھے اپنی اپنی انگلیاں دکھائیں۔ یہ دیکھو کام کیا خاک ہونے ہیں۔ کسی نے بھی انگوٹھی نہیں پہنی ہوئی۔ اپنے اپنے مخصوص پتھر کا پتا لگاؤ کسی پیر صاحب کو مل کر انگوٹھیاں پہننا شروع کر دو، فورا۔ یہ بھول جاؤ کہ اب اس کے بغیر کام چل جائے گا۔ سستی اور کام چوری کے دن گئے اب تو اپنے خاص پتھر کی انگوٹھی پہنے بغیر کوئی نہیں بچے گا۔

اور میں نے تمہارے خلاف انکوائریاں کھول دی ہیں۔ کسی نے کہا کہ مینجمنٹ کی کتاب کے مطابق یہ بات صیغۂ راز میں رکھنا ہوتی ہے۔ میں سب کو بتا دوں کہ بھاڑ میں گئی کتاب۔ کتابوں سے کچھ نہیں ہوتا۔ اور ہاں میری آرڈر کی ہوئی پچھلی انکوائریوں کا ریکارڈ دیکھتے ہوئے مذاق اڑانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اور وہ وقت دور نہیں جب تم سارے بھی جہانگیر ترین کی طرح جیل میں ہو گے۔ اور اس وقت تک اندر رہو گے جب تک تم سارے اپنے مخصوص پتھر کی انگوٹھیاں پہننا شروع نہیں کر دیتے۔ اور ہاں انتظار کریں میری اگلی تقریر کا اور ڈریں اس وقت سے جب میں غصے میں آ کر اسمبلیاں ہی توڑ دوں۔

اور تم سارے ایمبیسیڈرز کام میں بہت نالائق ہو۔ اگر تم لوگوں نے اپنی کارکردگی بہتر نہ کی تو میں انڈیا سے ایمبیسیڈر امپورٹ کر لوں گا۔ تمہیں شرم آنی چاہیے۔ بلکہ آپ لوگوں کو تو شرم سے چلو بھر پانی میں ڈوبنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور مجھے اس بات کا علم ہے کہ یہ کام بھی کوئی آسان نہیں ہے۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments