کیا پاکستان رواں برس سات کروڑ افراد کی کرونا ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کر پائے گا؟
پاکستان میں کرونا وبا کی صورتِ حال پر نظر رکھنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) کے فیصلے کے مطابق ملک میں ویکسی نیشن کا عمل سہہ جہتی حکمتِ عملی کے تحت جاری ہے۔
اس حکمتِ عملی میں ایک جانب شہریوں کو رضاکارانہ ویکسی نیشن کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ملازمین کو 30 جون تک ویکسی نیشن کا پابند بنانا ہے۔ جب کہ تیسرا کام بعض شعبہ جات میں ویکسین لگانے کے لیے کچھ پیشکش کا اعلان کیا کرنا ہوگا۔
ویکسین لگانے کا عمل تیز کرنے کے لیے ملک بھر میں تمام ویکسی نیشن سینٹرز صبح آٹھ سے رات 10 تک علاوہ اتوار کھلے رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
Vaccine Statistics:
Vaccine administered across Pakistan on 9 June: 290,336
Total vaccine administered till now: 10,186,036— NCOC (@OfficialNcoc) June 10, 2021
پابندیاں 15 جون سے نرم کرنے کا فیصلہ
اس وقت ملک بھر میں کرونا وبا پر قابو پانے کے لیے ہفتے میں دو روز مکمل طور پر کاروبار کرنے پر پابندی عائد ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے یہ پابندیاں 15 جون سے نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیصلے کےمطابق ہر صوبے کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ جس روز چاہیں کاروبار بند رکھ سکتے ہیں۔
مزارات، سینما گھر کھولنے پر پابندی فی الحال برقرار رکھی جائے گی۔
اب تک 72 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن، سات کروڑ کا ہدف
این سی او سی کے مطابق ایک کروڑ ویکسین لگوانے والوں میں سے بڑی تعداد یعنی 72 لاکھ سے زائد افراد ایسے ہیں جن کی ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے۔ جب کہ 47 لاکھ 41 ہزار افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز لگائی ہے۔
حکام امید کا اظہار کر رہے ہیں کہ آنے والے وقت میں ان افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو گا جن کی ویکسی نیشن مکمل ہو رہی ہے۔
Pakistan: Daily update on #vaccine doses administered
Total doses administered till now: 9,895,700
Doses administered in last 24 hours: 335,790 pic.twitter.com/4mt8mTK6tJ— Ministry of National Health Services, Pakistan (@nhsrcofficial) June 9, 2021
ان کے خیال میں اچھی بات یہ ہے کہ لوگ اب روزانہ بڑی تعداد میں رجسٹریشن کرا رہے ہیں اور یومیہ ویکسین لگوانے والوں کی تعداد تین سے ساڑھے تین لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
انشاء اللہ آج ملک میں اب تک ہونے والی کرونا ویکسینیشن کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر جائے گی. الحمدللہ لوگ رجسٹر بھی کر رہے ہیں اور ویکسین بھی بڑی تعداد میں لگائی جا رہی ہیں. اگر آپ نے ابھی تک نہیں لگوائ تو جلد ہی لگوائیں
— Asad Umar (@Asad_Umar) June 9, 2021
انہوں نے مزید کہا کہ کرونا کی تیسری لہر سے بچاؤ کے لیے جو اقدامات کیے گئے تھے۔ ان کے اثرات نظر آ رہے ہیں لیکن ان کے خیال میں اب بھی خطرہ ختم نہیں ہوا۔
’ویکسی نیشن کی موجود رفتار اور مقرر کردہ ہدف قابلِ اطمینان نہیں‘
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے جنرل سیکریٹری اور صوبائی کرونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ اگر کوشش کی جائے تو حکومت کی جانب سے سال کے آخر تک سات کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف پورا کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس میں لوگوں کا رویہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جس رفتار سے ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے وہ قابلِ اطمینان نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر روز کم از کم پانچ سے چھ لاکھ افراد کو ویکسین دینا ہو گی۔ تب جا کر ایک ماہ میں کم از کم ڈیڑھ کروڑ افراد کی ویکسی نیشن ہو سکے گی۔ اس طرح رواں سال کے اختتام تک تقریباََ نصف آبادی کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل ہو سکے گا۔
Here is a snapshot of the vaccine procurement/availability so far pic.twitter.com/3uv9906t5H
— Faisal Sultan (@fslsltn) June 9, 2021
’پابندیوں میں نرمی خطرے سے خالی نہیں‘
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کرونا وبا سے بچاؤ کے لیے عائد کی گئی پابندیاں نرم کرنے کا عمل خطرہ مول لینے کے مترادف ہے۔
ڈاکٹروں کی ملک گیر تنظیم کا کہنا ہے کہ اس میں جلد بازی کے بجائے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ جلد بازی کی وجہ سے ملک میں دوسری اور پھر تیسری لہر دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے پابندیاں دوبارہ نافذ کرنا پڑیں۔ یوں حفاظتی اقدامات کو بالائے طاق رکھنے سے معمول کی زندگی کی جانب واپسی میں مزید خلل پڑا۔
تنظیم کے مطابق اب بھی پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور بہت سے ایسے بھی ہوں گے جن کی رپورٹ حکومت کے ڈیٹا تک پہنچ ہی نہیں پاتی۔
پاکستان کو ویکسین کی ایک کروڑ 35 لاکھ خوراکیں موصول
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کرونا وائرس کی ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد خوارکیں موصول ہو چکی ہیں جن میں سب سے زیادہ چین میں تیار کردہ سائنو فارم ویکسین کی 67 لاکھ 20 ہزار خوراکیں شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کی سائنو ویک ویکسین کی 50 لاکھ جب کہ سب سے کم فائزر کی تیارکردہ ویکسین کی ایک لاکھ کے قریب خوراکیں پاکستان کو موصول ہوئی ہیں۔
A timeline of how we have gradually rolled out vaccines using eligibility criteria pic.twitter.com/H8FK4OuYpN
— Faisal Sultan (@fslsltn) June 10, 2021
دوسری جانب وفاقی حکومت ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی مختلف تجاویز پر بھی غور کر رہی ہے جس کے تحت ایسے افراد جو ویکسی نیشن نہیں کرا رہے ان کی سرکاری دفاتر کے علاوہ ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں داخلے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).