تیونس کے صدر نے وزیرِ اعظم کو برطرف، پارلیمنٹ کو معطل کر دیا


تیونس میں حکومت کی برطرفی کے بعد شہری صدر کے اقدام کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں (رائٹرز)

تیونس کے صدر نے حکومت کو برطرف اور پارلیمنٹ کو معطل کر دیا ہے جس کے بعد ملک میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ ملک کے بڑے شہروں میں صدر کے اقدام کی حمایت میں شہری سڑکوں پر نکل آئے تاہم مخالفین اسے بغاوت کا نام دے رہے ہیں۔

صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ وہ نئے وزیرِ اعظم کی مدد سے اعلیٰ اختیارات سنبھالیں گے۔ اس پیش رفت کو تیونس میں 2011 کے عرب اسپرنگ سے موسوم انقلاب کے بعد جمہوری نظام کے لیے سب سے بڑا چیلنج سمجھا جا رہا ہے۔

صدر کی جانب سے وزیرِ اعظم ہشام مشیشی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے بعد شہری دارالحکومت اور دیگر شہروں کی سڑکوں پر امڈ آئے۔ وہ نعرے لگا رہے تھے اور گاڑیوں کے ہارن بجا رہے تھے۔

یہ مناظر اس انقلاب کی یاد دلانے لگے جس نے 2011 میں تیونس میں جنم لینے کے بعد پورے مشرقِ وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اسے ‘عرب اسپرنگ’ کا نام دیا گیا تھا۔

صدر سعید کے ایک کمزور حکومت اور منقسم پارلیمنٹ کے خلاف اقدام کے لیے کتنی حمایت پائی جاتی ہے؟ یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ صدر نے کسی بھی طرح کے پرتشدد ردِعمل کے خلاف متنبہ کیا ہے۔

تیونس کے صدر قیس سعید حکومت کو برطرف کرنے کے بعد فوج کے حکام کے ساتھ ایک اجلاس میں شریک ہیں (اے ایف پی)
تیونس کے صدر قیس سعید حکومت کو برطرف کرنے کے بعد فوج کے حکام کے ساتھ ایک اجلاس میں شریک ہیں (اے ایف پی)

اتوار کو ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ “میں کسی بھی ایسے شخص کو خبردار کر رہا ہوں جو ہتھیار اٹھانے کا سوچ رہا ہے جس نے ایک گولی بھی چلائی مسلح افواج اس کا جواب گولیوں سے ہی دیں گی۔”

دو عینی شاہدین کے مطابق صدر کے بیان کے بعد فوجی گاڑیوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کو اپنے حصار میں لے لیا جب لوگ یہاں خوشی سے نعرے لگا رہے تھے اور قومی نغمے گا رہے تھے۔

کئی برسوں کے مفلوج نظام، بدعنوانی، ریاستی خدمات میں تنزلی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تیونس کے بہت سے شہری نالاں تھے۔ اس کے بعد کرونا وبا نے گزشتہ برس معیشت کو مزید نقصان پہنچایا تھا۔ اس سال موسمِ گرما میں بیماری کے پھیلاؤ کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔

صدر اور پارلیمنٹ دونوں کا انتخاب 2019 میں الگ الگ انتخاب کے نتیجے میں ہوا تھا جب وزیرِ اعظم ہشام مشیشی نے گزشتہ برس موسمِ گرما میں عہدہ سنبھالا تھا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments