فیصلہ انسان کیسے کرتا ہے؟


دنیا میں ہر انسان کے فیصلہ کرنے کے پیمانے مختلف ہوتے ہیں باوجود اس کے وہ اپنے فیصلہ کو دوسرے کے فیصلوں سے مقدم اور افضل سمجھتا ہے اور اپنی دانش پر اکڑتا ہے کہ اس جیسا ذہین انسان پورے کرہ ارض پر معرض وجود میں نہیں آیا۔ اگر ہم غور کریں تو ہر انسان کی ایک سوچ کا دائرہ بن جاتا ہے جس کے زیر اثر وہ فیصلہ کرتا ہے لیکن وہ خود کو آزاد مانتا ہے حالانکہ وہ اپنی سوچ کا غلام ہوتا ہے۔ جام صاحب نے کچھ ایسے ذہنی رجحانات کی طرف توجہ دلائی ہے ذرا دیکھتے ہیں وہ کیا ہیں

بڑی چیز کے عاشق

کچھ لوگ اپنے تمام فیصلے صرف ایک بات کو مدنظر رکھ کر کرتے ہیں کہ شے کتنی بڑی ہے۔ گاڑی خریدنے جائیں گے تو سب سے بڑی گاڑی پسند کریں گے۔ ان کو نمایاں ہونے کا بہت شوق ہوتا ہے اس لیے بڑی شے پسند کرتے ہیں۔ موٹی لڑکیاں ایسے لوگوں سے شادی کر کے ان کو خوش رکھ سکتی ہیں۔

اعداد کے غلام

کچھ لوگ شے کے معیار کو نہیں دیکھتے بلکہ قیمت دیکھ کر شے خریدنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ان کا مطابق کم خرچ میں زیادہ سے زیادہ سامان خرید لیں۔ غریب خاندان کی لڑکیاں ان کے ساتھ شادی کرتی ہیں لیکن ساری عمر غربت میں گزارتی ہیں کیونکہ پیسے بنکوں میں پڑے رہتے ہیں۔ خرچ نہیں کیے جاتے۔

سست لوگوں کے فیصلے

ان لوگوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے کہ کم سے کم حرکت کی جائے۔ اس لیے یہ کوئی شے خریدتے ہوئے نہ قیمت دیکھتے ہیں نہ ہی معیار دیکھتے ہیں بلکہ جو بھی پہلی دکان سامنے آتی ہے اس سے سامان خریدتے گھر کو چل دیتے ہیں۔ ان کے لیے شے کی فراہمی اہم ہے۔ اس لیے کوئی بھی لڑکی ان کے ساتھ خوش رہ سکتی ہیں۔ بشرطیکہ وہ پہلی لڑکی بن کر ان کی زندگی میں آئی ہو۔

خوبصورت شے کے دیوانے

کچھ لوگ فیصلہ شے کی خوبصورتی کو دیکھ کر کرتے ہیں ان کے نزدیک قیمت اور معیار اہم نہیں ہوتے بلکہ خوبصورتی اہم ہے۔ یہ لوگ بازار خریداری کے لیے کوئی شے لینے جاتے ہیں لے کر کچھ اور آتے ہیں۔ ہر خوبصورت شے پر ان کا دل فدا ہو جاتا ہے اس لیے ان کی جیب خالی رہتی ہے۔ ان کے ساتھ کوئی لڑکی خوش نہیں رہتی کیونکہ وہ خوب سے خوب تر کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں

فیصلہ کرنے کے سب کے اپنے اپنے معیارات ہیں کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آپ فیصلے کس بنیاد پر کرتے ہیں؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments