جب معافی مانگنے میں دیر ہو جائے


میرے کینیڈین مریض ڈیوڈ نے مجھے بتایا کہ اس کی پانچ سالہ شادی کے دوران اس کے کئی دوستوں نے اسے بار بار بتایا اور سمجھایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کی قدر نہیں کرتا ’اس کا احترام نہیں کرتا بلکہ بعض دفعہ اس کی ہتک کرتا ہے‘ تذلیل کرتا ہے اور سب کے سامنے اس کی بے عزتی کرتا ہے لیکن وہ اپنی جوانی اور مردانگی کے نشے میں مخمور تھا۔ وہ اپنے کاروبار ’اپنے مشاغل اور اپنے دوستوں میں اتنا محو تھا کہ وہ اپنے دوستوں اور خیر خواہوں کے مشوروں کو نظر انداز کرتا رہا۔

اور پھر ایک دن وہ اپنے سفر سے لوٹا تو گھر خالی تھا۔ اس کی بیوی اسے چھوڑ کے جا چکی تھی۔ ڈیوڈ نے جینیفر کے دوستوں اور رشتہ داروں کو فون کیے لیکن کسی نے کوئی خبر نہ دی۔

اس کی مردانگی ’غیرت اور انا نے سوچا
’ یہ مجھے چھوڑ کر کیسے جا سکتی ہے؟‘

پہلے ڈیوڈ کو غصہ آیا اور پھر وہ غصہ آہستہ آہستہ اداسی میں بدلتا چلا گیا اور چند ہفتوں میں ہی ڈیوڈ ڈپریشن کا شکار ہو گیا۔

جب ڈیوڈ کے ڈاکٹر نے اسے میرے پاس میرے کلینک بھیجا تووہ بہت اداس اور غمزدہ تھا۔
نہ وہ دن کو کھانا کھا سکتا تھا
نہ وہ رات کو سو سکتا تھا
نہ ہی کام پر توجہ مرکوز کر سکتا تھا
وہ ساری ساری رات شہر کی گلیوں میں بے مقصد گھومتا رہتا
ڈیوڈ کی کہانی سن کر مجھے ناصر کاظمی کا شعر یاد آیا
دل تو میرا اداس ہے ناصر
شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے

ڈیوڈ کو جب پتہ چلا کہ جینیفر نے ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لے لیا ہے اور اس نے رابطہ قائم کیا تو جینیفر نے ملنے اور واپس آنے سے انکار کر دیا۔

میں نے ڈیوڈ کو اپنے کام سے چند ماہ کی چھٹی دلوائی تا کہ وہ پوری توجہ اپنی صحت پر مرکوز کر سکے۔ ڈیوڈ نے دل لگا کر علاج کروایا اور آہستہ آہستہ صحتیاب ہونے لگا۔

تھراپی کے دوران ڈیوڈ کو احساس ہوا کہ وہ جینفر سے کس قدر محبت کرتا تھا لیکن اس کا برملا اظہار نہیں کرتا تھا کیونکہ وہ دوسرے روایتی شوہروں کی طرح اپنی بیوی کو TAKEN FOR GRANTED لیتا تھا۔ نہ کبھی پھول نہ تحفے نہ ڈنر اور نہ ہی سیر و سیاحت۔

ایک دن ڈیوڈ نے اپنے احساس ندامت کا اظہار کیا تو میں نے اسے مشورہ دیا کہ وہ جینیفر کو ایک خط لکھے اور مجھے آ کر سنائے۔ یہ اس کی تھراپی کا حصہ تھا۔ جب وہ خط لکھ چکا تو میں نے اس کی اجازت سے جینیفر کو خط لکھا اور اسے اپنے کلینک میں ایک میٹنگ کی دعوت دی۔ جینیفر نے مجھے فون کیا اور جب میں نے اسے سمجھایا کہ میں اسے ڈیوڈ کے پاس واپس بلانے کے لیے نہیں بلا رہا بلکہ ڈیوڈ کی تھراپی کے لیے ایک میٹنگ کے لیے بلا رہا ہوں تو وہ راضی ہو گئی۔ جدائی کے نو ماہ بعد وہ دونوں پہلی بار میرے کلینک میں ایک شام ایک ہی کمرے میں اکٹھے تھے۔ میں نے ڈیوڈ سے درخواست کی تو اس نے جینیفر کو اپنا خط پڑھ کر سنایا اس نے لکھا تھا

’عزیزی جینیفر!
مجھے یہ خط بہت پہلے لکھنا چاہیے تھا
مجھے تم سے بہت پہلے معافی مانگنی چاہیے تھی
میری شریک سفر میری شریک حیات مجھے معاف کر دو
میں نے تمہاری اس وقت مدد نہ کی جب تمہیں اس کی اشد ضرورت تھی
میں نے تمہیں وہ اہمیت نہ دی جس کی تم بجا طور پر اہل تھیں
میں نے تمہاری قدر نہ کی
میں اپنے خیالوں اور خوابوں میں کھویا رہا
تمہیں نظر انداز کرتا رہا
میں اپنی دنیا میں مگن رہا
میں بہت خود غرض بن گیا تھا
میں نے شوہر ہونے کی ذمہ داری کو نہ نبھایا
اور پھر تم مجھے چھوڑ کر چلی گئیں۔
تمہارے جانے کے بعد مجھے اپنی محبت کی شدت کا احساس ہوا۔

مجھے یہ بھی احساس ہے کہ میں نے معافی مانگنے میں دیر کر دی ہے۔ لیکن کبھی بھی معافی نہ مانگنے سے دیر سے معافی مانگنا بہتر ہے۔ ’

جب ڈیوڈ نے خط پڑھنا ختم کیا تو دونوں کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
کلینک میں چند لمحے خاموشی تھی پھر جینیفر نے کہا
’میں تمہیں معاف کرتی ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ
IT IS TOO LITTLE TOO LATE

جینیفر نے یہ بھی بتایا کہ چند ماہ پہلے اس کی ملاقات ہولیو سے ہوئی تھی جو ایک آرٹسٹ تھا۔ وہ جینیفر کا بہت خیال رکھتا تھا۔ اس کے لیے پھول لاتا تھا اسے ڈنر کے لیے اور کونسرٹ کے لیے لے کر جاتا تھا۔ وہ اسے بہت خوش رکھتا تھا۔

میں نے ڈیوڈ سے اجازت لی کہ اس کا خط ترجمہ کر کے اپنے کالم میں شامل کروں تا کہ وہ تمام شوہر اس خط پر غور کریں جو اپنی بیویوں سے بروقت اپنی محبت کا اظہار نہیں کرتے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک دن وہ گھر آئیں تو ان کا گھر ان کے دل کی طرح خالی ہو ان کی بیوی انہیں چھوڑ کر جا چکی ہو پھر وہ کف افسوس ملتے رہیں اور احساس ندامت سے معافی نامہ لکھیں اور ان کی بیوی کہے IT IS TOO LITTLE TOO LATE

ڈاکٹر خالد سہیل

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ڈاکٹر خالد سہیل

ڈاکٹر خالد سہیل ایک ماہر نفسیات ہیں۔ وہ کینیڈا میں مقیم ہیں۔ ان کے مضمون میں کسی مریض کا کیس بیان کرنے سے پہلے نام تبدیل کیا جاتا ہے، اور مریض سے تحریری اجازت لی جاتی ہے۔

dr-khalid-sohail has 689 posts and counting.See all posts by dr-khalid-sohail

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments