مرد کی جسمانی صحت کے عورت کی ذہنی صحت پر اثرات


اللہ تعالیٰ نے مرد کو جسمانی طور پر طاقتور اس کی عورت اور بچوں کی ذمہ داری اٹھانے کے لیے دی ہے عورت کی حفاظت کے لیے دی ہے یا پھر عورت کو کم تر سمجھنے کے لیے دی ہے؟ کیا بات ہے جناب کی جس کو مکمل آزادی ہے جب چاہے جہاں چاہے اپنی جنسی تسکین کے لیے جس کو چاہے استعمال کر سکتا ہے۔ میں حیران ہوں کہ اسے آزاد ملک میں جہاں ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کی اجازت ہے جہاں ریڈ لائٹ ایریاز میسر ہیں وہاں عورت کا جنسی استحصال سرعام ہے۔

آزاد ملک پاکستان میں عورت اتنی آزاد ہے کہ وہ جو چاہے سوچ سکتی ہے، کر نہیں سکتی۔ مرد کی آزادی یہ ہے کہ اس کو کچھ بھی کرنے کے لیے کچھ سوچنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ جسمانی طور پر طاقت ور ہے اس لیے؟ کیا ایک عورت کو بچے پیدا کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کی آزادی ہے اس کی جسمانی ر ذہنی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے؟ بچے تو دور کی بات ہے اس کو جنسی تعلق رکھنے یا نا رکھنے کی آزادی ہے کیا؟

کیا اس کو صرف استعمال کرنے کے لیے بنایا گیا ہے؟

آج کل جو ہمارے آزاد ملک میں آزاد مرد اپنی جنسی طاقت کے سرعام مظاہرے کر رہے ہیں اس کے اثرات صرف ایک عورت کی ذہنی صحت پر نہیں ہیں اس ملک کی ہر عورت کے ذہن پر ہیں۔ میں ایک انڈیپنڈنٹ لڑکی ہوں جس پر والدین مکمل بھروسا کرتے ہیں جس کو اپنی ملازمت کی وجہ سے اکیلے کار میں گھنٹوں کا سفر کرنا ہوتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک میرے والدین خود کہتے تھے تم سفر کی وجہ سے تھک جاتی ہو کہیں رستے میں روک کر کچھ کھانا کھا لیا کرو جب سے ان کو معلوم ہوا ہے کہ اکیلی عورت تو موٹروے پر بھی محفوظ نہیں ہے میرے والد خود مجھے دوسرے شہر چھوڑ نے جاتے ہیں۔ اصل بات تو یہ ہے کہ ایک خوف میرے اپنے ذہن میں بھی پیوست ہو گیا ہے۔ جب بھی کار میں اکیلے سڑک پر جاتی ہن آیۃ الکرسی پڑھتی رہتی ہوں۔ اکیلی لڑکی کھلی تجوری سمجھی جاتی ہے نہ اس کا خوف رہتا ہے۔

ابھی کچھ عرصہ پہلے ایک نیوز چینل پر ایک خبر حادثاتی طور پر دیکھ لی میں نے جس میں اسلام آباد کے ایک اپارٹمنٹ میں ایک جوڑے کو یرغمال بنا کر جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا تھا۔ تین چار مرد حضرات ایک لڑکی پر کتوں کی طرح جھپٹ رہے تھے اور میرا اللہ جانتا ہے مہینے آج تک زندگی میں ایسی چیخیں نہیں سنی۔ ایک ماہر نفسیات ہونے کے باوجود مرد کی جسمانی صحت کا میری ذہنی صحت پر اتنا رعب پیدا ہو گیا ہے کہ اگر کبھی رات کو سوتے ہوئے میری آنکھ کھل جائے تو خوف سے دوبارہ نیند نہیں آتی کیونکہ اس لڑکی کی چیخیں سنی دیتی رہتی ہیں۔ اتنا کرب اتنی اذیت۔

میں gender biased نہیں ہونا چاہتی نا میں عورت کے فرائض سے غافل ہوں مجھے پتا ہے مرد کی عزت ور احترام لازم ہیں لیکن کیا عورت کو عزت کا حق نہیں ہے کیا؟ خود کو کسی مرد سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک دوسرے مرد کا سہارا ہے کیوں ضروری ہے؟

خود کو اتنا غیر محفوظ آج سے کچھ عرصہ پہلے تک کبھی محسوس نہیں کیا میں نے۔ پہلے لگتا تھا اکیلے کسی ایک مرد کی موجودگی آپ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے لیکن مینار پاکستان پر جو ہوا اس کے بعد لگتا ہے چار سو مردوں میں بھی ایک عورت محفوظ نہیں ہے۔

اس سب کے باوجود الزام عورت پر ہے۔ اکیلے کیوں گئی؟ اکیلے مرد پر کیوں بھروسا کیا؟ کبھی یہ پوچھا ہے کسی نے کہ ایک وقت میں شوہر سسرال اور بچوں کو مینیج کیسے کرتی ہو؟ اکیلے کیسے بہت سارے لوگوں کو جذباتی طور پر سنبھلنے میں مدد دیتی ہو؟ مرد بدکردار تو عورت قصوروار۔ بچے کچھ غلط کریں تو عورت کا قصور۔ یہاں تک کہ اگر عورت کا ریپ مرد کر دے تو بھی عورت کا قصور۔ نا عورت کی جسمانی صحت اہم ہے اور نا ذہنی۔ آپ مرد ہے بتا دو ہم کہاں جائیں کیا کریں اور کیا نا کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments