اسپیس ایکس کا راکٹ چار عام شہریوں کو لے کر خلا کی سیر پر روانہ


اسپیس ایکس کا خلائی جہاز امریکی ریاست فلوریڈا سے چار عام مسافروں کو لے کر خلا کے سفر پر روانہ ہو گیا ہے۔

بدھ کی صبح اڑان بھرنے والے اس خلائی جہاز میں ای کامرس کی دنیا کی ارب پتی شخصیت سمیت دو خواتین بھی شامل ہیں۔

دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جب خلا میں بھیجے گئے تمام افراد عام شہری ہیں اور ان میں کوئی بھی خلا باز شامل نہیں۔

فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہونے والے اس گروہ کی قیادت امریکی فنانشل سروسز فرم کے ارب پتی مالک اور بانی جیرڈ آئزک مین کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسپیس ایکس کی یہ فلائٹ جیرڈ آئزک مین کی جانب سے ہی چارٹر کی گئی ہے جس کے لیے انہوں نے بھاری رقم ادا کی ہے۔ لیکن یہ رقم کتنی ہے؟ اس بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

آئزک مین کے ہمراہ خلا میں جانے والوں میں 51 سالہ خاتون سائن پروکٹر، 29 سالہ خاتون ہیلی آرسنو اور 42 سالہ کرس سیمبروسکی شامل ہیں۔

اسپیس ایکس کا خلائی جہاز بدھ کی صبح طلوعِ آفتاب سے قبل ان نو آموز خلابازوں کے ہمراہ اڑان بھرنے کے تقریباً 10 منٹ بعد زمین کے مدار میں پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔

خلائی جہاز جب زمین سے لگ بھگ 200 کلو میٹر کی بلندی پر پہنچا تو آئزک مین نے ایک بیان بھی دیا جس میں انہوں نے اس سفر پر بھیجنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

آئزک مین نے بیان میں کہا کہ میں ان لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمیں اس دلچسپ اور غیر دریافت شدہ سرحد کی دہلیز پر پہنچایا جہاں اس سے پہلے صرف چند ہی لوگ پہنچ سکے ہیں لیکن بہت سارے لوگ آنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب خلا کے دروازے کھل چکے ہیں اور یہ ناقابلِ یقین ہے۔

صرف تین گھنٹوں کے سفر کے بعد خلائی جہاز اپنے مسافروں کو زمین سے 585 کلو میٹر کی اونچائی پر لے کر اپنی منزل پر پہنچ گیا۔ یہ بلندی انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن اور ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ سے بھی زیادہ ہے۔

اسپیس ایکس کے مطابق 1972 میں چاند پر بھیجے گئے ناسا کے اپولو مشن کے بعد پہلی مرتبہ کوئی بھی انسان اس قدر بلندی تک گیا ہے۔

اب اسی اونچائی پر یہ خلائی جہاز زمین کے گرد ہر 90 منٹ میں ایک چکر مکمل کرے گا۔ خلائی جہاز کی رفتار تقریباً 27 ہزار 360 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی جو آواز کی رفتار سے 22 گنا زیادہ ہے۔ تقریباً تین دن تک خلا میں رہنے کے بعد یہ جہاز زمین کی طرف واپسی کا سفر شروع کرے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حال ہی میں ارب پتی رچرڈ برینسن اور دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوس نے بھی اپنی کمپنیوں، ورجن گلیکٹک اور بلیو اوریجن کے ذریعے خلا کا چکر لگایا ہے۔

مبصرین اسے دنیا بھر کے ارب پتیوں کے مابین خلابازی کے میدان میں سبقت لے جانے کی دوڑ بھی قرار دے رہے ہیں۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہیں)

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments