اشاروں ہی اشاروں میں


چیکوسلوواکیہ کی ایک مثل ہے کہ ”ایک نئی زبان سیکھو اور ایک نئی روح حاصل کرو“ ۔ یہ بات تو آپ بخوبی جانتے ہیں کہ گونگے اور بہرے افراد ایک دوسرے سے بات چیت کے لئے اشاروں کی زبان استعمال کرتے ہیں لیکن یہ جان کر آپ کو ضرور حیرت ہوگی کہ آج کے دور میں استعمال ہونے والی اشاروں کی زبان اس روئے زمین کی سب سے قدیم زبان ہے۔ ماہرین کے مطابق قدیم دور میں جب انسانوں کو کوئی بھی زبان بولنی نہیں آتی تھی تو وہ ایک دوسرے کو ہاتھوں کے اشاروں سے اپنی بات سمجھاتے تھے، وہ اپنی آنکھوں، چہرے اور ٹانگوں سے بھی مختلف اشارے کر کے ایک دوسرے کو اپنی بات سمجھانے کی کوشش کرتے تھے پھر آہستہ آہستہ قدیم دور کے انسان نے جانوروں اور پرندوں کی آوازیں سن کر ان کی طرح آوازیں نکالنا شروع کر دیں اور انہی آوازوں کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ بولنا شروع کر دیا مثلاً جب کسی کو پکارنا ہوتا تو وہ کوئل کی طرح سیٹیاں بجاتے، جب آپس میں شرارتیں کرتے تو بندر کی طرح اچھلتے اور اس کی طرح آوازیں نکالتے اور جب کسی سے لڑائی جھگڑا ہوجاتا تو شیر، ریچھ یا بھیڑیے کی آواز میں دھاڑتے تھے۔

وقت بدلتا گیا، قدیم دور کا انسان جب نئے دور میں داخل ہوا تو ترقی کرتے کرتے وہ کئی زبانیں ایجاد کر کے سیکھ چکا تھا۔ انسان کو جوں جوں نئی زبانیں ملتی گئیں اس نے ترقی کی منزلوں کو چھونا شروع کر دیا۔ زبانوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زبان (language) ایک ایسا نظام ہے جس میں آوازوں اور اشاروں کی مدد سے ایک انسان دوسرے انسان سے باآسانی رابطہ کر سکتا ہے، اسے اپنی بات سمجھا سکتا ہے یا ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کر سکتا ہے۔

اگرچہ انسانوں کے علاوہ مختلف جاندار بھی آپس میں ترسیل معلومات کرتے ہیں مگر زبان سے عموماً وہ نظام لیا جاتا ہے جس کے ذریعے انسان ایک دوسرے سے تبادلہ معلومات و خیالات کرتے ہیں۔ ایک دور تھا جب انسان اشاروں کے علاوہ کوئی زبان نہیں جانتا تھا لیکن آج دنیا بھر میں ہزاروں زبانیں بولی جاتی ہیں۔ عالمی زبانوں کے تحقیقی ادارے ”ایتھنولوگ“ (ETHNOLOGUE) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت سات ہزار سے زائد زبانیں بولی جا رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سی زبانیں مختلف ادوار میں وقت کے ساتھ ساتھ ناپید ہوتی گئیں لیکن سب سے قدیم زبان ”اشاروں کی زبان“ آج بھی استعمال ہوتی ہے اور جب تک انسان کا وجود ہے یہ زبان بھی قائم رہے گی۔

سماعت سے محروم افراد کی عالمی فیڈریشن (ورلڈ فیڈریشن آف ڈیف) کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 72 ملین سے زائد افراد بہرے ہیں ان میں سے 80 فیصد سے زیادہ ترقی پذیر ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ جس طرح دنیا بھر میں سات ہزار سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں اسی طرح دنیا بھر میں رہنے والے سماعت سے محروم افراد بھی مجموعی طور پر 300 سے زیادہ اشاروں کی مختلف زبانیں استعمال کرتے ہیں۔ ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اشاروں کی زبان جس قدر گونگے اور بہرے افراد کے لئے ضروری سمجھی جاتی ہے اسی طرح یہ زبان اب ان افراد کے کام بھی آ رہی ہے جو زبان رکھتے ہیں اور بول سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ، موبائل، واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر اکثر ہم اپنا ردعمل اشاروں پر مبنی ایموجی کے ذریعے کرتے رہتے ہیں۔ اشاروں کی مخصوص زبان روزمرہ کیے جانے والے اشاروں سے بہت مختلف ہوتی ہے کیونکہ اس میں صرف ہاتھوں کے اشارے ہی نہیں ہوتے بلکہ منہ، چہرے کے تاثرات اور جسم کی حرکات (باڈی لینگوئج) کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اشاروں کی زبان سیکھنا اور سکھانا بھی ایک مشکل مرحلہ ہے، ایک طرف اشاروں کی زبان سیکھنے کے لئے پروفیشنل ٹیچرز بہت کم ہیں تو دوسری جانب سماعت سے محروم افراد کے پاس اس قدر وسائل نہیں ہیں کہ وہ باقاعدہ سائن لینگوئج سیکھ سکیں۔

انہی مسائل کی وجہ سے سماعت سے محروم افراد معاشرے کے بنیادی حقوق سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔ سماعت سے محروم افراد کو بنیادی حقوق کی فراہمی اور انھیں معاشرے کا مفید شہری بنانے کے شعور کو اجاگر کرنے کے لئے اقوام متحدہ ہر سال 23 ستمبر کو اشاروں کی زبان کا عالمی دن (انٹرنیشنل ڈے آف لینگویجز) مناتا ہے۔ اس عالمی دن کو منانے کی باقاعدہ منظوری اقوام متحدہ کے 97 ممبر ممالک نے سال 2017 میں دی تھی جبکہ 23 ستمبر 2018 میں پہلی مرتبہ اشاروں کی زبان کا عالمی دن منایا گیا۔

اس سال اس عالمی دن کا موضوع ہے ”انسانی حقوق کے لئے اشاروں کی زبان“ (We Sign for Human Rights) ۔ سماعت و گویائی سے محروم افراد کے جن بنیادی حقوق کی بات موجودہ دور میں کی جا رہی ہے اس کے متعلق اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں دنیا بھر کے انسانوں کے لئے رہنمائی فرما چکے ہیں۔ ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺ اور خلفائے راشدین نے معذوروں کے ساتھ جو حسن سلوک کیا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ آج ہمیں اسلام کے انہی اصولوں پر چلتے ہوئے معاشرے کے ان تمام افراد کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہے جو اپنی کسی بھی معذوری کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments