ائر مارشل وقاص احمد سلہری


تحصیل شکر گڑھ ضلع نارووال نے جہاں قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایک لافانی کردار پیدا کیے وہاں دفاع پاکستان کے ضامن اداروں میں بھی کئی ایک ایسے جاں نثار موجود ہیں جن کا تعلق اس زرخیز مٹی سے ہے جو فیض احمد فیض کے نام سے پہچانی جاتی ہے۔

گرو نانک جیسے امن کے مسلح جس جگہ کو اپنی اخری ارام گاہ بنانا چاہتے تھے اسی مٹی نے ایس ایم ظفر جیسے آئین پاکستان کے خالق بھی پیدا کیے ۔

پاکستان کے آرمڈ فورسز کی جانب سے سب سے زیادہ نشان حیدر پانے والا راجپوت خون جو دنیا کے دوسرے 10 ممالک میں بھی اپنی وفا اور شجاعت و بہادری کی علامت سمجھا جاتا ہے ایسا ہی ایک نام آج کل ائر مارشل وقاص احمد سلہری کا ہے۔

موجودہ ایئر مارشل وقاص احمد سلہری کا تعلق ضلع نارووال تحصیل شکر گڑھ کے گاؤں نڈالہ سلہریاں سے ہے۔ پاکستان کے دفاع کی ضامن تین فورسز میں سے کسی بھی فورس کے سربراہ بننے والے ضلع نارووال کے پہلے سپوت ہیں۔ وقاص احمد سلہری 1989 ء میں پاکستان ایئرفورس میں کمیشنڈ افسر کے طور پر بھرتی ہوئے۔ فائٹر سکواڈ کے کمانڈر بھی رہے اسلام آباد ایئرفورس کے ہیڈکوارٹر میں پراجیکٹس کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر بھی رہے۔ پاکستان ایئرفورس کی ایما پر واشنگٹن ڈی سی کے اتاشی بھی رہے چکے ہیں۔ وقاص احمد سلہری نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں اور ملٹری ستارہ امتیاز بھی حاصل کر چکے ہیں۔

وقاص احمد سلہری چونکہ جی ڈی پائلٹ کے طور پر ایئرفورس میں بھرتی ہوئے تھے ایک دفعہ وقاص احمد سلہری نے جب فائٹر طیارے کی اڑان بھری تو تھوڑی ہی دیر میں فائٹر طیارے کا ایک ٹائر پنکچر ہو گیا۔ بہادر پائلٹ نے کنٹرول روم سے رابطہ کیا اور کنٹرول روم سے حکم ملا کہ آپ اپنے آپ کو بچانے کے لئے پیراشوٹ استعمال کریں کیونکہ ایئرفورس کو اپنے افسر کی جان زیادہ عزیز ہے مگر بہادر پائلٹ نے اپنے راجپوتی خون کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے قومی اثاثہ فائٹر طیارے کو بھی اپنی جان سے عزیز سمجھا اور کمال مہارت دکھاتے ہوئے طیارے کو محفوظ طریقے سے اتار لیا جس پر پاک ایئرفورس اور ریاست پاکستان کی جانب سے آج تک ان کو پذیرائی ملتی ہے۔

وقاص احمد سلہری کا تعلق میرے ابائی گاؤں نڈالہ سلہریاں کی ایک معزز فیملی سے ہے۔ کئی کئی دیہاتوں میں جب لوگوں کو خط پڑھنے کے لئے دوسرے گاؤں کا سفر کرنا پڑتا تھا اس دور میں بھی وقاص احمد سلہری کے چچا اور تائے سب پڑھے لکھے بزرگ تھے۔ وقاص احمد سلہری کے دادا تقسیم ہندوستان سے پہلے رلوے میں باؤ صاحب اور والد خورشید احمد سلہری پاکستان ایف آئی اے میں ڈی ایس پی کے عہدے پر ایک ذمہ دار اور ایماندار افسر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

چچا اسحاق چوہدری مرحوم ایک معتبر سیاستدان تھے وقاص احمد سلہری کے دوسرے چچا ڈاکٹر اعظم بھی علاقہ بھر میں کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ ان کے علاوہ ماندہ فیملی میں بھی جنگ عظیم دوم کے سپاہی اور غازی موجود تھے۔ اس خاندان کے نئے آنے والے چہروں میں چوہدری عباس کا نام سرفہرست ہے۔ نڈالہ سلہریاں جس نے بین الاقوامی۔ قومی اور صوبائی سطح پر کئی نامور سپوت پیدا کیے ان میں ائر مارشل وقاص احمد سلہری کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا جس نے اپنے اور اپنے گاؤں کے نام کو مستقبل بعید تک لافانی بنا دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments