سلیکٹڈ میڈیا


پوری دنیا میں میڈیا، معاشرے کی اصلاح و بہبود کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ میڈیا کے ذریعے ہم کسی بھی ملک کے حالات یکسر تبدیل کر سکتے ہیں، اور اس کے صحیح استعمال سے معاشرے میں ترقی لا سکتے ہیں۔ لیکن ہمارے پیارے ملک پاکستان میں میڈیا کا کردار بہت مایوس کن ہے۔ پاکستان میں آزادی رائے کا حق تو ہر کسی کو حاصل ہے، لیکن بات یہاں آزادی رائے سے آگے نکل کر، جانب داری تک جا پہنچی ہے۔ کوئی بھی میڈیا چینل لگا کر دیکھ لیں، وہ کسی نا کسی طرح سے حکومت یا اپوزیشن کی جانب داری کرتا نظر آ رہا ہے۔ اور یہ بات تو اب پاکستان کا بچہ بچہ بھی بتا سکتا ہے کہ، کون سا ٹی وی چینل کون سی سیاسی جماعت کی حمایت کرتا ہے۔ اب آپ خود اندازہ لگائیں کہ اس منافقانہ کردار سے پاکستان کی معاشرتی اور اخلاقی اصلاح کیسے ممکن ہے؟

ایک سال قبل جب جنرل آصف غفور صاحب، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی ذمہ داری سرانجام دے رہے تھے۔ تب انہوں نے صحافیوں سے پریس کانفرنس کے دوران ایک بہت ہی عمدہ بات کرتے ہوئے کہا کہ، اس ملک کے مسائل پر، تانگے والا بھی بول سکتا ہے، ریڑھی والا بھی بول سکتا ہے، بیوروکریٹ اور سیاست دان بھی بول سکتا ہے۔ مسائل پر بولنا کوئی کمال کی بات نہیں ہے، ان مسائل کے حل کے لیے بولنا مہارت کی بات ہے۔

اس کانفرنس میں پاکستان کے بہت سے نامور صحافی موجود تھے، لیکن مجال ہے کسی نے اس بات پر کان دھرے ہوں، اور پاکستان کے مسائل پر بات کرنے کے علاوہ اس کے حل کے لیے بھی کوئی بات کی ہو۔ اگر میڈیا نمائندگان حکومت اور معاشرے کی غلطیاں گنوانے کے ساتھ ساتھ ان غلطیوں کے حل کے لیے بھی ایک اصلاحی پروگرام کر لیں تو معاشرے کی بہتری کی طرف وہ پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ کیا ایسا کرنا بہت مشکل ہے؟ کہ ہفتہ وار کسی ایک مسئلہ کے حل پر پروگرام کیا جائے جس میں اس شعبہ کے ماہرین کو مدعو کیا جائے، اور اس شعبہ کے مسائل کے حل کے لیے بات کی جائے، حکومت اور ایڈمنسٹریٹرز کو بہتری کے لیے ایک روڈ میپ دیا جائے۔ جو حکومت کی خامیوں کو سامنے لاتے ہوئے ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے مفید مشورہ دے۔

میڈیا کو اب تنقید برائے اصلاح پر عمل کرتے ہوئے، اس معاشرے اور قوم کے لیے کچھ کرنا ہو گا۔ اب مسائل کے ساتھ ساتھ ان کے حل کے لیے تجاویز دینا بھی فرض سمجھنا ہو گا۔ میڈیا کو یہ بھی سمجھنا ہو گا کہ جھوٹ پر مبنی اور نام نہاد صحافت کے نام پر اپنی سوچ پاکستانی عوام پر مسلط نہیں کی جا سکتی۔ ورنہ جس پاکستان کی خستہ حالی کی وجہ سیاست دان تھے، ان میں ایک نمایاں کردار صحافیوں کا بھی ہو گا۔

محمد اویس، فیصل آباد
Latest posts by محمد اویس، فیصل آباد (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments