سکون چاہتے ہیں تو یہ کام کیجئے ! پھر سکون ہی سکون ہے باس


 

سکون کیا ہے ؟ کیا آپ کو پتا ہے سکون کیا ہے اور ہر انسان اس کی تلاش میں کیوں ہے۔ بندے کے پاس سب کچھ ہوتا ہے دولت، شہرت ، عزت اور صحت مگر اس کے باوجود وہ بے سکون رہتا ہے اور تلاش سکون جاری رہتی ہے۔لیکن بہت سےلوگ ایسے ہیں جو دولت ، شہرت ،عزت سے محروم رہ کر بھی سکون میں ہے۔آخر یہ سکون کا فلسفہ ہے کیا ؟ کوشش کرتے ہیں جاننے کی ۔
 
میرے خیال سے سکون روح کی ایک ایسی کیفیت کو کہتے ہے جس میں انسان کو بوجھ محسوس نہ ہو اور وہ ہمیشہ ہلکا ہلکا محسوس کریں نہ کہ بھاری پن۔سکون ہوتا کیا ہے ؟ کسی نے کہا کہ دولت ہے، کسی نے کہا اچھا گھر، کسی نے کہا کہ اچھی بیوی اور بچے، کسی نے کہا کامیاب کاروبار، کسی نے کہا اچھے دوست اور رشتہ دار۔
 
 لیکن یہ سب تو سکون فراہم کرنےکا ذریعہ ہوئے جو باہر سے سکون دیتے ہیں لیکن یہ ہونے کے باوجو د بھی بہت سے لوگ سکون سے دور ہیں۔ یہ سکون خود کیا چیز ہے ؟ کوئی شور آنا بند ہوجائے تو سکون ملتا ہے جیسے جنریٹر بند ہونے پر ، ٹریفک جام نہ ملنے پر بھی سکون ملتا ہے، لوڈشیڈنگ کے وقت لائٹ نہ جائے تو سکون ملتا ہے اسی طرح کے کتنے ہی سکون ہیں جو روز کسی نہ کسی طرح سے کشید کئے جاتے ہیں۔
 
سکون کا دوسرا نام ہمارا رویہ ہے ۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں اور ان سے کیسے پیش آتے ہیں اور اندرونی طور پر کیسا محسوس کرتے ہیں ان سب کا تعلق کسی نہ کسی طور پر سکون سےہے۔ہم میں بے صبری، بدتمیزی ، حسد، کینہ، بغض ، نفرت، جلن سرایت کرچکا ہے اور یہ ہی منفی فکریں  اور سوچ ہمارے اندر سے سکون کو برباد کردیتی ہے۔ سکون کا دارومدار رویہ  پہ ہے جو آپ مخلوق خدا سے رکھتے ہیں اور اگر اس رویے سے مخلوق خدا کو سکون پہنچے گا تو آپ کوبھی سکون حاصل ہوگا ۔
 
سکون ان9  طریقوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
 
ً٭حسد کرناچھوڑئیے :
 حسد کرنا چھوڑ دیجئے بلکہ رشک کیجیئے اور ساتھ ساتھ کوشش بھی ۔ جس سے حسد کررہے ہیں اس نے بھی محنت کی ہوگی  اور پھر وہ اس مقام تک پہنچا ہوگا اور اگر وہ محنت کے بجائے آپ کی طرح حسد کرتا تو وہ  بھی آج اس مقام پر نہیں پہنچتا۔
 
٭ بغض و کینہ سے بچیئے :
یہ بغض وکینہ کا معاملہ بڑا ہی عجیب  وغریب ہے آپ اندر ہی اندر کسی کو دیکھ کر یا سوچ کرجلتے رہتے ہیں  ، کڑھتے رہتے ہیںلیکن جس سے بغض کرتے ہیں اس کو ذرا بھی فرق نہیں پڑتا۔
 
٭ اپنی زبان کو نرم رکھیں:
  اپنی زبان کو نرم رکھیں کیونکہ آپ کی زبان نرم ہونگی تو آپ سے بھی نرم رویہ رکھا جائے گا جو آپ کوسکون پہنچائے گا۔ سخت زبان اندرونی چوٹ پہنچاتی ہے اور اندرونی چوٹ پر نکلی آہ اوپر تک سنی جاتی ہے۔
 
 ٭ کسی کا حق نہ ماریں:
 طاقت کے زور پر اگر وقتی طور پر کسی کا حق مار بھی لیا تو یاد رکھئے گا ایک دن یہ پلٹ کر آپ کے در تک آئے گا اور آپ کا حق بھی مارا جائے گا ، وہ ہی حق جو باطل طریقے سے حاصل کئے گئے ہو وپ آپ کے پاس نہیں رہے گا۔
 
٭عزت بانٹنا :
عزت دینا کوئی مشکل کام نہیں مگر یہ آپ کی دولت کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ عزت دیں گے تویہ پلٹ کر ملے گی جو قلبی سکون کا باعث ہوگی۔ عزت قیمتی چیز ہے اس کو حاصل کرنے کے لئے پہلے اس کو خرچ کرنا پڑتا ہے۔
 
٭سازشوں سے دور رہیئے :  
انسانوں کے خلاف سازش سے دور رہیں آپ کی سازشیں کامیاب ہو بھی گئی تو ایک نہ ایک دن اسی طرح کی کسی سازش کا شکار آپ بھی بن سکتے ہیں۔زیادہ ہوشیاری کسی طور مناسب نہیں ، سادہ رہے یہ بھی سکون ہے۔
 
٭ خواہشات کو بے لگام نہ بنائیں :  
خواہشات پوری کرنا یا اس کے لئے کوشش کرنا برُی بات نہیں لیکن یہ اس قدر بے لگام نہ ہوجائے کہ کہیں آپ ان خواہشات کے آگے مجبور ہوکر غلط راستوں پر نکل جائیں اور اگر ایک بار بھی نکل گئے تو غلط قدم اٹھا کر سکون بربادہوجانا ہے۔
 
٭ ہلکے پھلکے رہیں :
 اپ کے اند ر جو کائنات ہے وہ ہی حقیقی کائنات ہے اس کو خوبصورت بنا کررکھیں نہ کہ باہر کے گند کو اپنے اندر سمیٹ کر رکھیں اور خود بے چین رہیں۔کسی سے موازنہ کرکے اپنی زندگی کو حقیر نہ جانئے،جیسی ہے  اس میں خوش رہیں۔
 
٭ دشمن والی لسٹ کو ڈیلیٹ کیجیئے :
 اگر کسی سے کسی واقعے کی بنیاد پر کوئی نفرت ہے تو اس کو ختم کردیجئے کیونکہ اس سے آپ کے دل پر ایک بوجھ ہے تو بس اس بوجھ کو اتاریئے اور اپنے دل میں بس محبت والی لسٹ میں اضافہ کرتے رہیں۔
 
 
خالق سے اچھا تعلق اور مخلوق سے اچھا رویہ ہمارا شیوہ ہونا چاہئے۔ دوسروں سے امیدیں رکھنے کے بجائے دوسروں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کرنا ہی زندگی کا مقصد ہونا چاہئے  اور بس یہ ہی حقیقی لوازمات سکون ہے جس پر چل کر سکون کو مسلسل قائم رکھا جاتا ہے ۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments