کرتار پور جیسے منصوبوں کو آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دینا چاہیے: میجر جنرل کمال اظفر


ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل کمال اظفر نے کہا ہے کہ کرتار پور جیسے سٹریٹجک منصوبوں کو آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دیا جانا چاہیے۔ گزشتہ روز پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں سفارشات پیش کرتے ہوئے میجر جنرل کمال اظفر کا کہنا تھا کہ ”ایسے بڑے قومی مفاد کے منصوبوں میں حکومت کو خاص رعایت دینی چاہیے۔ اس کے علاوہ ایسے منصوبوں کو آڈٹ سے بھی استثنیٰ ہونا چاہیے۔“

کمال اظفر کا کہنا تھا کہ ”کرتار پور کو نہ ہی معمول کا پراجیکٹ سمجھا جائے اور نہ ہی اس پر معمول کے پراجیکٹس کے قوانین لاگو کیے جائیں۔“ چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے اس موقع پر کہا کہ ”یہ درست بات ہے کہ کرتار پور خاص منصوبہ تھا تاہم اسے آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دینا درست بات نہیں ہو گی۔“ اس پر ڈی جی ایف ڈبلیو او نے کہا کہ ”اس کا حل یہ ہے کہ حکومت اس نوعیت کے منصوبوں میں آڈٹ اور کاغذی کارروائی خود کر لے تاکہ کاغذی کارروائیوں پر وقت ضائع نہ ہو۔“

ڈی جی ایف ڈبلیو او نے کرتار پور منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ”کرتار پور منصوبہ ریکارڈ 10 ماہ کی مدت میں مکمل کیا گیا۔ اس پر 16ارب 54کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ حکومت کی طرف سے فنڈز جاری کرنے میں تاخیر کی گئی تھی جس کی وجہ سے بینک سے قرض لینا پڑا۔اس کے علاوہ ایف ڈبلیو او نے دیگر منصوبوں کے فنڈز بھی کرتار پور منصوبے کو منتقل کیے، جس سے وہ منصوبے متاثر ہوئے۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments