عمران خان کے بارے میں گزشتہ گستاخی پر معافی نامہ


میں انیس الدین شیخ آ ج اپنے (اندرون اور ییرون ملک مقیم) وطن کے تمام نونہالوں، نوجوانوں، جوانوں، خواتین، حضرات اور بزرگان سے معافی کا طلب گار ہوں جنھیں جناب عمران خان کے بارے میں میرے خیالات سے تکلیف پہنچی ہے۔ علاوہ ازیں اس امید کے ساتھ ان سطور میں اپنے تصیح شدہ خیالات کا خلاصہ پیش کرنے کی جسارت بھی کر رہا ہوں کہ آئندہ فدوی کو محب وطن پاکستانی سمجھا اور لکھا جائے گا۔ ویسے بھی اگر گالیاں ہی دینی ہیں تو عمار مسعود کو دیں کہ وہ تو اب ڈھیٹ ہو چلے ہیں۔ 

مجھے آج اس بات کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں کہ عمران خان پاکستان کے ہی نہیں بلکہ عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کے عظیم (ترین) لیڈر ہیں۔ ایسے لیڈر تو صدیوں بعد بھی پیدا نہیں ہوتے کبھی کبھی پرزے جوڑ کر اور ویلڈنگ کر کے بنانے پڑتے ہیں۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں ویلڈنگ کے بغیر ہی ایسا عظیم لیڈر مل گیا۔ ویسے ان کو دیکھ کر کبھی کبھی لگتا ضرور ہے مگر وہم ہی ہوگا۔ آج کئی ملک ایسے ہیں جو ان کی طرف (غور سے) دیکھ رہے ہیں بلکہ منتظر ہیں کہ اگر موقع ملے تو ان کو اپنے ملک کا وزیر اعظم بنادیں دیں (بہترین نتائج کے لئے ترکیب استعمال یہ ہے کہ عثمان بزادار کو بڑے صوبے کا وزیر اعلی بنا یا جائے)۔ ہمارےعمر رسیدہ، ناقص، بیمار، ایک ٹانگ سے معذور، جزوی طور پر بہرے اور تمباکونوشی کے عادی کبوتر کے مطابق میانمار نامی ایک ملک سے ایک چٹھی بھی موصول ہو چکی ہے۔ جس میں آئندہ آنے والے دنوں میں ان کی دستیابی یا عدم دستیابی کے بارے میں معلومات کی درخواست کی گئی ہے۔ جس کے آخری پیرے میں ان کے پینے، کھانے اور دیگر عادات کے حوالے سے بھی تفصیل طلب کی گئی ہے۔ درخواست ملک کے عمومی حالات کے پیش نظر داخل دفتر کردی گئی ہے تاہم مستقبل میں اس پر کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ 

خاکسار کی تاہم خلوص دل سے یہ تجویز ہے کہ ایسے انمول ہیرے کو یوں سنبھال کر رکھنا بیحد خود غرضی ہے ہمیں چاہئے کہ دوسرے ملکوں کو بھی چانس دیں۔ تاکہ یہ حضرت نیا بھوٹان، نیا تائیوان اور نیا میانمار وغیرہ بناسکیں اور حسب توفیق انکی معیشت کو بھی ہمالیہ کی بلندی تک پہنچا سکیں۔ اس حوالے سے مزید معلومات پاکستان کے کسی بھی زرق حلال کمانے والے (اندرون ملک مقیم) شہری سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ تاہم یہ انفارمیشن انٹرنیٹ پر شئیر کرنے سے باز رہیں اس سے صاحب کا موڈ آف ہوتا ہے۔ بلکل الٹ تصویر حاصل کرنے کے لئے بیرون ممالک میں مقیم ڈالروں میں کمانے والے لوگوں کو واٹس ایپ کال کرکے آپ ڈیٹس لی جاسکتیں ہیں۔ اف دے ہیو ٹائم فار دس نان سینس۔

عظیم (ترین) لیڈر عمران خان میں بیک وقت ارتغرل غازی، صلاح الدین ایوبی، ماوزے تنگ، لینن، چنگیز خان، مصطفی کمال (غیر ڈولفن)، نپولین بوناپارٹ، آئزک نیوٹن، ہالک ہوگن، جیری لوئس اور سلطان گولڈن جیسے عظیم لوگوں کی صفات ہیں۔ اسی لئے ہر دو دن کے بعد انکے بیانات کا متن اور حوالہ بدل جاتا ہے۔ قابلیت کا عالم یہ ہے کہ فیصلہ ہی نہیں ہو پا رہا کہ چین والا انقلاب پرپا کرنا ہے یا ترکی والا، یا ایران والا ،چار سال تو مان لو کہ اسی چکر میں گزر گئے۔ صرف یہی نہیں بلکہ کچھ ایسے تصورارتی کردار بھی ہٰیں جن کا اثر ان کی ذات پر پڑا ہے جسیے کہ علی بابا، الہ دین چراغی، جیمز بانڈ، جونی براو، پوپائے دا سیلر وغیرہ وغیرہ اور ملک کے موجودہ حالات اس کی مکمل عکاسی کرتے ہیں۔ خان صاحب بیک وقت سیاسی صورتحال (اندرونی بیرونی) سنبھال سکتے ہیں، روٹھےدشمنوں کی صلح کرا سکتے ہیں بشرط کہ ان کی آپس میں رشتہ داری نہ ہو۔ معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں، مہنگائی ختم کر سکتے ہیں، لوگوں کو کروڑوں نوکریاں دے سکتے ہیں، ملک سے کرپش ختم کرسکتے ہیں، فیوز ٹھیک کر سکتے ہیں، گول چپاتیاں بنا سکتے ہیں، دیواروں پر پلستر کر سکتے ہیں نیز موت کے کنویں میں موٹر سائیکل بھی چلا سکتے ہیں۔

ہاں دیواروں پر لکھے عامل بابا کے اشتہاروں سے ان کا کوئی تعلق نہیں یہ وضاحت بہت ضروری ہےکہ وہ تو کالے جادو، تعویز گنڈے، جن بھوت عملیات کو تو مانتے تک نہیں، توبہ کریں۔ وہ جنازوں پر نہ جانے والی بات بھی ایسی ہی لوگوں نے اڑا دی ہے، کام اتنے ہوتے ہیں کہ تھک جانتے ہیں۔ جنازوں پر جا کر ٹائم کھوٹا کیسے کرسکتے ہیں، بس اور کوئی بات نہیں۔ ہاں جو لوگ ان چیزوں کو مانتے ہیں انکو منع بھی نہیں کرتے بھئی اپنی اپنی سوچ ہے آزاد ملک ہے جہاں چاہے جادو کریں ٹونا کریں آئین میں اس کی کوئی ممانعت نہیں ویسے اگر ہو بھی تو کیا؟ آئین توڑنے والوں کو ہم کچھ نہیں کہتے ہاں مگر کسی کا گلاس توڑا تو۔۔۔

کئی لوگوں کے لئے یہ امر باعث اطمینان ہے پاکستان کو دنیا کے لئے ایک مثال بنانے کے بعد اب خان صاحب کی توجہ دوسرے ممالک کے طرف مبزول ہو چکی ہے اور پورا ملک دعاگو ہے یہ صورتحال قائم رہے۔ جیسا کہ ہمارے بیرون ملک مقیم بھائیوں نے اپنی ویڈیوز میں آپ کو بتایا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ کس طرح مہنگائی بڑھ رہی سنا ہے ہینڈسم بھائی نے انگلستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر نوٹس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور عنقریب کسی تقریر میں یہ اعلان بھی کر دیں گے اور یہ بھی کہ وہ لندن اور اس کے ملحقہ علاقوں میں مہنگائی کو خود مانیٹر کریں گے۔ جب سے یہ افواہ اڑی ہے سنا ہے گوروں پر تو لرزہ طاری ہے۔ در و دیوار ہل گئے ہیں۔ 

آج جو سعودی عرب اور ایران میں یہ قرار ہے یہ بھی جناب کی فراست، صداقت، دیانت، متانت، شرافت، وجاہت اور حجامت کا براہ راست نتیجہ ہے۔ خارجہ میدان میں اپنی ان تاریخی کامیابیوں کے پیش نظر اب مجاہد اسلام ایک قدم بڑھا کر چین اور امریکہ کی صلح کرانے جا رہے ہیں۔ صلح نامے پر دستخط اسلام آباد کے ایک فور سٹار ہوٹل میں ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے صدور اپنے بزرگوں کو ساتھ لے کر آئیں گے جن کی موجودگی میں صلح نامے ہر دستخط کی جائے گی۔ آئندہ سے کھیل کھیل میں یا کسی بھی بات پر لڑائی ہوئی تو عمران خان یا دوسرے بزرگوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ عید پر ایک دوسرے کے گھر شیر خورمہ بھیجنے کی روایت برقرار رکھی جائے گی۔ قربانی کی کھالیں البتہ ۔۔ چھوڑیں اس بات کو اس میں کیا رکھا ہے

یہ بھی پتہ چلاہے کہ خان صاحب کی ان ببیش بہا خدمات کے پیش نظر فرانس کی حکومت ان سے ایفل ٹاور کا افتتاح کروانے پر غور کر رہی ہے، بہت جلد وہ ایک سادہ اور پروقار تقریب میں فیتہ کاٹیں گے اور ایک تختی کی رونمائی کریں گے۔ 

دعا کے بعد شرکا کومنتظمین کی جانب سے کیک اور چائے بھی پیش کی جائے گی۔ نوٹ فرما لیں شکریہ۔

ڈسکلیمر( بیان دست برداری)

یہاں اس امر کی نشاندہی کرنا ازحد ضروری ہےکہ انجمن تاجران ، تعلیمی ادارے، انٹرنیٹ سرچ انجن، اسٹاک ایکسچینج، پوسٹ آفس، کرکٹ بورڈ، ایل پی جی ایسوسی ایشن، وزارت خزانہ، ان کے ترجمان، اسٹیٹ بینک، وال اسٹریٹ جرنل، اخبار، ٹی وی نیوز اور جا بجا کھلی تھنک ٹینکوں میں سے کوئی بھی کسی بھی معاملے پر ہماری کسی رائے سے متفق نہیں لہذا اگر آپ اس مضون میں لکھی کسی بات پر یقین کرنا چاہیں تو اپنی صوابدید پر کر سکتے ہیں۔ ادارہ اس کا ذمہ دار ہرگز نہ ہوگا 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments