چین کے ترقی کے نئے تصورات


عوامی جمہوریہ چین کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی رہنمائی اور صدر شی جن پھنگ کی ولولہ انگیز قیادت میں  اعلیٰ معیاری ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔چین اپنے “14ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی مدت کے دوران، چین کو اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے، اعلیٰ معیار کی زندگی کے لیے لوگوں کی توقعات کو پورا کرنے اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھے گا۔ ترقی کے ان مرکزی تصورت کے تحت، چین نے “14ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی مدت کے پہلے سال میں اہم  کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
عوامی جمہوریہ چین میں 2021 میں چین نے چودھویں پانچ سالہ منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا۔ تاہم چین کو درپیش اندرونی اور بیرونی ماحول کافی سخت ہیں۔ وبا کے اثرات کے تحت بیرونی ماحول مزید پیچیدہ، شدید اور غیر یقینی ہو گیا ہے۔ چین کی اقتصادی ترقی دباؤ کا شکار ہے۔ مختلف خطرات اور چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 

چین کی اعلیٰ معیاری ترقی کی گواہی عالمی انڈیکس بھی دے رہے ہیں گزشتہ سال بیس  ستمبر 2021 کو، ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن نے “2021 گلوبل انوویشن انڈیکس رپورٹ” جاری کی۔ چین کی جامع جدت طرازی کی صلاحیت 2020 سے 2 درجے اوپر، 12ویں نمبر پر ہے۔ یہ مسلسل 9واں سال بھی ہے جب چین نے 2013 کے بعد سے گلوبل انوویشن انڈیکس میں اپنی درجہ بندی میں مسلسل اضافہ کیا ہے۔
آج، چین سائنسی اور تکنیکی اختراع کے تیز رفتار راستے میں گامزن ہو چکا ہے اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے کچھ جدید شعبےمیں پیش پیش  ہے ، یوں اس سلسلے میں چین کا  عالمی اثر و رسوخ دن بدن بڑھ  رہا ہے اور عالمی جدت طرازی کے عالمی منظر نامے  پر چین تیزی سے ایک بڑی طاقت بن رہا ہے۔  

    2021 میں پیچیدہ اور غیر مستحکم ملکی اور بین الاقوامی صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے چین نے متعدد تاریخی کامیابیاں کیسے حاصل کی ہیں؟  عوام کو مرکزی حیثیت دینا  ایک صدی پرانی پارٹی کی کامیابی کا بنیادی راز ہے، اور یہ گزشتہ سال میں چین کے حاصل کردہ  سنگ میل کی نوعیت کی کامیابیوں کے پیچھے محرک بھی ہے۔ امریکی سروے ایجنسی کے جاری کردہ تازہ ترین سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی حکمران جماعت اور حکومت سے چینی عوام کے اطمینان کی شرح بالترتیب 95% اور 98% تک ہے۔ تاریخ کی بہترین یادگار نئی تاریخ رقم کرنا ہے۔ 2022 کا انتظار کرتے ہوئے دنیا چین کی طرف دیکھ رہی ہے اور چین بھی تیار ہے۔ 

چین کی نئی ترقی کی ایک اور اہم خوبی اس کا ماحول دوست ہونا بھی ہے۔ اس حوالے سے چائنا کاربن پیک اینڈ کاربن نیوٹرلائزیشن پراگرس رپورٹ 2021 انتیس تاریخ کو بیجنگ میں جاری کی گئی۔”رپورٹ” میں نشاندہی کی گئی ہے کہ صنعتی ڈھانچے اور توانائی کے ڈھانچے کی ترتیب نو اور توانائی کے تحفظ اور کارکردگی میں بہتری کے نفاذ کو مسلسل فروغ دینا چین کی جانب سے کاربن پیک اور کاربن  نیوٹرلائزیشن کے اہداف کے حصول کا اہم راستہ ہے۔
رپورٹ” میں کہا گیا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین دس سال اندر اندر کاربن پیک حاصل  کرے  گا اور اس کے بعد 30 سال کے اندر کاربن نیوٹرل کا ہدف بھی حاصل کر ے گا۔ اگرچہ اس راہ میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، لیکن یہ نئی ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے، نئے کاروباری نمونے تشکیل دینے، اور گرین فنانس کی ترقی کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک موقع بھی ہے۔ 

چین میں  سڑکوں اور ریل کا نیٹ ورک بھی اعلیٰ معیار حاصل کر رہا ہے ۔ اس کی ایک مثال لالین ریلوے لائن ہے۔ گزشتہ برس  25 جون، 2021 کو، تبت کی پہلی برقی ریلوے، لالین ریلوے، جس کی کل لمبائی 400 کلومیٹر سے زیادہ ہے، فعال ہو چکی ہے۔اس ریلوے سے لوگ لہاسا سے لینگ چی تک ساڑھے تین گھنٹے میں پہنچتے ہیں۔ یہ ریلوے تبت کو تیز رفتار ٹرینوں کے دور میں لے آئی۔
چین کے “14 ویں پانچ سالہ منصوبہ” میں  ملک میں  پانی کے نیٹ ورک اور سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر کو تیز کرنے اور بڑے منصوبوں کی ایک سیریز کے نفاذ کے منصوبے کا  خاکہ مرتب کیا گیا ہے۔ 2021 کے پہلے 11 مہینوں میں، چین کی ریلوے کے فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری 640 بلین یوآن سے تجاوز کر گئی، اور ملک بھر میں 1644 کلومیٹر نئی ریلوے لائنیں استعمال میں لائی گئیں، جن میں 610 کلومیٹر ہائی سپیڈ ریلوے شامل ہیں، اور ہائی سپیڈ ریلوے کی کل لمبائی  دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
سال دو ہزار اکیس میں چین کی جدت طرازی کی رفتار میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جامع ترقی کے عمل نے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں، سرسبز زندگی کا تصور زیادہ مقبول  عام ہو گیا ہے، اور اشتراک کا تصور لوگوں کے دلوں میں گہری جڑیں پکڑ چکا ہے۔کہا جا سکتا ہے کہ  2021 میں  “ترقی کا  نیا تصور” چین کو ساتھ لے کر ثابت قدمی سے ترقی کے راستے پر گامزن رہا ہے۔
 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments