ڈنمارک پہ ٹریول چینل کی ویڈیو میں کیا دیکھا؟


میں نے ٹریول چینلز پہ ڈومینیکن ری پبلک، جمائکا اور نیپال پہ بنائی گئی ویڈیوز دیکھیں۔ خمار سا محسوس ہو رہا تھا۔ کمپیوٹر آف کر کے سونا چاہتا تھا

کہ اچانک ڈنمارک پہ بنائی گئی ویڈیو چلنا شروع ہو گئی۔ چینل کی ٹیم ڈنمارک میں ایک گھر کی چھت پہ گئی وہاں گھر کے مالک نے سبزیاں اگائی ہوئی تھیں۔ ڈنمارک میں ایسی سبزیاں جو زمین میں لمبی جڑ نہیں پکڑتیں۔ ان کے لیے چھت پہ ایسے انتظام ہوتا ہے کہ پہلے چھت پہ خاص قسم کا کیمیکل لگوایا جاتا ہے جو پانی کو نیچے جذب نہیں ہونے دیتا۔ واضح رہے ایسا کیمیکل پاکستان میں بھی پینٹ اور ہارڈ ویئر کی دکانوں پہ دستیاب ہے۔ پھر اوپر پولیتھن کا موٹا پلاسٹک کاغذ بچھایا جاتا ہے۔

کھیتوں سے مٹی لا کے بچھائی جاتی ہے۔ سبزیوں کو پانی کی فراہمی کے لیے چھڑکاؤ والے طریقے کے طور پہ سوراخوں والے پائپ چھت کے اوپر ہی بچھائے جاتے ہیں۔ جو سبزیاں لمبی جڑ پکڑتی ہوں انھیں گملوں میں اگا لیا جاتا ہے۔ چھت پہ سبزیاں سورج کی روشنی بھی براہ راست حاصل کرتی ہیں۔ سبزیاں اگانے کا ایک اور طریقہ یورپ، چین، جاپان اور کوریا میں مقبول ہو رہا ہے۔ وہ یہ کہ جیسے ریک جنرل سٹور، کریانہ سٹور اور کتابوں کی دکان میں ہوتے ہیں ایسے ریک گھر میں ایسی جگہ رکھ لیے جاتے ہیں جہاں سورج کی روشنی آتی ہو یا بند کمرے میں روشنی کا انتظام کر لیا جاتا ہے۔

گملوں میں سبزیاں لگا کے ریک میں رکھ لیا جاتا ہے اور پانی پلاسٹک پائپ کے ذریعے دینے کی بجائے چھڑکاؤ کی صورت میں دیا جاتا ہے۔

کچھ ماہرین آثار قدیمہ او ر محققین کا خیال ہے کہ سیکنڈے نیوین ممالک بشمول ناروے اور ڈنمارک کے لوگ اڑھائی ہزار سال پہلے سمندر اور دریائے سندھ کے راستے موجودہ صوبہ سندھ، بہاولپور اور وسطی پنجاب کے بعض علاقوں میں آ کے آباد ہوئے۔ بہاولپور ڈویژن میں اچ، سوئی وہار اور پتن منارہ وغیرہ کے بارے میں محققین کا خیال ہے کہ یہ علاقے شروع میں سیکنڈے نیویا کے باشندوں نے آ کے آباد کیے کیونکہ وہاں قدیم عمارتوں کے آثار اور سیکنڈے نیویا کی قدیم عمارتوں میں اور دیگر بہت ساری چیزوں میں مماثلت ہے۔ خیر۔

اس وقت لوگ مہنگی سبزیوں اور سیوریج کے پانی سے سیراب ہونے والی سبزیوں کا رونا رو رہے ہیں۔ میرے پیارے وطن پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے لوگ اس حوالے سے ڈنمارک ماڈل کو کیوں نہیں اپنا لیتے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments