ایک منکر خدا کی دعا کی قبولیت کی کہانی


شہر میں عجیب سی وبا پھیل چکی تھی اور مرنے والوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی تھی۔ سارے طبیبوں، ویدوں اور دوا دارو کرنے والوں نے ہاتھ کھڑے کر دیے تھے۔ کسی کی سمجھ میں کچھ نہ آ رہا تھا۔ ہر طرف خوف اور پریشانی کا دور دورہ تھا۔ ایسے میں کسی بزرگ نے مشورہ دیا کہ شہر کی قدیم پہاڑی کے پاس جاکر سب مذاہب کے لوگ اپنے اپنے عقیدے اور رواج کے مطابق اپنے اپنے خدا سے اس وبا سے نجات کی درخواست کریں۔

مقررہ روز سب مذاہب کے ماننے والے شہر کی قدیم پہاڑی کے پاس پہنچ گئے۔ مشورہ دینے والے بزرگ نے کہا

”جب اور جس کی دعا قبول ہو گی، سامنے پہاڑی پر سے سرخ روشنی نکل کر شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی، جو دعا کی قبولیت کی علامت ہوگی“

سب مذاہب سے ایک ایک نمائندے کو آگے آ کر اپنے اپنے خدا سے دعا کے لیے کہا گیا۔ باری باری ہر کوئی آتا اور دعا کرتا لیکن پہاڑی پر سرخ روشنی کا دور دور تک کوئی نام و نشان بھی نظر نہ آیا۔ سب مایوس ہو کر واپس گھروں کو لوٹنے لگے تو کیا دیکھا کہ ہجوم میں شہر کا سب سے بڑا خدا کا منکر بھی موجود ہے۔

سب نے سوچا خداؤں نے تو مایوس کر دیا ہے اب کیوں نہ اس منکر خدا سے کہا جائے کہ وہ ہی کچھ کرے۔
منکر نے سب کی بات سن کر زوردار قہقہہ لگایا اور کہا
”لیکن میں تو کسی خدا کو مانتا ہی نہیں ہوں، میں کس سے درخواست کروں؟ کس کے آگے ہاتھ پھیلاؤں“ ؟
مشورہ دینے والے بزرگ آگے بڑھے اور کہا

”اس شہر کے لوگ تیزی سے مر رہے ہیں، تمہیں خدا سے یقیناً کوئی ہمدردی اور دلچسپی نہیں ہے لیکن کیا تمہیں اپنے ہم جنسوں کی فکر بھی نہیں ہے؟ ان سے بھی لاتعلق ہوچکے ہو؟ اب سب کی نظریں تم پر ہی لگی ہوئی ہیں۔ واحد امید بن چکے ہو تم سب کی۔

پھر سب ہی مذاہب کے لوگوں نے اس منکر خدا کی منتیں کرنا شروع کر دیں تو وہ عجیب سی ذہنی کشمکش میں مبتلا ہو گیا اور چند لمحوں بعد پھر دھیرے سے بولا

”ٹھیک ہے۔ میں دعا مانگوں گا لیکن کس سے؟ یہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی ہے“

”تم دعا مانگو۔“ ! بزرگ نے کہا۔ کسی سے بھی مانگو۔ لیکن مانگو ضرور۔ ہو سکتا ہے تمہاری ہی دعا مانگنے کا کہیں انتظار ہو رہا ہو۔

اور پھر سب کے بے حد اصرار پر منکر خدا نے دعا کے لیے ہاتھ اٹھا دیے اور عین اسی وقت سامنے موجود قدیم پہاڑی پر سے سرخ روشنی کا ایک بڑا سا دائرہ نمودار ہوا اور آہستہ آہستہ اس نے وبا میں گھرے سارے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ”!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments