کیا ای کامرس پاکستان میں معیشت کی بہتری کا سبب بن سکتی ہے؟


 

تکنیکی انقلاب نے انسانوں کے باہمی تعامل اور ان کی روزمرہ زندگی کے نقطہ نظر کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ لوگ اور مشینیں ضرورت سے زیادہ رفتار کے ساتھ انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اور ہم گلوبلائزیشن کی طرف جا رہے ہیں۔ پاکستان ایک ابھرتا ہوا آئی ٹی سیکٹر ہے جس میں موبائل، انٹرنیٹ اور کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ای کامرس نے نہ صرف پاکستان کے معاشی ڈھانچے کو تبدیل کیا ہے بلکہ پوری دنیا کی معاشی ترقی کو اس شعبے کے ذریعے فروغ ملا ہے، خاص طور پر COVID۔ 19 کے دوران۔ وبائی مرض نے صارفین کے رویے کو آف لائن سے آن لائن شاپنگ کی طرف منتقل کر دیا ہے۔ COVID۔ 19 کے دوران دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے، خریداروں نے سامان خریدنے کے لیے آن لائن شاپنگ پر انحصار کیا۔ نتیجتاً، ایمیزون، ای بے، اور والمارٹ جیسی ای کامرس ملٹی نیشنل کمپنیز کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوا۔

سال 2021 میں ایمیزون 469 بلین امریکی ڈالر کی سیلز ریونیو کے ساتھ دنیا بھر میں سب سے بڑا ای کامرس پلیٹ فارم بن گیا۔ والمارٹ، ای بے، اور چند دیگر ای کامرس پلیٹ فارمز نے بھی اپنی فروخت میں نمایاں تیزی دیکھی۔ پاکستان دنیا بھر میں 37 ویں سب سے بڑی ای کامرس مارکیٹ بن گیا ہے، جس کی آمدنی 2021 میں اندازہً 6 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ ای کامرس مارکیٹ کے لیے زیادہ تر ٹریفک موبائل ویب اسٹورز سے آتی ہے، اور پاکستان میں 118.8 ملین انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ ای کامرس مارکیٹ میں بے پناہ ترقی کی توقع ہے۔ تاہم، پاکستان میں ای کامرس اس سطح تک نہیں پہنچی ہے جہاں آپ نقد رقم کے بجائے ڈیجیٹل والیٹس استعمال کر سکیں۔

پھر بھی، پاکستان اپنے ای کامرس سسٹم کو بہتر بنانے کی اپنی پوری صلاحیت کا ادراک نہیں کر سکا۔ پاکستان میں ای کامرس کی صنعت کو فروغ دینے میں دو عوامل بہت زیادہ اثر انداز ہیں :

● مالی شمولیت
● لین دین کرنے کے لیے خواندگی

دنیا بھر میں سب سے پسندیدہ ڈیجیٹل ادائیگی کا طریقہ، پے پال، متعدد وجوہات کی بنا پر پاکستان میں دستیاب نہیں ہے اور ایسا پاکستانی حکومت کی معیشت کو ڈیجیٹل کرنے کے بارے میں آگاہی کی کمی اور چند دیگر وجوہات کی بناء پر ہے۔ حکومت پاکستان کو پے پال جیسی کمپنیوں کو اپنی مارکیٹ میں داخل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے ایک ڈیجیٹلائزڈ معاشی نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں پے پال کا داخلہ ای کامرس انڈسٹری میں لین دین کے عمل کو ہموار کر سکتا ہے۔

تاہم، 2021 میں، سب سے بڑے ای کامرس پلیٹ فارم، ایمیزون نے بالآخر پاکستان کے نئے تاجروں کے لیے اپنی مارکیٹ کھول دی۔ یہ پاکستان کے لیے ای کامرس لین دین اور اپنی اقتصادی ترقی کو بڑھانے کا اچھا موقع ہے۔ لیکن پاکستان کے بینکاری نظام کے دائرے میں اہم چیلنجز موجود ہیں۔ ای کامرس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے روایتی بینکنگ سسٹم کو ڈیجیٹل بینکنگ سسٹم میں اپ گریڈ کیا جانا چاہیے۔

پاکستان کا نوجوان تکنیکی ترقی کا انتخاب کرنے میں زیادہ پرجوش ہے، اور پاکستان میں ای کامرس ریگولیشن اگلے 30 سالوں میں 130 ملین پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرے گا۔ پاکستان میں کئی ای کامرس کمپنیز کام کر رہی ہیں لیکن نوجوانوں میں ای کامرس کی آگاہی پیدا کرنے کے لئے یؤر ٹاسکر (Urtasker) سر فہرست ہے جو نوجوانوں اور بالخصوص صحافیوں اور لکھاریوں کو اس طرف لانے میں کوشاں ہے تاکہ پاکستان میں میڈیا کے ذریعے بھی ای کامرس کو فروغ دیا جا سکے۔

3جی اور 4 جی سروسز کے متعارف ہونے سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رسائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں ہر سال انٹرنیٹ صارفین کی اوسط شرح نمو 35 فیصد رہی ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ، آن لائن خریداروں میں اضافے کا امکان زیادہ ہے۔ 2025 میں پاکستان میں ای کامرس کی تجارت میں 9.1 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔ یہ مالیاتی اضافہ روزگار کے مواقع، اقتصادی ترقی، اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

پاکستان میں ای کامرس کا معاشی اور شماریاتی نقطہ نظر معیشت کو تیز رفتاری سے چلانے کی امید افزا صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، ای کامرس پلیٹ فارم کے زیادہ سے زیادہ فوائد کو بروئے کار لانے کے لیے روایتی بینکنگ سے ڈیجیٹلائزڈ بینکنگ خدمات میں تبدیل ہونے کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ توقع ہے کہ ای کامرس کی ترقی سے پاکستان میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے، اس طرح معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ مزید برآں، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ ای کامرس کے شعبے کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کرے اگر وہ ملٹی نیشنل آن لائن سیلنگ پلیٹ فارمز کو اپنی مارکیٹ میں آنے کے لیے راغب کرنا چاہتے ہیں۔

محمد حسان، اسلام آباد

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

محمد حسان، اسلام آباد

محمد حسان گزشتہ 12 سالوں سے میڈیا اور پبلک ریلیشنز کنسلٹنٹ کے طور پر ملکی اور بین الاقوامی اداروں سے منسلک ہیں۔ انسانی حقوق، سیاسی، معاشی اور معاشرتی موضوعات پر لکھنے کا شغف رکھتے ہیں۔ آپ انہیں ٹویٹر اور فیس بک پر سرچ کر سکتے ہیں BlackZeroPK

muhammad-hassaan-islamabad has 12 posts and counting.See all posts by muhammad-hassaan-islamabad

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments