امریکی شادیاں اور جنسی مطابقت


ایک شام میں جم سے باہر نکل رہا تھا، مجھے پیچھے سے کسی نے آواز دی، یہ بالکل بھی نارمل بات نہیں تھی، (یہاں امریکہ میں بہت کم دیکھنے میں آتا ہے کہ کوئی کسی کو اونچی آوازیں دے کر متوجہ کر رہا ہو)

خیر میرے کانوں میں آواز پڑی فرقن، فرقن، پلیز ویٹ، میں نے رک کر دیکھا تو یہ میرا گورا دوست کرس تھا۔
کرس: میں معذرت چاہتا ہوں
میں: کوئی بات نہیں۔ سب ٹھیک تو ہے؟
کرس: ہاں، تمہیں جلدی تو نہیں؟
میں: نہیں
کرس: میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں
تب تک ہم پارکنگ لاٹ میں پہنچ چکے تھے
میں: پوچھیں۔

وہ بولا مجھے جواد (ہمارا مشترکہ پاکستانی دوست) نے بتایا ہے کہ پاکستان میں لڑکا اور لڑکی شادی سے پہلے ایک دوسرے کے ساتھ سیکس نہیں کرتے؟

میں نے کہا ہاں کچھ ایسا ہی ہے۔
(کرس کی عمر تقریباً 45 سال ہے )
وہ بہت حیران ہوا
کرس: واقعی؟ یہ تو بہت عجیب بات ہے۔
میں: ممکن ہے کہ تمہارے لیے ہو لیکن یہ ہمارے معاشرے کا کلچر ہے۔ عام طور پر دلہن اور دلہا کی پہلی ملاقات ان کی شب عروسی پر ہوتی ہے۔ ابھی بھی والدین بیشتر شادیاں رشتے کروانے والوں کے ذریعے طے کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں کچھ مستثنیات ہو سکتی ہیں لیکن یہاں کی طرح نہیں ہوتا۔

وہ بہت حیران ہو رہا تھا کہ ابھی بھی وہاں ایسا ہوتا ہے۔
میں نے اس سے پوچھا کہ تمہیں یہ سب جاننے کی کیا ضرورت پڑ گئی؟

تب وہ بولا، میں آج کل بہت پریشان ہوں، میری بیوی 18 سال کی شادی کے بعد مجھے چھوڑ رہی ہے، ہماری ایک سولہ سال کی بیٹی بھی ہے، میں نے بہت کوشش کی کہ وہ مجھے نہ چھوڑے لیکن اس نے فیصلہ کر لیا ہے۔

میں نے پوچھا کہ تم ٹھیک ٹھاک آدمی ہو وہ تمہیں کیوں چھوڑ رہی ہے؟ اور پھر 18 سال کا لمبا ساتھ۔

وہ بولا میری بیوی کا خیال ہے کہ ہمارے بیچ جنسی مطابقت نہیں رہی، شاید ہم میں کبھی تھی ہی نہیں۔

وہ پریشانی میں بولے جا رہا تھا، آج کل میں اس موضوع پر بہت سوچ رہا ہوں کہ ہم نے 18 سال کیسے گزارے؟ اگر پاکستان میں لوگ شادی جیسے بڑے فیصلے سے پہلے جبکہ دونوں نے ساری زندگی ایک ساتھ گزارنی ہے سیکس نہیں کرتے تو ان کو سیکشؤل کمپیٹیبلیٹی کا کیسے پتہ چلتا ہے۔ کیا اس کے بغیر بھی وہاں شادیاں کامیاب ہو رہی ہے؟

میں نے کہا زیادہ تر کامیاب ہوتی ہیں، کامیابی کی وجوہات اور بھی ہو سکتی ہیں، لیکن ناکام بھی ہوتی ہیں، اگر اس وجہ سے ناکام ہو رہی ہوں جس کا تمہیں سامنا ہے تو شاید اس کا ذکر خاص طور پر نہیں کیا جاتا، ادھر ادھر کی وجوہات بیان کر کے شادی ختم کردی جاتی ہے۔

کہنے کو تو میرے پاس بہت کچھ تھا، ہماری سوسائٹی کے بہت سے سیاہ پہلو بھی، کہ بعض اوقات بلکہ زیادہ تر اگر مرد کسی عورت سے سیکس کر لے تو اس کی حتی الوسع کوشش ہوتی ہے کہ اس سے شادی نہ کرے وغیرہ وغیرہ لیکن میں کچھ جلدی میں تھا، اسے تسلی دیتے ہوئے پوچھا کہ اب تمہاری وائف نے کیا سوچا ہے؟ کوشش کرو کہ وہ رہ جائے، وہ بھی تو اب کوئی جوان لڑکی نہیں ہے۔

وہ بولا شادی سے پہلے اس کا ایک بوائے فرینڈ تھا، عرصہ ہوا اس کی بیوی اسے چھوڑ گئی، میری بیوی نے اس کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

میں نے جلدی میں اسے پھر تسلی دی کہ شاید یہی بہتر تھا، تمہیں بھی نئی زندگی شروع کرنی چاہیے، اس کی آنکھوں میں ہلکی سی نمی آ گئی۔

کرس نے میرا شکریہ ادا کیا اور اپنی نئی سپورٹس کار مسٹانگ کی طرف بڑھا جو اس نے صرف اس غم میں خریدی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments