پیجا ان ٹربل۔ مستقبل کی ایک جھلک


( نوٹ: درجہ زیل خاکہ کے تمام کردار فرضی ہیں۔ کسی بھی قسم کی مماثلت محض اتفاقی ہو گی)
پائلٹ: ہیلو ہیلو کنٹرول ٹاور اسلام آباد: پی کے سیون ایٹ سکس۔ کیپٹن پرویز سپیکنگ
کنٹرول ٹاور۔ اپنے آپ کو شناخت کروائیں۔
پائلٹ: سر بتایا تو ہے پی کے سیون ایٹ سکس کیپٹن پرویز

کنٹرول ٹاور: سوری سر۔ ہمارے ریڈار پر آپ کا آئی ڈی۔ پی کے ڈی اے کے او ( DAKO) چار دو صفر آ رہا ہے۔ اور آپ کا نام پیجا ہے، پرویز نہیں۔

پائلٹ: سوری سر پرویز میرا نک نیم ہے۔ میں بھول گیا تھا۔
کنٹرول ٹاور: کوئی بات نہیں۔ Carry On
پیجا پائلٹ: سر ہم اسلام آباد لینڈ کی درخواست کر رہے ہیں۔ ہمیں لینڈنگ اپروچ کے لئے ہدایات دیں۔

کنٹرول ٹاور: ہم یہاں تین کنٹرولر ہیں۔ ہم سپریم ہیں۔ آپ ہمیں سپریم کنٹرولر کہیں یا تین رکنی کنٹرولر کہیں۔ صرف کنٹرولر نہ کہیں۔

پیجا پائلٹ: سر پیجا سپیکنگ۔ معافی چاہتا ہوں۔ مقصد آپ کی توہین نہیں تھا۔ آپ تین سے تو ہمارے جہاز کی سلامتی جڑی ہوئی ہے۔ آپ تین رکنی کنٹرولر سے با ضابطہ لینڈ کرنے میں مدد کی درخواست ہے

کنٹرول ٹاور: پیجا جی ہم آپ کو یوں لینڈ نہیں کروا سکتے۔ آپ کی کلیرنس پنڈی ٹاور سے ہو گی۔ آپ دو ہزار فٹ کی بلندی پر آٹھ ناٹیکل مائیل پر ہولڈنگ میں رہیں۔

پیجا پائلٹ : سر پیجا سپیکنگ۔ بلندی کیا ہے پستی کیا ہے ہمیں کچھ معلوم نہیں۔ ہمارے انسٹرومنٹس میں کچھ پتا نہیں چل رہا۔ آپ رہنمائی کریں

کنٹرول ٹاور: آپ جہاز کو نیچے اتارنا شروع کریں۔ جہاں آپ کو کوے، چیلیں اور گدھ منڈلاتے نظر آئیں۔ آپ اسی لیول کو Maintain کریں

پیجا پائلٹ: شکریہ سر ہم تو پہلے ہی چیلوں، گدھوں اور کووں کے لیول پر ان کے ساتھ ہیں
کنٹرول ٹاور : بہت خوب Maintain your altitude and your company
کنٹرول ٹاور: پنڈی ٹاور سے بات ہو رہی ہے جیسے ہی آپ کی کلیرنس ملی آپ کو بتا دیں گے۔
) تین منٹ بعد )
پیجا پائلٹ : ہیلو سپریم کنٹرولر۔ سر پکے ڈی اے کے او (DAKO) ، چار صفر دو۔ پیجا سپیکنگ
سر کنٹرولر: کوئی اپ ڈیٹ ہے

کنٹرول ٹاور: روجر سر! آپ کی پشاور سے سفارش اور پنڈی سے کلیرنس آ گئی ہے۔ آپ اسی آلٹی ٹیوڈ پر دائیں طرف مڑیں اور چار ناٹیکل مائیل پر اپنے آپ کو رن وے کے ساتھ Align کریں۔

پائلٹ: سر ہم دائیں بائیں نہیں مڑ سکتے، ہم صرف یو ٹرن لے سکتے ہیں
کنٹرول ٹاور: کیا آپ کے طیارہ میں کوئی پرابلم ہے۔ Are you declaring Emergency
پائلٹ پیجا: نہیں سر۔ کوئی پرابلم نہیں۔ طیارہ اے ون کنڈیشن میں ہے اور انصاف فضائی کمپنی کا ہے۔
کنٹرولر:آپ اپنا ٹوٹل کاؤنٹ بتائیں۔ آپ کے پاس کریو سمیت کتنے مسافر ہیں؟

پیجا: سر مسافر ایک سو اٹھاسی ہیں۔ آپ کو ہم اپنا ہی سمجھتے ہیں۔ کل ایک سو اکانوے سمجھ لیں۔ مگر فلائٹ کے دوران کچھ مسافر پیراشوٹ پر دائیں بائیں چھلانگ چکے ہیں۔

کنٹرولر: اگر آپ کا طیارہ ٹھیک ہے اور کوئی پرابلم نہیں تو کیا آپ ہائی جیک ہو چکے ہیں؟

پائلٹ پیجا: کمال کر دیا آپ نے۔ سر اگر ہم نے بھی ہائی جیک ہونا ہے یا ہم پہ بھی ڈاکا ہی پڑنا ہے تو لعنت ہے ہمارے۔ ڈی اے کے او ہونے پہ۔

کنٹرولر: تو پھر مسئلہ ٔ کیا ہے۔ آپ رائٹ ٹرن کیوں نہیں لے سکتے؟
پیجا: سر بس نہیں لے سکتے
سپریم کنٹرولر: کیا آپ پائلٹ نہیں ہیں؟ کیا آپ جہاز اڑانا نہیں جانتے؟
پیجا۔ سر اڑانا جانتے ہوتے تو آپ سے مدد مانگتے؟
پیجا: سر وہ بات یہ کہ مجھے تو طیارہ اڑانا ہی نہیں آتا۔ میں تو صرف سائیکل چلانا جانتا ہوں۔
کنٹرولر : تو آپ پائلٹ کی سیٹ پر کیسے پہنچ گئے؟

پیجا: میں تو پچھلی سیٹ پر بیٹھا سائیکل کو پنکچر لگوانے کی ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ ایک لمبے منہ والا آدمی انصاف کمپنی سے آیا اور ایاک نعبد کہہ کر مجھے پائلٹ سیٹ پہ بٹھا کے خود چلا گیا۔ کہتا تھا پیجا بھائی کچھ بھی ہو جائے آپ نے سیٹ نہیں چھوڑنی۔ کوئی پوچھے تو کہنا کیپٹن پرویز سپیکنگ۔

سپریم کنٹرولر: تعجب ہے ہمیں بھی انصاف کمپنی سے فون آیا تھا۔ ہمیں تو یہی بتایا گیا تھا کہ آپ سے اچھا جہاز چلاتا ہی کوئی نہیں۔ مگر جو بھی ہو آپ کو اترنے نہیں دینا۔

پیجا ( گھبرائے ہوئے) سر باقی باتیں چھوڑیں یہ جہاز کنی کھا رہا ہے۔ کچھ کریں مجھے نیچے اتاریں
کنٹرولر: سوری سر ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ ہم کنٹرولر ضرور ہیں مگر جہاز کا ہمیں بھی کچھ پتا نہیں
پیجا: تو پھر ایاک نعبد پڑھ لوں؟
کنٹرولر : نہیں ہمارا مشورہ ہے کہ انا للہ پڑھ لیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments