وزیرستان: تحصیل بیرمل کے لوگ کا دھرنا جاری


وانا وزیرستان کے سب سے بڑے اور آبادی کے لحاظ سے دوسری بڑی تحصیل بیرمل کے عوام نے درپیش مسائل کے حل کے لئے احتجاجی دھرنا شروع کیا ہے۔ دھرنے کے منتظمین کے مطابق دھرنا بنیادی مسائل حل نہ ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ انتظامیہ کی مسلسل لاپرواہی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے لوگ دھرنا دینے پر مجبور۔ انٹرنیٹ سروس کی بندش، بائیس اور تئیس گھنٹوں غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ، امن و امان کی بدتر حالات، غیر فعال سرکاری سکولز اور صحت کی غیریقینی صورتحال دھرنے کی بنیادی مطالبات ہے۔

دھرنے کے ساتھ مقامی آباد اقوام کے معززین اور سفید ریش نے ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔ دھرنے سے وزیرستان این اے پچاس سے منتخب ایم این اے علی وزیر نے خطاب کیا اور دھرنے کے مطالبات کی مکمل حمایت کی اور مسائل کو متعلقہ حکام تک پہنچانے کی بھی یقین دہانی دی۔ حال یہ ہے کہ کچھ دن پہلے بھی قومی اسمبلی کی ایک سیشن میں ایم اے این علی وزیر نے انٹرنیٹ سروس بندش کے متعلق بات کی۔

دھرنے کے منتظمین کے بقول دھرنا کسی بھی وقت تحصیل بیرمل میں واقع آرمی قلعہ کے سامنے منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اب تک انتظامیہ چپ تماشائی بنی ہوئے ہے۔ دھرنا جوش و خروش سے جاری ہے۔ رات کے وقت مقامی پشتو گلوکار گانے گاتے اور لوگ کو اپنی سریلی آواز سے محظوظ کرتے۔ دن کے وقت ڈھول کی تاپ پر جوان اور پخت عمر اتنڑ کرتے۔

وانا وزیرستان تحصیل بیرمل کی آبادی ایک لاکھ کے قریب ہے۔ ایک لاکھ آبادی کے لئے دو یا تین پرائمری غیر فعال اسکول کے علاوہ کچھ نہیں۔ کالجز اور یونیورسٹی کا کوئی تصور نہیں۔ ایک معیاری ہسپتال نہیں۔ دو تین ڈسپینسریوں کے علاوہ کچھ نہیں۔ علاقے کے لوگ زراعت سے منسلک تو بجلی کی لوڈشیڈنگ جہاں زراعت کے حوالے سے لوگوں کے لیے درد سر ہے دوسری طرف بجلی سے منسلک تمام کام مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔ چوبیس گھنٹوں میں دو گھنٹوں تک کے بجلی ہوتے ہیں۔ سگنل تقریباً نہ ہونے پر اندرون اور بیرون ملک کام کرنے والے لوگوں کو اپنے اہل خانہ سے رابطہ میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments